شائع 27 دسمبر 2025 09:26am

اسرائیلی فوجی نے نماز پڑھتے فلسطینی پر گاڑی چڑھا دی

مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے سڑک کنارے نماز ادا کرنے والے فلسطینی پر گاڑی چڑھا دی جس کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اسرائیلی فوج پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فوجی اہلکار کی پشت پر رائفل لٹکی ہوئی تھی، جس نے سڑک کنارے نماز ادا کرنے والے ایک فلسطینی شخص کو اے ٹی وی گاڑی سے ٹکر ماری۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک مسلح شخص کی جانب سے ایک فلسطینی کو گاڑی سے کچلنے کی فوٹیج موصول ہوئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مذکورہ شخص ایک ریزرو فوجی تھا، تاہم اس کا فوجی کنٹریکٹ ختم کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے بعد اس شخص سے اسلحہ ضبط کر لیا گیا، کیونکہ اس نے اپنے اختیارات کی سنگین خلاف ورزی کی۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی شخص گاڑی فلسطینی شخص پر چڑھا دیتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ زمین پر گر جاتا ہے۔

ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا کہ شہری لباس میں ملبوس فوجی فلسطینی شخص پر چیختا ہے اور اشاروں سے اسے وہاں سے چلے جانے کو کہتا ہے۔

حملے کے بعد فلسطینی شخص کو اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم بعد ازاں اسے گھر بھیج دیا گیا کیونکہ وہ بظاہر زخمی نہیں ہوا تھا۔

فلسطینی شخص کے والد مجدی ابو موخو نے بتایا کہ حملے کے بعد ان کے بیٹے کی دونوں ٹانگوں میں درد ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ فوجی نے ان کے بیٹے پر مرچوں کا اسپرے کیا، تاہم ویڈیو فوٹیج میں اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

مجدی ابو موخو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’’حملہ آور ایک معروف آبادکار ہے۔ اس نے گاؤں کے قریب ایک چوکی قائم کر رکھی ہے اور دیگر آبادکاروں کے ساتھ مویشی چرانے آتا ہے، سڑک بند کرتا ہے اور مقامی رہائشیوں کو اشتعال دلاتا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق مذکورہ شخص کو جمعرات کی رات گرفتار کر لیا گیا تھا اور اسے پانچ دن کے لیے نظر بند رکھنے کا حکم دیا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسی شخص نے اس سے قبل گاؤں کے اندر فائرنگ بھی کی تھی جس کے خلاف کارروائی بھی کی تھی۔

Read Comments