Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

خیبرپختونخواکی ماتحت عدلیہ کے13ججزکو جبری ریٹائرڈ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2020 05:01pm
فائل فوٹو

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا کی ماتحت عدلیہ کے 13 ججز کو جبری ریٹائرڈ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ۔

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے خیبرپختونخواکی ماتحت عدلیہ کے 13 ججز کی برطرفی کیس کی سماعت کی۔

 جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ جج شاہ حسین کے اثاثوں میں دو سال میں تین گناہ اضافہ ہوا،جس پر وکیل جج شاہ حسین نے بتایا کہ آمدن سے زاہد اثاثوں کا الزام شوکاز میں نہیں لگایا گیا، اثاثے وہی تھے،مارکیٹ والیو زیادہ بتائی گئی۔

 جسٹس اعجاز الحسن کا کہنا تھا کہ ججز کی ساکھ بارے مسلسل تین سال سے رپورٹ پر شک و شبہ کا اظہار کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے  ججز کو جبری ریٹائرڈ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے معاملہ دوبارہ جوڈیشل سروسز کو بھجوا دیا اور  ٹریبونل کو 3ماہ میں ماتحت عدلیہ کے ججز کی اپیلوں پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔

 سپریم کورٹ نے کہا کہ جوڈیشل ٹریبونلز ججز کی اے سی آر کیساتھ اثاثوں میں اضافہ کے معاملہ کا بھی جائزہ لیں۔

کے پی کے عدلیہ کے 13 ججز کو پشاور ہائیکورٹ کی متعلقہ کمیٹی نے برطرف کیا اور جوڈیشل ٹریبونل نے بھی برطرفی کو جبری ریٹائرمنٹ میں تبدیل کر دیا تھا ، ٹریبونل فیصلہ کیخلاف ججز نے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی تھیں۔