شاہد آفریدی کے کیریئر پر بدنما داغ لگانے والے ریکارڈز
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ شاہد آفریدی کو کرکٹ سے جتنی عزت اور شہرت ملی اتنی پاکستان میں کسی کو بھی نہیں ملی۔ سابق کپتان نے 1996 میں نیروبی میں سابقہ دنیا کی تیز ترین سینچری اسکور کی جس کے بعد سے اپنی ریٹائرمنٹ تک عوام میں ایسے مقبول ہوئے کہ ہر شخص انہی کے گن گاتا نظر آتا تھا۔لیکن انہیں اپنی بیٹنگ کے انداز کی وجہ سے بے حد تنقید کا بھی سامنا رہتا تھا۔
شاہد آفریدی نے جہاں اپنے کیریئر میں کئی ریکارڈز سَر کئے وہیں کچھ ایسے ریکارڈز بھی ان کے حصے میں آئے جو ان کے کیریئر پر ایک بدنما داغ بن کر رہ گئے ہیں۔تو آئیے جانتے ہیں وہ کون سے ریکارڈز ہیں جو ان کے کیریئر پر بدنما داغ لگا گئے۔
٭سست ترین آٹھ ہزار رنز
کرکٹ کی دنیا میں بوم بوم آفریدی کے نام سے مشہور شاہد آفریدی نے ون کرکٹ کی تاریخ میں سب سے سست 8000 رنز اسکور کئے۔انہوں نے 8000 رنز اپنے کیریئر کے 395 ویں میچ میں حاصل کئے۔
٭کم وکٹیں زیادہ میچز
شاہد آفریدی دنیا کے وہ واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے 300 سے زائد میچز کھیل کر اپنے کھیلے گئے میچز کی تعداد سے کم وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 398 میچز میں 395 وکٹیں حاصل کیں۔
٭سب سے کم بیٹنگ اوسط
شاہد آفریدی 8000 سے زائد رنز حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں سب سے کم اوسط کا ریکارڈ بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں 23.57 کی اوسط سے 8064 رنز اسکور کئے۔
٭فی وکٹ اوسط
سابق کپتان 300 سے زائد وکٹیں حاصل کرنے والے بولرز کی فہرست میں سب سے بری فی وکٹ رنز کی اوسط رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران 34.51 کی اوسط سے 395 وکٹیں حاصل کیں۔
٭آئی سی سی ٹاپ 10 بیٹنگ رینکنگ
File Photoشاہد آفریدی کے سامنے بولنگ کرنے سے اچھے اچھے بولرز گھبراتے تھے لیکن کیا آپ اس بات پر یقین کریں گے کہ وہ اپنے پورے کیریئر کے دوران کھیل کے تینوں فاریٹس میں کبھی بھی ٹاپ 10 بیٹسمینوں کی رینکنگ میں جگہ نہ بنا سکے۔
٭جیسوریا کے بعد سب سے زیادہ صفر کے اسکور پر آؤٹ ہوئے
شاہد آفریدی جہاں اپنے کیریئر میں دنیا میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ رکھتے ہیں وہیں سری لنکا کے سابق کپتان سنتھ جیسوریا کے بعد سب سے زیادہ دوسرے نمبر صفر کے اسکور پر آؤٹ بھی ہوئے ہیں جو اپنے آپ میں ایک منفرد ریکارڈ ہے۔
تاہم ملک کے لئے شاہد آفریدی کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کے لئے جو کارنامے انجام دیئے جو کوئی اور نہ دے سکا۔






















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