Live
Hamas Israel attack 2023

اسرائیل حزب اللہ کے ڈیڑھ لاکھ میزائلوں کے نشانے پر

حزب اللہ کے میزائل کتنے طاقتور ہیں اور کہاں تک پہنچ سکتے ہیں؟
شائع 23 اکتوبر 2023 09:59pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

امریکی وزیر دفاع رابرٹس گیٹس نے 2010 میں اپنے اسرائیلی ہم منصب ایہود کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ، ’اب ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں حزب اللہ کے پاس دنیا کی بیشتر حکومتوں سے کہیں زیادہ راکٹ اور میزائل موجود ہیں۔‘ اس کے بعد سے حزب اللہ مزید مضبوط ہوچکی ہے۔

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے ایران کی مدد اور شام کی خانہ جنگی میں بشار الاسد کی حکمرانی کو بچانے سے گروپ کو حاصل ہوئے تجربے سے راکٹوں اور مختلف ہتھیاروں کے اپنے ذخیرے میں بے پناہ اضافہ کیا اور انہیں اپ گریڈ کیا ہے۔

تازہ ترین عوامی اندازوں کے مطابق، حزب اللہ کے پاس تقریباً 150,000 راکٹس اور میزائل ہیں، جن میں سے زیادہ تر کی رینج کچھ کلومیٹرز تک ہے۔ تاہم مختلف رپورٹس کے مطابق ان میں سے بڑی تعداد لبنان سے سینکڑوں کلومیٹر دور واقع اہداف تک پہنچ سکتی ہے۔

واشنگٹن میں سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے محققین نے اسرائیل کے بالکل شمال میں موجود مہلک ہتھیاروں کے بارے میں 2018 کی ایک وسیع رپورٹ میں نتیجہ اخذ کیا کہ حزب اللہ دنیا کی سب سے بھاری ہتھیاروں سے لیس غیر ریاستی تنظیم ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس گروپ کے پاس بیلسٹک، اینٹی ایئر، اینٹی ٹینک اور اینٹی شپ میزائلوں کے ساتھ ساتھ راکٹ آرٹلری کا ایک بڑا اور متنوع ذخیرہ ہے۔

رواں ہفتے اسرائیلی اخبار ”ہاریٹز“ کے ساتھ بات چیت میں مطالعہ کے مصنفین میں سے ایک شان شیخ نے خبردار کیا کہ شام میں حزب اللہ کی مداخلت ’اس کے جدید ترین اسٹینڈ آف اور درست طریقے سے رہنمائی کرنے والے میزائلوں کے حصول کے بارے میں تشویش پیدا کرتی ہے، چاہے وہ شام سے حاصل کیے جائیں، ایران سے یا روس سے۔‘

اسٹینڈ آف میزائل طویل فاصلے تک مار کرنے والے نظام ہیں جنہیں اتنی دور سے فائر کیا جا سکتا ہے کہ لانچرز محفوظ رہیں۔

حزب اللہ کے اسلحے کا ذخیرہ

حال ہی میں اسرائیل کے انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز کے شائع کردہ ایک مضمون کے مطابق، حزب اللہ کے پاس تقریباً 40,000 مختصر فاصلے تک مار کرنے والے گریڈ ٹائپ راکٹ ہیں۔ 80,000 فجر-3 اور فجر-5، خیبر، اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے رعد راکٹ ہیں اور 30,000 طویل فاصلے تک مار کرنے والے زلزال راکٹ اور فتح 110 (M600) میزائل ہیں۔

مضمون کے مطابق حزب اللہ کو شام سے محدود تعداد میں سکڈ ٹائپ کے میزائل بھی ملے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، کئی سو فتح-110 میزائل، جو تقریباً 500 کلوگرام (1,100 پاؤنڈز) لے جاتے ہیں، جی پی ایس پر مبنی نیویگیشن میکانزم سے لیس ہیں اور کافی درستگی اور تباہ کن صلاحیت رکھتے ہیں۔

اسرائیلی فوج اور وزارت دفاع کا اندازہ ہے کہ حزب اللہ جنگ کے پہلے چند دنوں میں کئی ہزار راکٹ فائر کر سکتی ہے اور باقی دنوں میں روزانہ 1,500 راکٹ فائر کر سکتی ہے۔ 2006 میں دوسری لبنان جنگ کے دوران ، حزب اللہ نے ایک دن میں تقریباً 200 راکٹ فائر کیے تھے۔

حالیہ برسوں میں، اس گروپ نے اپنی زیادہ تر کوششیں اپنے ”صحیح منصوبے“ کے لیے وقف کی ہیں، جو کہ اپنے اَن گائیڈڈ راکٹوں میں رہنمائی کے نظام کو شامل کرنے کی ایک مرتکز کوشش ہے۔ مقصد انہیں اندھا دھند ہتھیاروں سے ایسے ہتھیاروں میں تبدیل کرنا ہے جو ناصرف حملہ کرنے کے قابل ہوں بلکہ دشمن کی آبادی میں موجود براہ راست اسٹریٹجک اہداف جیسے ہیڈکوارٹر، فوجی اڈوں، پاور اسٹیشنوں اور فوجیوں کی تعداد والے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا جاسکے۔

بہت بڑے توپ خانے کے ساتھ ساتھ، تنظیم کے پاس طیارہ شکن میزائلوں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے، جس میں ہیلی کاپٹروں اور کم اونچائی والے ہوائی جہاز پر کندھے سے فائر کرنے والے میزائل بھی شامل ہیں۔ کندھے سے فائر کیے جانے والے میزائل کوئی نشان نہیں چھوڑتے کہ انہیں لانچ کرنے والوں کے مقام کا پتہ چل سکے۔

حزب اللہ کے پاس زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں اور لانچروں سمیت بھاری اینٹی ایئر سسٹمز بھی ہیں، جو 24 کلومیٹر تک کی بلندی پر 50 کلومیٹر (31 میل) تک کے فضائی اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

دوسری لبنان جنگ کے دوران اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کو جو سب سے زیادہ شدید دھچکا لگا وہ حزب اللہ کے وسیع ٹینک شکن یونٹوں کے ذریعے نقصان تھا، خاص طور پر ان کے روسی تیار کردہ کورنیٹ گائیڈ کے ذریعے جو کہ امریکی جیولن کی طرح ہیں، کورنیٹ اوپر سے ٹینکوں کو نشانہ بنا سکتا ہے، جہاں بکتر نسبتاً پتلا ہوتا ہے۔

2011 کے بعد سے، اسرائیل نے اپنے آرمرڈ کور کے ٹینکوں کو جدید حفاظتی نظام سے لیس کیا ہے جو ٹینک شکن میزائل لانچ کی شناخت اور روک تھام کرتا ہے۔ 2014 میں، ٹرافی سسٹم نے کارنیٹ میزائلوں کو کامیابی سے روکا۔

حزب اللہ طاقتور میزائل ہتھیاروں کے علاوہ، 20 سالوں سے مختلف سائز اور ٹائپس میں ڈرونز کی بنیاد پر اپنی فضائی قوت تیار کر رہی ہے، کچھ ایران میں تیار کیے گئے ہیں اور کچھ مقامی طور پر۔ یہ خودکش ڈرون کے طور پر کام کرنے کے لیے ہتھیار لے جا سکتے ہیں یا بھاری وار ہیڈز سے لیس ہو سکتے ہیں۔

الما ریسرچ اینڈ ایجوکیشن سینٹر کا اندازہ ہے کہ تنظیم کے پاس مختلف قسم کے تقریباً 2,000 ڈرونز ہیں، جن میں سویلین ڈرون بھی شامل ہیں جنہیں ہتھیار لے جانے کے لیے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

