’بھارتی فوج مودی کے دباؤ میں ہے‘: کانگریس رہنما کے بیان پر بھارت میں ہنگامہ
فوجی قیادت کو مودی حکومت کی حمایت میں بولنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے ، کانگریس رہنما رینوکا چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ فوجی قیادت کو مودی حکومت کی حمایت میں بولنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کی رکنِ پارلیمنٹ رینوکا چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج پر مرکزی حکومت کے حق میں بولنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، جسے انہوں نے ”سب سے خوفناک صورتحال“ قرار دیا۔ یہ بیان سامنے آتے ہی حکمران جماعت بی جے پی نے سخت ردعمل دیا۔
بی جے پی کے ترجمان سی آر کیسوان نے رینوکا چوہدری کے ریمارکس کو ’انتہائی تقسیم پیدا کرنے والا اور بدنیتی پر مبنی‘ قرار دیا اور کہا کہ اس سے مسلح افواج کی عزت مجروح ہوتی ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر خبر ایجنسی آئی اے این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے رینوکا نے کہا، سب سے خوفناک بات یہ ہے کہ پہلی بار فوجی قیادت سامنے آ رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ ان پر حکومت کے حق میں بولنے کا دباؤ ہے۔‘
کیسوان نے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ”انتہائی قابلِ مذمت“ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی اور ان کی جماعت کا ”سینا ویرودی“ (فوج مخالف) رویہ کوئی نیا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی کانگریس رہنماؤں نے فوج کے سربراہ کے لیے نامناسب الفاظ استعمال کیے، جن میں ”سڑک کا غنڈہ“ جیسی اصطلاح بھی شامل ہے۔
کیسوان نے کہا کہ کانگریس نے مسلسل سرجیکل اسٹرائیکس، بالاکوٹ ایئر اسٹرائیکس اور آپریشن سندور پر سوال اٹھا کر فوج کی ساکھ کو نشانہ بنایا۔
بی جے پی ترجمان کے مطابق راہول گاندھی کو عدالت کی جانب سے بھی فوج کے بارے میں ’پٹائی‘جیسے الفاظ استعمال کرنے پر ڈانٹ ڈپٹ کی جا چکی ہے۔
مودی پر لوک سبھا الیکشن میں دھاندلی کا الزام، راہول گاندھی نے راز فاش کردیا
کیسوان نے کہا کہ فوج کے لیے ہمیشہ ملک اور عوام پہلے آتے ہیں، اس لیے رینوکا چوہدری کو اپنے’قابلِ نفرت ریمارکس ‘ پر فوراً معافی مانگنی چاہیے، کیونکہ انہوں نے فوج کی قربانیوں اور بہادری کو سیاسی رنگ دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کانگریس کی قیادت میں ذرا سا بھی احساس ہے تو وہ رینوکا کے خلاف کارروائی کرے، مگر ان کے مطابق راہول گاندھی بھی انہی خیالات کے حامل ہیں۔
آخر میں کیسوان نے کہا ’کانگریس پارٹی سے اس سے بہتر کی امید نہیں کی جا سکتی۔‘