Aaj News

منگل, اپريل 30, 2024  
21 Shawwal 1445  

نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور

شائع 24 اکتوبر 2019 03:13pm
فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے سروسز اسپتال کے ایم ایس کو نواز شریف  کاعلاج کرنےوالے ایک ڈاکٹراور میڈیکل رپورٹس کے ہمراہ  جمعہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2رکنی ڈویژن بینچ  نے   شہباز شریف کی جانب سے ان کے بھائی نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا تھا کہ شہباز شریف متاثرہ فریق نہیں اور انہیں یہ پٹیشن دائر کرنے کا حق حاصل نہیں ۔

دوران سماعت بینچ نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف اس پوزیشن میں نہیں کہ پٹیشن پر دستخط کر سکیں یا انگوٹھا لگا سکیں؟۔

خواجہ حارث نے عدالتی فیصلوں کی مثالیں پیش کیں جن میں بیٹے نے باپ اور بیوی نے شوہر کے لیے رٹ پٹیشنز دائر کیں اور عدالت نے انہیں منظور بھی کیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ   اگر نواز شریف کہہ دیں کہ انہوں نے پٹیشن دائر کرنے کا نہیں کہا تو کیا ہو گا؟ ۔

خواجہ حارث نے کہا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، نواز شریف کی حالت تشویش ناک ہے، ان کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ یہ معجزہ ہے کہ وہ اتنے کم  پلیٹ لیٹس کے ساتھ زندہ ہیں، انہیں کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے اب تو آرڈیننس بھی آ گیا ہے اور فوری نوعیت کے معاملے پر وٹس ایپ پر بھی رپورٹس منگوائی جا سکتی ہیں۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہاہےکہ  نوازشریف کاعلاج کرنےوالے ڈاکٹرز کی ٹیم کے ایک رکن  بھی رپورٹ کےساتھ پیش ہوں۔

اسلام آبادہائیکورٹ نے نیب ، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعے تک ملتوی کردی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div