حزب اللہ کے پاس ایک کمانڈو یونٹ ”رضوان فورس“ بھی ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ممکنہ جنگ میں پیش پیش ہے اور سرحد کے ساتھ واقع کئی قصبوں اور دیہاتوں پر اسی طرح قبضہ کرنے کی کوشش کر سکتی ہے جس طرح حماس نے دو ہفتے قبل جنوبی اسرائیل میں کیا تھا۔

یہ فورس تقریباً 2500 اہلکاروں پر مشتمل ہے جو لبنان اور ایران میں تربیت حاصل کرتے ہیں، جن میں پیرا گلائیڈنگ اور سمندری راستے سے دراندازی بھی شامل ہے۔ ان میں سے اکثر کو شام کی خانہ جنگی کا تجربہ ہے۔

2018 میں، آئی ڈٰی ایف نے شمالی سرحد کے نیچے سرنگوں کا پتہ لگایا جس کا مقصد حزب اللہ کو اسرائیلی قصبوں میں بلا روک ٹوک دراندازی کرنے دینا تھا۔ 7 اکتوبر 2023 نے ثابت کیا کہ سرنگیں اسرائیل پر حملہ کرنے کے ممکنہ طریقوں میں سے صرف ایک ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے 17 روز، فلسطینی شہداء کی تعداد 5 ہزار سے متجاوز

پندرہ ہزار فلسطینی پناہ گزین کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں بچا، اقوام متحدہ
شائع 23 اکتوبر 2023 06:37pm

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو 17 روز ہوچکے ہیں، شدید بمباری سے گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید 182 بچوں سمیت 436 فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جبکہ پندرہ ہزارسے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ایک لاکھ 42 ہزارسے زائد گھر تباہ ہوگئے ہیں، اسرائیل نے غزہ میں 17 اسپتالوں سمیت ہیلتھ سروسسز پر 62 حملے کیے۔

خان یونس اور رفاہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری میں 38 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ اقوام متحدہ کے 29 اہلکار اسرائیلی بمباری میں جان سے گئے، اسرائیلی بمباری سے شہید صحافیوں کی تعداد 19 ہوگئی۔

خان یونس میں اقوام متحدہ کی عہدیدار روایہ حلس کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتِ حال لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں، پندرہ ہزار فلسطینی پناہ گزین کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں بچا، انسولین سمیت مختلف ادویات کی ضرورت ہے، اقوام عالم براہِ مہربانی غزہ کو بچائے۔

غزہ میں امن کیلئے حقیقی ’سپائیڈرمین‘ پیرس کے ٹاور پر چڑھ گیا

سپائیڈرمین کو عمارت کی چوٹی تک پہنچنے میں دو گھنٹے لگے
شائع 23 اکتوبر 2023 11:03am
اسکرین گریب
اسکرین گریب

ایک فرانسیسی کوہ پیما جسے ’اسپائیڈرمین‘ کے نام سے جانتا جاتا ہے، وہ پیرس میں ٹور ہیکلا فلک بوس عمارت پر چڑھ کر گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بُلند عمارت پر چڑھنے والے شخص کا مطالبہ تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ ختم کی جائے، جسے عمارت کی چوٹی تک پہنچنے میں دو گھنٹے لگے۔

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں 48 منزلہ فلک بوس عمارت پر چڑھنے والے ایلین رابرٹ نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کی فوری ضرورت ہے۔

رابرٹ نے کہا کہ آج میں امن کی حمایت میں چڑھ رہا ہوں، کوشش کر رہا ہوں کسی ایک فریق کا ساتھ نہ دوں، میں صرف فریقین کے درمیان امن کا خواہش مند ہوں۔

رابرٹ نے مزید کہا کہ اسرائیل اور فلسطین 70 سال سے لڑ رہے ہیں، انہیں ایک رُک کر حل تلاش کرنا چاہیے اور عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ میز پر بیٹھ کر امن معاہدوں پر بات کریں، جو دونوں فریقین کے لیے موزوں ہیں۔

مزید کہا کہ دونوں کو حتمی فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ آپ جانتے ہیں، ہم اس بار حقیقی طور پر تیسری عالمی جنگ کے دہانے پر ہیں، کیونکہ اگر مسلم ممالک، وہ اسرائیل پر حملہ کرنا شروع کر دیتے ہیں، تو یہ خوفناک ہو گا۔

رابرٹ نے اس بات پر زور دیتا ہے کہ مسئلہ اس بارے میں نہیں ہے کہ کون صحیح ہے یا کون غلط بلکہ یہ پُرامن حل تلاش کرنے کا ہے۔

کوئی زخمی نہیں ہوا، گھر کے تمام 30 افراد جنت میں چلے گئے، فلسطینی صحافی کا ذاتی المیہ

گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 266 فلسطینی شہید ہوئے
شائع 23 اکتوبر 2023 09:25am
اسرائیل کا ایک بار پھر شمالی غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا - تصویر/ فائل
اسرائیل کا ایک بار پھر شمالی غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا - تصویر/ فائل

فلسطینی صحافی نے کہا کہ کوئی زخمی نہیں ہوا بلکہ گھر کے تمام 30 افراد جنت میں چلے گئے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر صحافی احمد النوق نے لکھا کہ اسرائیلی فوج نے ہمارے گھر کو نشانہ بنایا جس کے نیتجے میں میرے خاندان کے تقریباً 30 افراد مارے گئے۔

احمد النوق نے مزید لکھا کہ حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا، میرے پیارے والد، میرے بھائی، میری بہنیں، ان کے سارے بچے جنت میں چلے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کا سترواں روز ہے۔ فلسطینی وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید266 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

فلسطینی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شہدا میں 117 بچے بھی شامل ہیں، 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 651 ہوگئی ہے، جبکہ ایک ہزار 873 بچے بھی شہدا میں شامل ہیں، 720 بچوں سمیت 1,400 فلسطینی لاپتا ہیں۔

مغربی کنارے پر اسرائیلی حملوں میں 30 بچوں سمیت 84 فلسطینی شہید ہوگئے، یونیسیف نے غزہ میں بچوں کی حالت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا غزہ کے اسپتالوں میں 120 نوزائدہ بچے انکیوبیٹرز میں ہیں۔

ایندھن کی کمی سے ان بچوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے، صرف تین دن کا ایندھن بچا ہے، جبکہ اسرائیل نے ایک بار پھر شمالی غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

ادھر رفح سرحد سے مزید 15 ٹرک امدادی سامان لے کر غزہ پہنچ گئے، ٹرکوں پر کھانے پینے کی اشیا اور دوایات لدی ہیں تاہم ایندھن شامل نہیں ہے، فلسطینی ہلال احمر نے تصاویر جاری کر دیں۔

حماس کا غزہ میں زمینی حملہ پسپا کرنے کا دعویٰ، اسرائیلی فوجی بھاگنے پر مجبور ہوگئے

خان یونس کے قریب ایک اسرائیلی ٹینک اور 2 بلڈوزر تباہ ہو گئے، القسام بریگیڈ
اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2023 12:16am
تصویر بشکریہ اے ایف پی
تصویر بشکریہ اے ایف پی

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کا زمینی حملہ پسپا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ صیہونی اہلکار بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ اسرائیلی فورسز نے بھی براہ راست جنگجوؤں کی زد میں آنے کا اعتراف کرلیا۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حماس کے ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کر دیا ہے جس میں ایک اسرائیلی ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہو گئے ہیں۔

ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر جاری ایک بیان میں القسام بریگیڈ نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے خان یونس کے مشرق میں ایک بکتر بند اسرائیلی فوج کو گھات لگا کر نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ جنگجوؤں نے بہادری سے دراندازی کرنے والی فورس کے ساتھ مقابلہ کیا اور بحفاظت اپنے اڈوں پر واپس آ گئے۔

دوسری طرف الجزیرہ ٹی وی نے اسرائیلی فورسز کے حوالے سے خبر میں بتایا کہ غزہ کے ساتھ باڑ لگانے کی کوشش کے بعد اسرائیلی فوجی اسرائیل واپس پہنچ گئے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان علیحدگی کی باڑ کو ٹھیک کرنے کے لیے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے بعد جنگجوؤں کے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئے۔ اسرائیلیوں کے لیے یہ فوجی حملہ کرنا بہت مشکل تھا۔

اسرائیلی فورسز نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ براہ راست فلسطینی جنگجوؤں کی فائرنگ کی زد میں آئے جو انتہائی خطرناک تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی کی غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ اسرائیل نے غزہ پر حملے مزید تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی مختلف علاقوں میں بمباری کے نتیجے میں مزید 266 فلسطینی شہید ہوگئے۔ جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 4 ہزار651 ہوگئی، جبکہ 14 ہزار افراد زخمی ہیں۔

شہید ہونے والوں میں1800 سے زائد بچے اور 974 خواتین شامل ہیں۔ غزہ میں کھانے پینے کی اشیا، پانی، بجلی اور ایندھن کی شدید قلت ہوگئی ہے۔

حماس کے کئی اہم کمانڈرز ختم، مزید کو چن چن کر مارنے کیلئے ’نئی اسپیشل یونٹ‘ قائم

یہ یونٹ ہر اس فرد کا شکار کرنے اور اسے ختم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے جس کا 7 اکتوبر کے حملے میں کردار تھا۔
شائع 22 اکتوبر 2023 08:15pm

اسرائیل کی داخلی سیکورٹی سروس ”شن بیت“ نے 7 اکتوبر حملے میں ملوث حماس کے تمام اراکین کا سراغ لگانے کی جاری کوششوں کے تحت ’نیلی‘ (NILI) کے نام سے ایک نیا یونٹ قائم کیا ہے۔

عبرانی زبان میں ”نیلی“ جس جملے کا مخفف ہے اس کا مطلب ہے ’اسرائیل کی ابدیت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا‘۔

اسرائیلی اخبار ”یروشلم پوسٹ“ کے مطابق یہ یونٹ ہر اس فرد کا شکار کرنے اور اسے ختم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے جس کا 7 اکتوبر کے حملے میں کردار تھا۔

نیلی کا بنیادی ایجنڈا ”نقبہ“ کے ارکان کو نشانہ بنانا ہے جو کہ حماس گروپ کے عسکری ونگ کے اندر ایک خصوصی کمانڈو یونٹ ہے، جنہوں نے 7 اکتوبر کی صبح اسرائیل کی سکیورٹی اور انٹیلی جنس کا غرور کام میں ملا دیا تھا۔

اس نئی یونٹ کے ارکان شن بیے کے دوسرے کمانڈ اینڈ کنٹرول گروپس سے آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں جو اسٹرائیک سیلز اور اعلیٰ درجے کے دہشت گردوں کو بے اثر کرنے پر مرکوز ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مشن کے لیے، نئے یونٹ فیلڈ آپریٹو اور انٹیلی جنس اہلکار دونوں شامل کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں

ساڑھی کو فلسطینی پرچم کہنے پر بھارتی اینکر نے اسرائیلی اہلکار کو جھاڑ دیا

’حزب اللہ سے جنگ چھیڑی تو۔۔۔‘ امریکا کی اسرائیل افواج کو خفیہ تنبیہ بے نقاب

اسرائیل کی جانب سے بموں میں استعمال کیا گیا ’سفید فاسفورس‘ کیا ہے؟

اسرائیل نے حماس کے اہم کمانڈرز قتل کردیے

شن بیت نے یہ اعلان غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں کے چند دن بعد کیا ہے، جس میں 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں ملوث کئی اہم کردار مارے گئے تھے۔

گزشتہ ہفتہ (14 اکتوبر) کو اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے اعلان کیا کہ اس نے نقبہ یونٹ کے ایک کمپنی کمانڈر علی قادی کو ختم کردیا ہے، جنہوں نے اس مہلک حملے کی قیادت کی تھی۔

اگلے دن، حماس کی ایک اور اہم شخصیت بلال الکدرا جنہوں نے نیریم میں مہلک حملے کی قیادت کی تھی، ان کو ختم کر دیا گیا۔

گزشتہ منگل (17 اکتوبر) کو غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں مبینہ طور پر حماس کے سنٹرل غزہ بریگیڈ کے سربراہ ایمن نوفل مارے گئے۔

مزید برآں، اسی دن غزہ سے موصولہ اطلاعات میں کہا گیا کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر پر حملے میں ان کے بھائی اور بھتیجے سمیت 14 افراد مارے گئے تھے۔

قاہرہ امن اجلاس: عرب ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کردیا

عالمی برادری اسرائیل سے قوانین کی پاسداری کروائے، سعودی عرب
شائع 22 اکتوبر 2023 03:05pm
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

قاہرہ امن اجلاس میں سعودی عرب سمیت عرب ممالک نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی غزہ میں رہنے والوں کو جبری بے دخل کرنے کی کوششوں کو مسترد کردیا، اسرائیل اور ایران نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی، اجلاس مشترکہ اعلامیے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا۔

مصر کی سربراہی میں ہونے والے قاہرہ امن اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین کبھی نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی کوئی ہمیں اپنے سرزمین سے بے دخل کرسکتا ہے۔

اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اسرائیلی کوششوں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیل سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کروائے، فلسطین میں ہونے والے واقعات سیز فائر کے لیے فوری ردعمل کا تقاضہ کرتے ہیں، غزہ میں بڑھتی عسکریت کو فوری روکنا ہوگا۔

اردن کے شاہ عبداللہ نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو جنگی جرم قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کو اس وقت جو پیغام سنایا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ فلسطینیوں کی زندگیاں اسرائیلیوں کے مقابلے میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی، وہ اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر مقبوضہ فلسطین اور غزہ میں ڈھائے جانے والے مظالم پر شدید رنج اور غصے میں مبتلا ہیں۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل کا کہناتھا کہ اس اجلاس کا مقصد تھا کہ ایک دوسرے کی بات کو سنا جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ علاقائی تنازعات، انسانی مسائل اور اسرائیل فلسطین معاملے میں قیام امن کیلئے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔

برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت سے بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے اور غزہ میں شہریوں کا جانی نقصان بچانے کی ذمہ داری ادا کرنے کا کہا ہے۔

یونانی وزیراعظم کریاکوس میتچوتاکیس نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن عمل بحال ہونا چاہیے، فلسطین تنازع میں فوجی مداخلت سیاسی حل کا متبادل نہیں ہوسکتی، اسرائیل فلسطین تنازع کا حل دو ریاستی حل کی بنیاد ہوناچاہیے۔

اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے عالمی برادری پر تنازعے کے دو ریاستی حل کا روڈ میپ بنانے کیلئے زور دیا۔

مزید پڑھیں

’قطر کی کوششوں کے بعد انسانی بنیادوں پر 2 امریکی یرغمالی رہا‘

فیکٹ چیک: کیا پاکستان پہلے ہی فلسطین کو امداد بھیج چکا ہے؟

اسرائیل کی جانب سے بموں میں استعمال کیا گیا ’سفید فاسفورس‘ کیا ہے؟

اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور فرانس نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔

