تاریخ کے 25 بہترین کرکٹرز
کرکٹ کا شمار دنیا کے معروف ترین کھیلوں میں ہوتا ہے، اس کھیل کا آغاز سولہویں صدی میں ہوا جس کی ایجاد برطانیہ نے کی۔ مگر اب اسے پاکستان، بھارت، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز سمیت کئی ممالک میں کھیلا جاتا ہے۔
اس کھیل کی ایجاد سے اب تک کئی لیجنڈ کھلاڑی سامنے آئے ہیں جن میں سر ڈان بریڈمین، سچن ٹنڈولکر، گیری سوبرز، وسیم اکرم اور عمران خان جیسے کھلاڑی شامل ہیں۔
آج ہم آپ کو کرکٹ کی تاریخ کے 25 سب سے بہترین کھلاڑیوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، ان کھلاڑیوں نے اپنے کیریئر کے دوران کئی اعزازات اپنے نام کئے اور دنیا بھر میں ایک منفرد پہچان حاصل کی۔
سر ڈان بریڈمین
سر ڈان بریڈمین کو کرکٹ کی تاریخ کا سب سے عظیم بلے باز مانا جاتا ہے، انہوں نے اپنے پورے کیریئر کے دوران تقریباً 100 رنز فی اننگز کی اوسط سے رنز اسکور کئے۔ ماڈرن ڈے کرکٹ میں اس اوسط کے کوئی قریب تک نہ پہنچ سکا۔
سچن ٹنڈولکر
بھارت کے عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر کو 100 بین الاقوامی سینچریاں اسکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے، انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 51 جبکہ ون ڈے کرکٹ میں 49 سینچریاں اسکور کیں۔ انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں 34 ہزار سے زائد رنز اسکور کئے۔
گیری سوبرز

گیری سوبرز کا شمار کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے، ان کی بیٹنگ اوسط کئی لیجنڈ کھلاڑیوں سے بھی زیادہ ہے۔
سر ویون ریچرڈز

سر ویوین ریچرڈ ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے ایک جارح مزاج بلے باز تھے، ون ڈے فارمیٹ میں ان کی اوسط 47 سے زائد ہے جبکہ ان کا اسٹرائیک ریٹ بھی 90 پلس ہے۔
کپل دیو

بھارت کے ورلڈکپ فاتح کپتان اور تاریخ کے بہترین آل راؤنڈر کپل دیو کا شمار بھی لیجنڈ کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ کپل دیو کا شمار حقیقی آل راؤنڈرز کی فہرست میں ہوتا ہے۔
عمران خان
پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم اور کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کا شمار بھی لیجنڈ کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، ان کی قیادت میں پاکستان نے 1992 کا ورلڈکپ اپنے نام کیا۔ وہ نہ صرف ایک بہترین آل راؤنڈر تھے بلکہ ان کی قائدانہ صلاحیتیں بھی تعریف کے قابل تھیں۔
این بوتھم

این بوتھم کو 70 کی دہائی کا سب سے بہترین آل راؤنڈر مانا جاتا ہے، ممکنہ طور پر وہ انگلینڈ کی جانب سے کھیلنے والے سب سے بہترین آل راؤنڈر ہیں۔
ڈینس للی

ڈینس للی کا شمار تاریخ کے خطرناک ترین گیند بازوں میں ہوتا ہے۔ ان کی یارکرز، ان کی باؤنسرز اور گھومتی ہوئی گیندوں کو کھیلنا ہر بلے باز کے بس کی بات نہیں تھی۔
جیک کیلس
اگر بات تاریخ کے بہترین آل راؤنڈرز کی کی جائے تو جیک کیلس کا نام سب سے پہلے ذہن میں آتا ہے، انہوں نے اپنے بین الاقوامی کیریئر میں 24 ہزار سے زائد رنز اور 500 سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
متایا مرلی دھرن

متایا مرلی دھن کو تاریخ کا سب سے بڑا گیند باز کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، انہیں ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں میں ہی سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی وکٹوں کی تعداد 800 ہے جبکہ ون ڈے میں بھی انہوں نے 534 شکار کررکھے ہیں۔
شین وارن
شین وارن کرکٹ کی تاریخ کے سب سے عظیم لیگ اسپنر ہیں، اگر کوئی دیکھنا چاہے کہ گیند کیسے ٹرن ہوتی ہے تو وہ شین وارن کی ویڈیوز ملاحظہ کرے۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 708 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی ہے۔
وسیم اکرم

