امریکا میں ایک اور مبینہ افغان دہشتگرد گرفتار
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے مطابق امریکی امیگریشن حکام نے ورجینیا میں ایک افغان شہری جان شاہ صفی کو داعش کو مبینہ مدد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ صفی کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ’آپریشن الائز ویلکم‘ کے تحت امریکا آنے والے دو مزید افغان شہری بھی مختلف دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے مطابق گزشتہ روز امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے ریاست ورجینیا کے شہر وینس بورو سے افغان شہری جان شاہ صفی کو گرفتار کیا۔ حکام کے مطابق صفی پر الزام ہے کہ اس نے داعش کو مادی مدد فراہم کی اور افغانستان میں اپنے والد، جو ایک ملیشیا کمانڈر ہیں، کو اسلحہ پہنچایا۔
دہشتگرد صفی امریکا کیسے پہنچا؟
محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے مطابق صفی 8 ستمبر 2021 کو فلڈیلفیا کے راستے امریکا آیا تھا۔ مبینہ دہشتگرد صفی ان افغان شہریوں میں شامل تھا جنہیں طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں’ آپریشن الائز ویلکم‘ کے تحت امریکا لایا گیا تھا۔
عالمی میڈیا کے مطابق صفی نے امریکا میں داخلے کے بعد عارضی محفوظ حیثیت کے لیے درخواست دی تھی، جو بعد میں اس وقت منسوخ کر دی گئی جب ہوم لینڈ سیکریٹری کرسٹی نوم نے افغان شہریوں کے لیے امریکا میں داخلے پر پابندی لگائی۔
ہوم لینڈ سیکریٹری کرسٹی نوم نے مبینہ دہشتگرد صفی کی گرفتاری کو ’’قومی سلامتی کے لیے اہم‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’جنگجوؤں کی مدد کرنے والے ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا۔ اسے بائیڈن انتظامیہ نے بغیر مناسب جانچ پڑتال کے امریکا آنے دیا۔‘
نوم نے حالیہ دنوں میں واشنگٹن ڈی سی کے قریب نیشنل گارڈ اہلکاروں پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ کارروائیاں غیر جانچ شدہ افغان شہریوں کے ملک میں داخلے کا نتیجہ ہیں‘۔
صفی کی گرفتاری رواں ہفتے میں تیسرا کیس
رحمان اللہ لکانوال ، واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کے الزام میں گرفتار ہوا۔ حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا۔ وہ بھی ’آپریشن الائز ویلکم‘ کے تحت 2021 میں امریکا آیا تھا۔
محمد داؤد الوکزئی،** ٹیکساس کے شہر فورٹ ورتھ میں بم دھمکی کے الزام میں FBI کی مشترکہ ٹاسک فورس نے گرفتار کیا۔ حکام کے مطابق اس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں مبینہ طور پر بم بنانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
امریکا میں دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
جنوری 2022 میں امریکی محکمہ دفاع کے انسپکٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اگست 2021 کے انخلا کے دوران امریکا لائے گئے کئی افغان شہریوں کی مکمل جانچ پڑتال نہیں کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق کچھ افراد کے بارے میں حساس معلومات بعد میں ڈیٹا بیس میں سامنے آئیں۔
داعش کے دہشتگرد شریف اللہ نے امریکا پہنچ کر اعتراف جرم کرلیا، کتنی سزا ہوسکتی ہے؟
ہوم لینڈ سیکریٹری نوم اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابقہ انتظامیہ کی پالیسیوں کو ’’غفلت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا میں داخل ہونے والے تقریباً 1,90,000 افغان شہریوں کی مناسب جانچ نہیں کی گئی۔موجودہ انتظامیہ دوبارہ مکمل ری ویٹنگ (Re-vetting) کا عمل شروع کرے گی۔
ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ’خطرے والے ممالک‘ سے آنے والے افراد کی ہجرت عارضی طور پر روکیں گے اور امریکا کے امیگریشن نظام کی ”بحالی“ تک سخت پالیسیاں نافذ رہیں گی۔