اجلاس کے میزبان مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ امید ہے کہ شرکا دہائیوں پرانے مسئلہ فلسطین کے مستقل حل اور قیام امن کیلئے اقدامات کریں گے۔

صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ ہم غزہ کے شہریوں کو صحرائے سینا کی طرف دکھیلنے کو مسترد کرتے ہیں، مسئلہ فلسطین کا واحد حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

مصرنے صحرائے سینا کے سرحدی علاقے میں شدت پسندی کے رجحان میں ممکنہ اضافے کے خدشات کا بھی اظہار کیا گیا۔ کانفرنس میں امریکا نے اپنے ناظم الامور کو بھیجنے پر ہی اکتفا کیا جبکہ اسرائیل اور ایران نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔

قاہرہ امن اجلاس میں شریک رہنما اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی المیے کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا نہ کرسکے، اجلاس مشترکہ اعلامیے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا۔

اسرائیل فسلطین تنازع پر قاہرہ امن کانفرنس’امن کی راہ بحال کرنے کیلئے روڈ میپ کے معاہدے پر آنے کی دعوت’

غزہ میں مسلسل بمباری کی مہم ہر سطح پر ظالمانہ اور ناقابل برداشت ہے، اردن کے شاہ عبداللہ
شائع 21 اکتوبر 2023 05:14pm
مصر میں اسرائیل فسلطین تنازع پر قاہرہ امن کانفرنس کا انعقاد۔ فوٹو: رائٹرز کے ذریعے مصری صدارت/ ہینڈ آؤٹ
مصر میں اسرائیل فسلطین تنازع پر قاہرہ امن کانفرنس کا انعقاد۔ فوٹو: رائٹرز کے ذریعے مصری صدارت/ ہینڈ آؤٹ

اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے قاہرہ امن کانفرنس میں عالمی رہنما شریک ہیں۔ میزبان مصر کی جانب سے امن کی راہ بحال کرنے کیلئے روڈ میپ کے معاہدے پر آنے کی دعوت دی گئی ہے۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک درجن سے زائد ممالک کے رہنما اور اعلیٰ حکام کانفرنس کے لیے جمع ہوئے ہیں جس میں مشرق وسطیٰ کے وسیع تر تنازع کے بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان اسرائیل اور حماس کی جنگ کو کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

قاہرہ امن سربراہ اجلاس کے نام سے اردن، فرانس، جرمنی، روس، چین، برطانیہ، امریکہ، قطر اور جنوبی افریقہ کے نمائندے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے حکام ایک روزہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

اپنے افتتاحی کلمات میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے رہنماؤں کو غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کے خاتمے اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کی راہ بحال کرنے کے لئے روڈ میپ کے معاہدے پر آنے کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ روڈ میپ کے مقاصد میں غزہ کو امداد کی فراہمی اور جنگ بندی پر اتفاق شامل ہے، جس کے بعد دو ریاستی حل کی طرف لے جانے والے مذاکرات شامل ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے اجلاس میں شرکت کی اور انسانی ہمدردی کی راہداریاں کھولنے کا مطالبہ کیا۔ لیکن اسرائیل کی جانب سے کسی عہدیدار کی عدم موجودگی نے ان توقعات پر پانی پھیر دیا ہے کہ سربراہی اجلاس کیا حاصل کر سکتا ہے۔

اردن کے شاہ عبداللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام شہریوں کی زندگیاں اہمیت کی حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں مسلسل بمباری کی مہم ہر سطح پر ظالمانہ اور ناقابل برداشت ہے۔ یہ محصور اور بے بس لوگوں کی اجتماعی سزا ہے۔ یہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ ایک جنگی جرم ہے۔

انھوں نے سوال اٹھایا کہ کہیں بھی سویلین انفراسٹرکچر پر حملہ اور جان بوجھ کر پوری آبادی کو خوراک، پانی، بجلی اور بنیادی ضروریات سے محروم کرنے کی مذمت کی جائے گی۔ احتساب کا نفاذ کیا جائے گا لیکن غزہ میں نہیں۔

’قطر کی کوششوں کے بعد انسانی بنیادوں پر 2 امریکی یرغمالی رہا‘

قطر کی ثالثی کی کوششوں کے جواب میں یرغمالیوں کو رہا کیا، ترجمان
شائع 21 اکتوبر 2023 12:07am
قطر کی کوششوں کے بعد انسانی بنیادوں پر دو امریکی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے، ترجمان حماس۔ فوٹو ــ فائل
قطر کی کوششوں کے بعد انسانی بنیادوں پر دو امریکی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے، ترجمان حماس۔ فوٹو ــ فائل

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ قطر کی کوششوں کے بعد انسانی بنیادوں پر دو امریکی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ حماس کے مسلح ونگ عز الدین القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے ساتھ جنگ میں قطر کی ثالثی کی کوششوں کے جواب میں غزہ سے دو امریکی یرغمالیوں کو ”انسانی بنیادوں پر“ رہا کر دیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اس نے سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی سے جنوبی اسرائیل میں آبادیوں اور فوجی اڈوں پر کیے گئے حملے کے دوران تقریبا 200 افراد کو یرغمال بنایا تھا، جو 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد ملک پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان نے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ آسیان سربراہ اجلاس میں 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کیخلاف اسرائیلی کارروائیاں روکی جائیں۔

دوسری طرف جمعہ کو اسرائیل کی غزہ پر بمباری کا 14واں روز تھا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 307 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد4,137 ہوگئی جبکہ 13 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

اسرائیلی بمباری سے 1661 سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوئے جبکہ شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 1444 خواتین بھی شامل ہیں۔

غزہ میں 4000 سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں۔ اسرائیل نے رات بھر غزہ پر 100 سے زائد حملے کیے، گزشتہ 24 گھنٹے میں خان یونس کیمپ پر کی گئی بمباری میں مزید 26 فلسطینی شہید ہوئے۔

اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4100 سے تجاوز

غزہ میں 4000 سے زائد افراد لاپتہ، 13 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی
شائع 20 اکتوبر 2023 08:22pm
غزہ: اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4100 سے تجاوز کرگئی۔ فوٹو ــ روئٹرز
غزہ: اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4100 سے تجاوز کرگئی۔ فوٹو ــ روئٹرز

اسرائیل کی غزہ پر بمباری کا 14واں روز ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 307 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد4,137 ہوگئی جبکہ 13 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

اسرائیلی بمباری سے 1661 سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوئے جبکہ شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 1444 خواتین بھی شامل ہیں۔

غزہ میں 4000 سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں۔ اسرائیل نے رات بھر غزہ پر 100 سے زائد حملے کیے، گزشتہ 24 گھنٹے میں خان یونس کیمپ پر کی گئی بمباری میں مزید 26 فلسطینی شہید ہوئے۔

جبالیہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 5 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ میں قدیم جامع العمری مسجد پر بھی اسرائیل نے بمباری کی۔ غزہ میں رفاہ پر اسرائیلی حملوں میں 25 فلسطینی شہید ہوئے۔

غزہ میں 12 ویں صدی کے چرچ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 16 اموات ہوئیں۔

اسرائیلی فضائی حملوں سے 30 فیصد رہائشی علاقہ تباہ ہوگیا۔ جبکہ ایک لاکھ 21 ہزار سے مکانات تباہ ہوگئے۔

