زیادہ خربوزہ کھانے کے 4 شدید نقصانات
خربوزے رسیلے اور مزیدار ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند بھی ہیں۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز اور دیگر اجزاء موجود ہوتے ہیں، جو بینائی بہتر بنانے، بلڈ پریشر مستحکم کرنے اورفشارِ خون کو بلنبد کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
لیکن ہر چیز ایک حد تک فائدہ مند ثابت ہوستی ہے، اگر مفید چیز کو بھی حد سے زیادہ کھایا جائے تو وہ نقسان پہنچانے لگتی ہے۔ اس اصول کا اطلاق خربوزے پر بھی ہوتا ہے۔
خربوزے کا بہت زیادہ استعمال صحت کے لیے مضر ثابت ہوسکتا ہے۔
شوگر لیول بڑھنے کا امکان

اگر ذیابیطس کے شکار نہیں مگر اس کی علامات موجود ہیں تو زیادہ مقدار میں خربوزے کھانا نقصان دہ ہوسکتا ہے، اس میں مٹھاس کافی زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ شوگر لیول بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اسے روز کھانے کے لیے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
آنتوں پر اثرات

ویسے زیادہ خربوزے کھانے سے آنتوں پر اثرات مرتب نہیں ہوتے، تاہم اس کے بعد پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ اس میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ پانی پینے سے صحت متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
میٹابولزم متاثر ہونا

رات کے وقت خربوزے کھانے سے گریز کرنا چاہیے یا زیادہ نہیں کھانا چاہیے، کیونکہ اس وقت اس پھل میں موجود مٹھاس کو میٹابولزم کے لیے جلانا کافی مشکل ہوسکتا ہے۔ رات کو نظام ہاضمہ بھی معمول کے مقابلے میں کافی سست ہوتا ہے۔
معدہ متاثر ہوسکتا ہے

یہ صحت کے لیے یقیناً فائدہ مند ہے مگر اس کی بہت زیادہ مقدار ہیضے کا باعث بن سکتی ہے، اس میں مٹھاس کا ایک جز اعتدال میں فائدہ مند ہوتا ہے تاہم زیادہ مقدار کی صورت میں یہ پیٹ خراب ہونے اور گیس جیسے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