جنوری میں پیدا ہونے والے افراد ان 10 خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں
انسان کی تاریخ پیدائش اس کی شخصیت پر بے حد گہرا اثر ڈالتی ہے۔ کیونکہ وہ جس ماحول میں پلتا بڑھتا اور رہتا ہے ویسی ہی عادات و اطوار کو اپنا تا ہے۔ آج ہم آپ کو سال کے پہلے ماہ یعنی جنوری میں پیدا ہونے والے افراد کی خصوصیات بتانے جارہے ہیں، ذیل میں ملاحظہ کریں۔
٭ جنوری میں پیدا ہونے والے افراد بے حد مزاحیہ ہوتے ہیں۔ ایسے افراد کبھی کبھار چند ایسی مزاحیہ باتیں کہہ جاتے ہیں کہ آپ انہیں جب یاد کرتے ہیں تبھی ہنسی آجاتی ہے۔
٭ جنوری میں پیدا ہونے والے افراد سے دوسرے لوگ خاصے متاثر ہوتے ہیں اور ان کی ہی طرح بننا چاہتے ہیں۔ ایسے افراد میں بھرپور ذہنی صلاحیت پائی جاتی ہے اور وہ کسی بھی طرح کی صورتحال میں سے نکلنا جانتے ہیں۔
٭ سال کے پہلے ماہ میں پیدا ہونے والے افراد بہادر اور پھرتیلے ہوتے ہیں وہ کسی بھی طرح کی صورتحال سے گھبراتے نہیں ہیں بلکہ خود پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔
٭ اس ماہ میں پیدا ہونے والے لوگوں میں یقین اور ہمت کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے۔ وہ دوسروں کے تمام کاموں کا بوجھ بھی خود اٹھانا پسند کرتے ہیں کیونکہ ہمت اور یقین انہیں اس بات پر آمادہ کرتا رہتا ہے کہ آپ یہ کرسکتے ہیں۔
٭ جنوری میں پیدا ہونے والے افراد اپنے جذبات اور احساسات کو دوسروں کے سامنے ظاہر نہیں ہونے دیتے، یہاں تک کہ وہ جسے چاہتے ہیں اسے بھی اس حوالے سے کھل کر نہیں بتاتے۔
٭ سال کے پہلے ماہ میں پیدا ہونے والے افراد کم عقلی کی باتوں پر دھیان نہ دیتے ہوئے انہیں نظر انداز کردیتے ہیں۔ وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ لوگوں کا دل دکھائے بغیر انہیں تنقید کا نشانہ کیسے بنایا جائے۔
٭ جنوری میں پیدا ہونے والے افراد کبھی کبھی بور بھی کرنے لگتے ہیں۔ وہ کچھ ایسی حرکات کرتے ہیں جس کی وجہ سے سامنے والا بور ہوجاتا ہے۔
٭ جنوری میں پیدا ہونے والے افراد پارٹیوں وغیرہ میں کھل کر انجوائے کرتے ہیں وہ اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ کوئی انہیں دیکھ کر کیا کہے گا۔
٭ اس ماہ میں پیدا ہونے والے افراد میں پیدائشی طور پر ایک لیڈر کی صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں۔ کیونکہ وہ زندگی کے تمام پہلوؤں میں اپنے حقوق اور معاشرے کے حقوق کے لئے لڑنا جانتے ہیں۔
٭ اگر آپ کا واسطہ بھی جنوری میں پیدا ہونے والے افراد سے پڑا ہو تو اس بات سے ضرور اتفاق کریں گے کہ اکثر اوقات ان کے دماغ میں کیا چل رہا ہوتا ہے کوئی سمجھ نہیں پاتا۔

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