دوسری طرف مغربی کنارے میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 14 فلسطینی شہید ہوئے، اب تک 20 بچوں سمیت 79 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

اسرائیل کی لبنان کی سرحد پر بھی بمباری جاری ہے۔ اسرائیل نے لبنان کی سرحد کے قریب آبادی خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حماس کے حملوں میں 1400 اسرائیلی ہلاک اور 4 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

میڈیا کی جانب سے غزہ میں انسانیت سوز بمباری دنیا کو دکھانے اور اس کی مذمت کرنے کے بعد اسرائیلی حکومت نے غیر ملکی نیوز چینلز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

سعودی ولی عہد کا 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ

فلسطین کے بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کیخلاف اسرائیلی کارروائیاں روکنے پر زور
اپ ڈیٹ 20 اکتوبر 2023 08:28pm
ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا آسیان سربراہ اجلاس میں 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ۔ ٹوئٹر/ سعودی وزارت خارجہ
ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا آسیان سربراہ اجلاس میں 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ۔ ٹوئٹر/ سعودی وزارت خارجہ

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان نے 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کیخلاف اسرائیلی کارروائیاں روکی جائیں۔

خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کا سربراہ اجلاس سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہوا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان نے کہا کہ “ہمیں غزہ میں جاری تشدد میں اضافے پر دکھ ہے، جس کی قیمت معصوم شہری ادا کر رہے ہیں۔

سعودی ولی عہد نے اسرائیل کی کارروائیوں میں فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کی اہمیت اور شہریوں اور انفراسٹرکچر کے خلاف فوجی کارروائیوں کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا، “ہم ایسے حالات قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جو استحکام کی واپسی اور پائیدار امن کے حصول کا باعث بنیں جو منصفانہ حل تک پہنچنے اور 1967 کی سرحدوں کے اندر فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنائے اور سب کے لئے سلامتی اور خوشحالی کے حصول میں مدد کرے۔

واضح رہے کہ جمعہ کو اسرائیل کی غزہ پر بمباری کا 14واں روز ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 307 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد4,137 ہوگئی جبکہ 13 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

اسرائیلی بمباری سے 1661 سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوئے جبکہ شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 1444 خواتین بھی شامل ہیں۔

غزہ میں 4000 سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں۔ اسرائیل نے رات بھر غزہ پر 100 سے زائد حملے کیے، گزشتہ 24 گھنٹے میں خان یونس کیمپ پر کی گئی بمباری میں مزید 26 فلسطینی شہید ہوئے۔

جبالیہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 5 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ میں قدیم جامع العمری مسجد پر بھی اسرائیل نے بمباری کی۔ غزہ میں رفاہ پر اسرائیلی حملوں میں 25 فلسطینی شہید ہوئے۔

غزہ میں 12 ویں صدی کے چرچ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 16 اموات ہوئیں۔

اسرائیلی فضائی حملوں سے 30 فیصد رہائشی علاقہ تباہ ہوگیا۔ جبکہ ایک لاکھ 21 ہزار سے مکانات تباہ ہوگئے۔

غزہ میں بلا رکاوٹ امداد کی فراہمی کا اختیار دیا جائے، اقوام متحدہ

اسرائیل کی غزہ کے ایک چرچ پر بمباری سے 8 افراد مارے ہوگئے
اپ ڈیٹ 20 اکتوبر 2023 03:53pm
اسلام آباد: قومی فلسطین کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری
اسلام آباد: قومی فلسطین کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری

اسرائیل کی غزہ میں ایک چرچ پر بمباری کے نتیجے میں 8 افراد مارے ہوگئے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ انسانی بنیادوں پرغزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، بلا رکاوٹ امداد کی فراہمی کا اختیار دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کشیدہ صورتحال پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور انتونیو گوتریس کا ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے اقدامات پر اتفاق کیا۔

حماس کے زیر کنٹرول وزارت داخلہ نے کہا کہ جمعرات کو دیر گئے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں متعدد مارے گئے اورکئی زخمی بھی ہیں۔

وزارت نے کہا کہ حملے نے یونانی آرتھوڈوکس سینٹ پورفیریئس چرچ کے احاطے میں بڑی تعداد میں افراد مارے گئے ہیں، جہاں پر بے گھر افراد پناہ لی ہوئی تھی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ بظاہر اس حملے کا مقصد عبادت گاہ کے قریب ایک ہدف کو نشانہ بنانا تھا۔

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ وہ مبینہ حملے کی جانچ کر رہی ہے۔ عینی شاہدین نے کہا کہ حملے سے چرچ کے اگلے حصے کو نقصان پہنچا اور ایک ملحقہ عمارت گر گئی، متعدد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ انسانی بنیادوں پرغزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، بلا رکاوٹ امداد کی فراہمی کا اختیار دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کشیدہ صورتحال پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور انتونیو گوتریس کا ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے اقدامات پر اتفاق کیا۔

غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک پریس بریفنگ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 4,137 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں ایک ہزار661 بچے بھی شامل ہیں۔

اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ 13,260 افراد زخمی ہیں، جبکہ متاثرہ افراد کو طبی امداد بھی اسپتال نہ ہونے کی وجہ سے زمین پر دی جارہی ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا کی کوشش ہے کہ غزہ میں شہریوں کی جان بچائی جاسکے۔

پریس بریفنگ میں کہا مصراور اسرائیل سے کہا ہے کہ امدادی قافلوں پرحملے نہ ہوں، غزہ میں اسپتال پر حملے کا جائزہ لے رہے ہیں

برطانوی وزیراعظم رشی سونک کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی، جس میں دونوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فلسطین اسرائیل کشیدگی پر بھی گفتگو ہوئی۔

ملاقات میں جنگ بندی سمیت قیام امن کی کوششوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا اور برطانوی وزیراعظم اسرائیل فلسطین کشیدگی روکنے کیلئے مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے، نیویارک، واشنگٹن، شگاگو، لندن، ٹورنٹو، روم، برازیل اور نیدرلینڈز میں مظاہرے کیے گئے جبکہ استنبول، بحرین، بغداد اور مراکش میں بھی صہیونی بربریت کے خلاف نعرے کی گئی۔

غزہ پر چودہویں روز بھی شہری آبادی، پناہ گزین کیمپ، اسپتال سب ہی نشانے پر ہیں، 24 گھنٹے میں مزید307 فلسطینی شہید، شہدا کی تعداد 3 ہزار 700 سے بڑھ گئی۔

اسرائیل کے وزیردفاع نے جنگ طویل اور سخت ہونے کا عندیہ دے دیا، جبکہ صہیونی فورسز نے خان یونس کے رہائشی علاقے کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فضائی حملوں سے 30 فیصد رہائشی علاقہ تباہ، تباہ شدہ مکانات کی تعداد ایک لاکھ 21 ہزار سے بڑھ گئی۔

ساڑھی کو فلسطینی پرچم کہنے پر بھارتی اینکر نے اسرائیلی اہلکار کو جھاڑ دیا

ساڑھی کسی بھی فریق کی حمایت کی علامت نہیں ہوسکتی، اینکر
شائع 19 اکتوبر 2023 06:41pm
ساڑھی کو فلسطینی پرچم کہنے پر بھارتی اینکر نے اسرائیلی اہلکار کو جھاڑ دیا۔ فوٹو ــ ٹوئٹر/شریا دھونڈیال
ساڑھی کو فلسطینی پرچم کہنے پر بھارتی اینکر نے اسرائیلی اہلکار کو جھاڑ دیا۔ فوٹو ــ ٹوئٹر/شریا دھونڈیال