وسیم اکرم کو کرکٹ کی دنیا میں 'کنگ آف سوئنگ' کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ ان کی سوئنگ گیند بازی عظیم بلے بازوں کی بھی سمجھ سے باہر تھی، انہیں ایک ٹیسٹ اننگز میں 257 رنز اسکور کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
برائن لارا
لیجنڈز کی بات ہورہی ہو اور برائن لارا کا ذکر نا کیا جائے تو یہ ناانصافی ہوگی، ٹیسٹ کرکٹ کی ایک اننگز میں تنے تنہا 400 رنز اسکور کرنے کا اعزاز بھی صرف برائن لارا کے پاس ہے۔
رکی پونٹنگ

آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے بین الاقوامی کرکٹ میں 71 سینچریوں کی مدد سے 27 ہزار سے زائد رنز اسکور کئے، ان کی قیادت میں کینگروز نے لگاتار دو ورلڈکپ بھی اپنے نام کئے۔
سنتھ جیسوریا

سری لنکا کے جارح مزاج بلے باز اور دھیمے گیند باز سنتھ جیسوریا بھی کرکٹ کی دنیا میں اپنی ایک پہچان رکھتے ہیں۔ انہیں 400 سے زائد ون ڈے میچز کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
گلین میک گرا

گلین میک گرا بھی تاریخ کے عظیم گیند بازوں میں شمار ہوتے ہیں، آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے اس کھلاڑی کو ورلڈکپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل ہے۔
جاوید میانداد

جاوید میانداد کو تاریخ کا سب سے مشکل کرکٹر کہا جاتا ہے، انہیں آؤٹ کرنے کے لئے بولر کو سر دھڑ کی بازی لگانی پڑتی تھی۔ کھیل سے ان کی محبت نے انہیں تاریخ کے عظیم بلے بازوں کی فہرست میں جگہ دلائی۔
شان پولک
![]()
جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر شان پولک نے اپنی خطرناک گیند بازی سے عظیم بلے بازوں کو بھی ناک و چنے چبوائے، انہوں نے 23 اعشاریہ 11 کی اوسط سے 421 وکٹیں حاصل کیں۔
ویلی ہامونڈ
![]()
ویلی نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 50 ہزار سے زائد رنز اسکور کئے، جبکہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 58 اعشاریہ 45 کی اوسط سے 7 ہزار سے زائد رنز اسکور کر رکھے ہیں۔
جیک ہوبس
![]()
جیک ہوبس کو کرکٹ کی دنیا میں 'دی ماسٹر' کے نام سے جانا جاتا ہے، انہوں نے اپنے کیریئر میں 56 اعشاریہ 95 کی اوسط سے رنز اسکور کئے جو واقعی اعزاز کی بات ہے۔
انضمام الحق

انضمام الحق کا شمار بھی تاریخ کے سب سے بہترین کرکٹرز میں ہوتا ہے، انہوں نے 1992 ورلڈکپ کی فتح میں پاکستان کے لئے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران 129 نصف سینچریاں اور 35 سینچریاں اسکور کیں۔
راہول ڈریوڈ

راہول ڈریوڈ کی بیٹنگ تکنیک کو تاریخ کی سب سے بہترین تکنیک مانا جاتا ہے۔ انہیں کرکٹ کی دنیا میں 'دی وال' یعنی دیوار کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 13 ہزار سے زائد رنز اسکور کئے جبکہ 194 نصف سینچریاں اسکور کرنے کا اعزاز بھی انہی کے نام ہے۔
اسٹیو وا

اسٹیو وا آسٹریلیا کے عظیم آل راؤنڈر اور ایک بہترین کپتان تھے، انہوں نے 20 سال تک آسٹریلوی ٹیم کی نمائندگی کی۔ انہوں نے 32 سینچریوں اور 50 نصف سینچریوں کی بدولت 10 ہزار سے زائد ٹیسٹ رنز اسکور کئے۔
ایڈم گلکرسٹ

تاریخ کے سب سے بہترین وکٹ کیپر بلے باز کے بارے میں سوچا جائے تو سب سے پہلا نام ایڈم گلکرسٹ ہی ذہن میں آتا ہے۔ بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے جارح مزاج بلے باز دنیا کی کسی بھی بولنگ لائن اپ کو تہس نہس کردیا کرتے تھے۔
یونس خان
یونس خان پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز اور سینچریاں اسکور کرنے والے بلے باز ہیں۔ وہ واحد بلے باز ہیں جنہیں کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک میں سینچریاں اسکور کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
نوٹ: یہ مضمون مصنف کی ذاتی رائے پر مبنی ہے ادارے کا اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں۔


























اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