Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

کیپٹن کرنل شیرخان شہید اور حوالدار لالک جان شہید کا یومِ شہادت

وطن عزیز کی حفاظت کےلئے کیپٹن کرنل شیرخان شہید اور حوالدار لالک جان شہید 1999 میں کارگل کے معارکے میں شہید ہوئے
شائع 06 جولائ 2020 06:44pm

شجاعت و جرات کی داستان،کیپٹن کرنل شیرخان شہید نشان حیدرکا آج یوم شہادت ہے۔شہید نے کارگل کے معرکہ میں دشمن کے دانت کھٹے کردئے، دشمن بھی ان کی بہادری کا معترف ہوا۔

وطن عزیز کی حفاظت کےلئےاپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں میں سے ایک کیپٹن کرنل شیر خان شہید بھی ہیں۔

کیپٹن کرنل شیر خان شہید یکم جنوری 1970 کو ضلع صوابی کے گاؤں نواں کلی میں پیدا ہوئے۔1987 میں پاکستان ایرک فورس میں شمولیت اختیار کی اور 1994میں 90 لانگ کورس سے گریجویشن مکمل کی۔چہرے پہ ہمیشہ فوجی کی مسکراہٹ رہنے کی وجہ سے شیرا کے لقب سے مشہور تھے۔

سال1999میں شادی کی تیاریاں زورو شورسے جاری تھیں کہ آپ کو کارگل کے بلند محاذ پر دفاع وطن کا کام سونپا گیا۔28 جون 1999ءکو بھارتی افواج نے دراس کے علاقے پر حملہ کیا۔

کیپٹن کرنل شیر خان کی قیادت میں فوجیوں نے زبردست مزاحمت کی جس کی وجہ سے بھارتی فوج کو زبردست جانی نقصان اٹھا کر پسپا ہونا پڑا۔اس کامیابی میں کیپٹن کرنل شیر خان نے اہم کردار ادا کِیا۔7جولائی کو انوہں نے دشمن کے خلاف اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے پاک فوج کا اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر حاصل کِیا۔

کارگل محاذ پر بہادری اور شجاعت کی ناقابل یقین داستان رقم کرنے والے قوم کے بہادر سپوت حوالدار لالک جان شہید نشان حیدر کی 21ویں برسی بھی آج منائی جارہی ہے۔

حوالدار لالک جان سات جولائی 1999 کو دشمن کے ناپاک عزام کو خاک میں ملاتے ہوئے شہادت کے اعلیٰ رتبے پر فائز ہوئے۔آپ کی جرات و بہادری کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے آپ کو نشان حیدر سے نوازا۔