اسرائیلی انٹیلی جنس اسپیشل فورسز کے عہدیدار نے بھارتی ٹی وی پر پروگرام کے دوران خاتون اینکر کی ساڑھی کو فلسطینی پرچم سے مشابہ سمجھ کر اعتراض اٹھا دیا۔ جس پر اینکر نے اسرائیلی اہلکار کو جھاڑ پلا دی۔

شو کے دوران اسرائیلی عہدیدار فیڈرک لینڈاؤ نے پروگرام اینکر شریا دھونڈیال کی سیاہ، سبز اور سرخ رنگ کی ساڑھی پر اعتراض اٹھایا۔

اہلکار نے کہا کہ آپ نے فلسطینی پرچم کے رنگ پہنے ہوئے ہیں لیکن جاں لیں کہ نیلا اور سفید رنگ (اسرائیلی پرچم) ہی غالب رہے گا۔

اینکر نے وضاحت کرتے ہوئے اسرائیلی عہدیدار کو بتایا کہ میں نے اپنی دادی کی ساڑھی زیب تن کر رکھی ہے، وہ آج زندہ ہوتیں تو 105 برس کی ہوتیں جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان موجودہ کشیدگی سے بالکل ناواقف تھیں، لہٰذا یہ ساڑھی کسی بھی فریق کی حمایت کی علامت نہیں ہوسکتی۔

میزبان کا جواب سن کر اسرائیلی اہلکار نے ٹوکا کہ یہ کسی اور موقع کے لیے سنبھال کر رکھیں جس پر میزبان نے اسرائیلی اہلکار کو جھڑک دیا اور کہا وہ کسی کے ڈکٹیشن پر نہیں چلتیں کہ کیا پہننا ہے اور کیا کہنا ہے

اسرائیل کی حمایت پر رکن کانگریس نے امریکی صدر کو ہی للکار دیا

صدر بائیڈن میں ابھی آپ کو بتا رہی ہوں، اس معاملے میں پورا امریکہ آپ کے ساتھ نہیں ہے، راشدہ طلیب
شائع 19 اکتوبر 2023 06:23pm
US Congresswoman challenges the US President Joe Biden - Aaj News

امریکی کانگریس کی رکن راشدہ طلیب نے بائیڈن انتظامیہ پر فلسطینیوں کے خلاف ”نسل کشی“ کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے اور غزہ میں اسپتال پر بمباری کی ذمہ داری اسرائیلی فوج پر ڈالی ہے۔

امریکی کانگریس میں واحد فلسطینی امریکی نمائندہ راشدہ طلیب بدھ کو کیپیٹل ہل پر فلسطین حامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رو پڑیں اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

راشدہ طلیب نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ ’یہ چیز واقعی تکلیف دہ تھی، بس آپ دیکھے جائیں، لوگوں کو لگتا ہے کہ کسی ایسے ہسپتال پر بمباری کرنا ٹھیک ہے جہاں بچے ہوں۔ کبھی کبھی وہ ویڈیوز دیکھا انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے، جن میں لوگ بچوں کو کہتے ہیں کہ رونا نہیں، انہیں رونے دو! اور وہ کانپ رہے ہیں، وہ انہیں عربی میں نہ رونے کو کہتے رہتے ہیں۔ وہ رو سکتے ہیں، میں رو سکتی ہوں، ہم سب رو سکتے ہیں۔ اگر ہم رو نہیں رہے تو کچھ غلط ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا، ’ صدر بائیڈن میں ابھی آپ کو بتا رہی ہوں، اس معاملے میں پورا امریکہ آپ کے ساتھ نہیں ہے۔ اور آپ کو بیدار ہونے اور اسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔’

’ہم واقعی لوگوں کو نسل کشی کرتے اور ایک بڑی اکثریت کو مارتے دیکھ رہے ہیں… اور ہم (امریکہ) اب بھی (ان کے) ساتھ کھڑے ہیں اور کچھ نہیں کہتے۔ ہم اسے یاد رکھیں گے۔‘

انہوں نے روتے ہوئے مظاہرین کو بتایا کہ وہ ’تاریخ کے درست جانب کھڑے ہیں‘۔

اسرائیل کی بربریت جاری، غزہ میں طبی سامان ختم، اسپتالوں میں علاج کیلئے سرکے کا استعمال

غزہ میں اسپتالوں کی اس بدترین صورت حال پر نرس بھی رو پڑیں
اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2023 06:24pm

اسرائیل کی بربریت عروج پر ہے، سفارتی سطح پر کوششیں بھی اسرائیل کو فلسطینیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے سے نہ روک سکیں، اسرائیلی فورسز نے غزہ میں مزید اسپتالوں پر حملے شروع کر دیے ہیں۔ القدس، الشفا اسپتال اور ہلال احمر کے ہیڈ کواٹرز کے قریبی علاقوں پر آدھے گھنٹے تک بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں چوبیس گھنٹوں میں مزید چھ سو اٹھتہر فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے طبی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، محصور پٹی میں ادویات اور دیگر طبی سامان کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، ڈاکٹر زخموں کےعلاج کے لیے سرکہ استعمال کرنے لگے ہیں۔

غزہ میں اسپتالوں کی اس بدترین صورت حال پر نرس بھی رو پڑیں، اور کہا کہ طبی عملہ اور ڈاکٹرز بے بس ہیں، اسپتال میں دوائیاں ہیں اورنہ ہی بیڈز، زخمیوں کے علاج کی بھی جگہ نہیں، ایسی صورتِ حال پہلے کبھی نہیں دیکھی۔

اسرائیلی فوج نے پناہ گزیں کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کرکے مزید چالیس فلسطینی شہید کیے، دیرال بلاح میں بھی گھر کو نشانہ بناکر دس فلسطینیوں کوشہید کیا گیا، جبکہ متعدد ملبے تلے دب گئے۔

الزیتون کے علاقے میں گھروں پر20 بم برسائے گئے، جس سے چھتیں مکینیوں کے سروں پر آگریں۔

نوصائرت کے علاقے میں مسجد پر بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید ہوگئے، 12 فلسطینیوں کو بندرگاہ کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

راکٹ اور میزائل حملوں سےخان یونس میں اقوام متحدہ کے اسکول کو بھی نقصان پہنچا۔

فیکٹ چیک: کیا پاکستان پہلے ہی فلسطین کو امداد بھیج چکا ہے؟

ایکس پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان سے امداد پہلے ہی غزہ پہنچ چکی ہے۔
شائع 19 اکتوبر 2023 02:58pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

غزہ پر اسرائیل کی بمباری کے درمیان دنیا بھر سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ جنگ زدہ علاقے میں انسانی امداد کی اجازت دی جائے۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان اور ترکی کی جانب سے فلسطینیوں کے لیے امداد غزہ پہنچ گئی ہے۔ تاہم، یہ دعویٰ درست نہیں لگتا ہے۔ لیکن پاکستان کی فلاحی تنظیم الخدمت کے کارکنوں کی غزہ میں امداد تقسیم کرنے کی تصاویر نہ تو جعلی ہیں اور نہ ہی پرانی ہیں، یہ تازہ ترین ہیں۔

یہ آرٹیکل اسی معمے کو حل کرتا ہے کہ کس طرح ایک پاکستانی این جی او غزہ میں امدادی پیکج تقسیم کرتی پائی گئی۔

غزہ میں پاکستانی امداد کے بارے میں یہ پوسٹ بدھ کے روز ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر @ZynabAlAziz نامی ہینڈل سے کی گئی تھی۔

پوسٹرمیں خود کو غزہ سے باہر کام کرنے والی فلسطینی صحافی کے طور پرشناخت کیا گیا ہے۔ یہ پوسٹ دو ملین سے زیادہ لوگوں تک پہنچی۔

اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے ابتدائی ردعمل فلسطینی ماہر تعلیم رفعت الاریر کی جانب سے آیا جو حال ہی میں بی بی سی پر اپنے انٹرویو کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ، ’ہم ترکی اورپاکستان کے تمام حامیوں کے جذبات کوسلام پیش کرتے ہیں۔ لیکن یہ صحیح نہیں ہے‘۔

اس حوالے سے فیصلہ کن جواب اس وقت سامنے آیا جب دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان جمعرات کو امداد کی اپنی پہلی کھیپ بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔

زہرہ بلوچ نے بتایا کہ طبی سامان اور خیموں سمیت 100 ٹن امدادی سامان جمعرات 19 اکتوبر کی سہ پہر چارٹرڈ طیارے کے ذریعے بھجوایا جائے گا، طیارہ مصر پہنچے گا جہاں سے اسے غزہ بھیجا جائے گا۔

مزید پڑھیں

فلسطین کا نام لیے بغیر ’دُعائے حاجت‘ کا بتانے والی ثناء خان تنقید کی زد میں

اسرائیل کی جانب سے بموں میں استعمال کیا گیا ’سفید فاسفورس‘ کیا ہے؟

امریکا کی غزہ کیلئے 100ملین ڈالرز امداد، برطانوی وزیراعظم اسرائیل پہنچ گئے

یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کی صبح دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے مصر کے صدر عبدالفتح السیسی سے ’20 امدادی ٹرکوں‘ کے لیے سرحدی گزرگاہ کھولنے کی بات کی ہے۔

چونکہ بائیڈن کا یہ بیان ایکس پوسٹ کے بعد سامنے آیا ہے، اس لیے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ اس وقت تک باہر سے کوئی امداد غزہ پہنچی ہو۔

اس کے بعد کے تبصروں میں اکاؤنٹ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان سے امداد الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے آئی تھی۔ تاہم اس دعوے کا مطلب یہ نہیں لیا جا سکتا کہ امداد باہر سے آئی تھی۔

الخدمت فاؤنڈیشن کے نائب صدر عبدالشکور نے حالیہ ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ فاؤنڈیشن دیگربین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر کئی سال سے غزہ میں کام کر رہی ہے۔

تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس وقت غزہ کی پٹی کے اندر تقسیم کیا جانے والا امدادی پیکج صرف ان چیزوں پر مشتمل ہے جو پہلے سے ہی اس کی سرحدوں کے اندر موجود تھیں اور باہر سے کوئی نئی امداد نہیں بھیجی گئی ہے۔

عبدالشکور نے مزید بتایا کہ فاؤنڈیشن غزہ میں ادویات کی خریداری میں مدد کے لیے ’رقم‘ بھیج رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کو فلسطین کی مدد کے لیے تیار رہنا چاہئیے کیونکہ محاصرہ بالآخر ختم ہوجائے گا۔

جھوٹی خبریں اور افواہیں پھیلانے میں بھارت دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا

دنیا میں 18 فیصد جھوٹی خبریں ہندوستان سے پھیلائی جاتی ہیں، رپورٹ
شائع 19 اکتوبر 2023 11:31am

بھارت جھوٹی خبریں، من گھڑت پروپیگنڈا اور افواہیں پھیلانے میں دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا ہے، دنیا میں 18 فیصد جھوٹی خبریں بھارت سے پھیلائی جاتی ہیں۔

امریکی آزاد اشاعتی کمپنی ’سیج پبلی کیشنز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حالیہ اسرائیل فلسطین تنازعے میں بھارت کی طرف سے اسرائیل کی حمایت میں حیران کن پروپیگنڈا کیا گیا، روس یوکرین جنگ میں بھارت نے ایک ویڈیو گیم کلپ دکھا کر جھوٹا پروپیگینڈا کیا، 28 جون کو فرانس میں ہونے والے حادثے کا الزام بھی بھارتی میڈیا نے مسلمانوں پر لگایا۔

اشاعتی ادارے کے مطابق جھوٹی خبریں، من گھڑت پروپیگنڈا اور افواہیں پھیلانے میں ہندوستان پہلے نمبر پر ہے، اور دنیا میں 18 فیصد جھوٹی خبریں بھارت سے پھیلائی جاتی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ اسرائیل فلسطین تنازعے میں بھارت نے اسرائیل کی حمایت میں حیران کن پروپیگنڈا کیا گیا، اور حماس پر بچوں کو اغواء کرنا، سر قلم کرنا، لاشوں کو جلانے کو بھارتی اکاؤنٹس سے پھیلایا گیا۔

دوسری جانب ترکیہ کی نیوز ایجنسی انادولو نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھارتی میڈیا نے حماس کے 40 بچوں کو قتل کرنے کی جھوٹی خبر وائرل کی، جب کہ اسرائیلی فوج نے 40 بچوں کے قتل کی خبر کے بے بنیاد ہونے کی تصدیق کی۔

الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھارتی میڈیا میں مصر اور اسرائیلی فوجیوں کو حماس کے فوجی بتایا جارہا ہے۔

رائیٹرز کا کہنا ہے کہ ایک کنسرٹ کی وڈیوز کو حماس کے جشن کے طور پر دکھایا گیا، جو جھوٹ پر مبنی تھی۔

دوسری جانب ایک بھارتی صحافی نے اسرائیل کی حمایت میں بیان دیا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ غزہ کی پٹی سے مسلمانوں کو ختم کردے۔

اس سے قبل بھارت کی جانب سے 9 مئی کے احتجاج کے دوران پاکستان میں خانہ جنگی کا جھوٹا پروپیگینڈا کیا گیا۔

فرانس 24 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 28 جون کو فرانس میں ہونے والے حادثے کا الزام بھی بھارتی میڈیا نے مسلمانوں پر لگایا، بھارتی میڈیا فرانس میں فسادات کی جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہے۔

منٹ مرر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلاموفوبک ٹویٹس کی اکثریت ہندوستان میں سب سے زیادہ نظر آتی ہے۔

امریکا کی غزہ کیلئے 100ملین ڈالرز امداد، برطانوی وزیراعظم اسرائیل پہنچ گئے

حماس کی دہشت گردی میں عام شہریوں کا قصور نہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس
اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2023 12:29pm
برطانوی وزیراعظم رشی سونک اسرائیل پہنچ گئے - تصویر/ ایکس اکاؤنٹ
برطانوی وزیراعظم رشی سونک اسرائیل پہنچ گئے - تصویر/ ایکس اکاؤنٹ

امریکا کی جانب سے غزہ کے عوام کے لیے 100ملین ڈالرز امداد کا اعلان کردیا، امدادی رقوم پانی، خوراک اور میڈیکل کے شعبے میں خرچ کی جائے گی۔

برطانوی وزیراعظم رشی سون اظہار یک جہتی کے لیے اپنے دو روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپتال پر حملہ افسوسناک ہے، تحقیقات سے پہلے کسی پر الزام نہیں دینا چاہیے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ میں ”اسرائیل میں ہوں، قوم غمگین ہے، میں آپ کے ساتھ غمزدہ ہوں اور دہشت گردی کے خلاف آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، آج اور ہمیشہ“۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن یکجہتی کے لیے اسرائیل پہنچے تھے، جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے تل ابیب میں ملاقات کے دوران کہا کہ حماس نے 31 امریکیوں سمیت 13 سو افراد کا قتل عام کیا، خواتین اور بچوں کو یرغمال بنائے رکھا۔

ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق حماس کی دہشت گردی میں عام شہریوں کا قصور نہیں، غزہ میں امدادی سامان جلد پہنچنا چاہیے۔ غزہ کیلئے مشروط طور پر مختصر وقت کے لیے سرحد کھولنے کی تجویز دی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو کہا کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ میں رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ امدادی سامان کے 20 ٹرکوں کی پہلی کھیپ کو روانہ کیا جاسکے۔

جو بائیڈن نے کہا کہ ممکنہ طور پر کھیپ جمعہ تک روانہ نہیں کی جاسکے گی کیونکہ کراسنگ سڑک کو مرمت کی ضرورت ہے، انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں آٹھن گھنٹے کا وقت لگ سکتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکارنے بائیڈن انتظامیہ کے فلسطینیوں کی شہادت پرموقف کی مذمت میں استعفی دے دیا۔

استعفے میں جوش پال نے کہا کہ اسرائیل کا ردعمل اوراس کی امریکی حمایت صرف کشیدگی کو بڑھائے گی، جودیرپا امریکی مفاد میں نہیں ہے۔

جوش پال کے خط کو کرائسس گروپ کے سینئر مشیر برائن فنوکین نے سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا تھا۔

غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری، پناہ گزیں کیمپ میں گھروں اور مسجد پر بمباری، مزید 433 فلسطینی شہید ہوگئے، 24 گھنٹوں میں ایک اور اسپتال کو نشانہ بنادیا، القدس اسپتال کے اطراف 30منٹ تک بمباری کی گئی۔

اسپتال میں 8 ہزار سے زائد بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی ہے، 12 دن کی بمباری میں شہدا کی تعداد 3 ہزار800 سے زائد ہوگئی، 13 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

پانی اور خوراک کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، اسرائیل کی جانب سے جنگ میں 2 ہزار شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق 4 ہزار562 افراد زخمی ہوگئے۔

واضح رہے کہ غزہ کی صورتِ حال پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیر معمولی اجلاس کا منگل کو ہوا۔

جس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی بربریت روکنے کے لائحہ عمل پر غور ہوا کیا گیا۔ اجلاس میں اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل کو سلامتی کونسل کے ارکان سے رابطے کا اختیار دے دیا گیا۔

اپنی سرزمین سے غزہ کی پٹی تک کسی بھی انسانی امداد کی اجازت نہیں دیں گے، اسرائیل

امریکی صدر کا غزہ اور مغربی کنارے کیلئے 100 ملین ڈالر امداد کا اعلان
شائع 18 اکتوبر 2023 08:20pm
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ حماس کے حملوں نے داعش کی بدترین تباہی کی یاد تازہ کردی ہے، یہودی برادری کے لیے ہولوکاسٹ کے بعد سات اکتوبر سب سے مہلک دن بن گیا ہے۔

جو بائیڈن اسرائیل سے اظہار یکجہتی کیلئے تل ابیب میں موجود ہیں جہاں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اولین ترجیح حماس کے ہاتھوں یرغمال لوگوں کی رہائی اور محفوظ واپسی ہے۔

امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچنے والی کسی بھی ریاست کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ملک اسرائیل پر حملہ کرنے کا نہ سوچے۔

امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مصر سے غزہ انسانی امداد فراہمی کا معاہدہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی اکثریت حماس نہیں، فلسطینی بہت نقصان اٹھا رہےہیں۔

بائیڈن نے غزہ اور مغربی کنارے کے لوگوں کیلئے 100 ملین ڈالر امداد کا اعلان بھی کیا۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ مصر سے غزہ کے لیے بھیجی جانے والی امداد کو نہیں روکے گا۔ .

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ مصر سے انسانی امداد کی فراہمی کو اس وقت تک نہیں روکا جائے گا جب تک کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کی شہری آبادی کے لیے صرف خوراک، پانی اور دوائیاں فراہم کرے گا۔

لیکن بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا جاتا، اسرائیل اپنی سرزمین سے غزہ کی پٹی تک کسی بھی انسانی امداد کی اجازت نہیں دے گا۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی فوج کے حملے کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کی حمایت میں اندھی جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

غزہ پر حملہ: ایران نے گنبد رضوی پر سیاہ پرچم لہرا دیا

ایران میں سیاہ اور سرخ پرچم کس چیز کی علامت ہیں؟
شائع 18 اکتوبر 2023 07:32pm

ایران میں امام رضا مسجد کمپلیکس کے روشن ”رضوی گنبد“ کے اوپر تاریخی اقدام کے تحت ایک سیاہ پرچم لہرا دیا گیا ہے، محرم کے علاوہ رضوی گنبد پر سیاہ پرچم لہرایا جانا روایت سے بالکل ہٹ کر اقدام ہے۔

ایران کے شہر مشہد میں واقع امام رضا مسجد کمپلیکس میں امام رضا کا مقبرہ بھی ہے جنہیں ”علی الرضا“ بھی کہا جاتا ہے، یہ ایک مشہور مذہبی کمپلیکس ہے اور رقبے کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی مسجد ہے۔

اس عظیم الشان کمپلیکس کا انتظام آستان قدس رضوی فاؤنڈیشن کرتا ہے، جس کے متولی ایک ممتاز ایرانی عالم احمد مروی ہیں۔

آستان قدس رضوی کے متولی کی طرف سے ہی پرچم کی تبدیلی کا حکم دیا گیا تھا، جو کثیر جہتی اہمیت کا حامل ایک علامتی اشارہ ہے۔

سیاہ پرچم اسلامی تاریخ اور روایت میں ایک الگ مقام رکھتا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل دعوؤں کے برعکس یہ ہتھیاروں یا تنازعات کی کال کی نمائندگی نہیں کرتا بلکہ اس سے غم، سوگ اور یکجہتی کے پختہ اظہار کی نشاندہی کی جاتی ہے۔

اس کے برعکس، سرخ جھنڈا انتقام کی جستجو کی علامت ہے۔

آخری بار جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں قم کی جمکران مسجد میں سرخ جھنڈا لہرایا گیا تھا جو کہ انتقام کی کال کی نشاندہی کرتا ہے جو ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔

پرچم کے رنگ میں اس غیر معمولی تبدیلی کی وجہ غزہ میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ ہے، جہاں ایک اسرائیل نے ایک اسپتال کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

یہ حملہ محصور غزہ کی پٹی کے الاہلی عرب اسپتال پر کیا گیا تھا، فلسطینی حکام نے اس المناک واقعے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا لیکن اسرائیل نے الزام سے انکار کیا ہے۔

امام رضا کے روضہ میں جانوں کے ضیاع پر سوگ منایا جا رہا ہے اور اسپتال کے قتل عام کی مذمت کی جا رہی ہے۔

یکجہتی کے اس عمل نے مقدس مزار پر بڑے پیمانے پر اسرائیل اور امریکہ مخالف مظاہرے کو جنم دیا ہے۔

سیاہ پرچم آخری زمانے کے حوالے سے میں بھی منفرد مقام رکھتا ہے۔

روایات میں کہا گیا ہے کہ جب خراسان (ایک خطہ جس میں فارس اور وسطی ایشیا شامل ہیں) سے سیاہ جھنڈے نکلیں تو لوگوں کو ان کی پیروی کرنی چاہیے، چاہے اس کیلئے مشکل حالات سے ہی کیوں نہ گزرنا پڑے۔

یہ روایت اللہ کے خلیفہ امام مہدی ؑلیہ السلام کی آمد سے وابستہ ہے۔