Aaj News

بدھ, اپريل 24, 2024  
16 Shawwal 1445  

حج اس سال کون اداکرسکے گااور مناسک حج کی ادائیگی کتنی مختلف ہوگی؟

عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کی معیشت کو شدید...
شائع 08 جولائ 2020 12:00am

عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کی معیشت کو شدید دھچکا پہنچا ہے وہیں اس سال فریضہ حج بھی محدود اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے ادا کیا جائے گا۔

سعودی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس سال 30 فیصد سعودی باشندے جبکہ ملک میں ہی رہنے والے 70 فیصد غیرملکی افراد حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ حجاج کرام خانہ کعبہ کو نہ چھو سکیں گے اور نہ ہی حجر اسود کو بوسہ دے سکیں گے۔

فی الحال مسجد الحرام میں نماز کی ادائیگی جاری ہے تاہم 28 ذی القعدہ سے 12 ذوالحج تک کوئی بھی شخص حج کا خصوصی اجازت نامہ دکھائے غیر منٰی، مزدلفہ اور عرفات میں داخل نہیں ہوسکے گا۔

رواں سال کون حج کرسکے گا؟

پیر کو سعودی وزارتِ حج نے اعلان کیا تھا کہ اس سال 30 فیصد سعودی باشندے اور 70 فیصد غیر سعودی باشندے حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے تاہم ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ کتنی تعداد اس مرتبہ فریضہ حج ادا کرے گی۔

حج کیلئے طبیّ طور پر فٹ غیر سعودی باشندوں کو ترجیح دے جائے گی۔

ایک ورچوئل کانفرنس کے دوران وزیر برائے ححج و عمرہ محمد بنتن نے کہا کہ حکومت ابھی جائزہ لے رہی ہے کہ کتنی تعداد میں عازمین کو حج کی اجازت دی جائے۔

شرائط کیا ہیں؟

جن کا پی سی آر ٹیسٹ منفی آیا ہو اور وہ کورونا کا شکار نہ ہوں۔

جو غیر ملکی پہلی بار حج کررہے ہوں اور ان کی عمریں 20 سال سے 50 سال کے درمیان ہوں۔

منتخب ہونے والوں کیلئے شرط ہوگی کہ وہ حج سے پہلے اور اس کے بعد وزارت صحت کی طرف سے طے شدہ قرنطینہ کی مدت کی پابندی پوری کریں۔

تحریری بیان میں بتایا گیا کہ سعودی عازمین حج کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں اور سکیورٹی اہلکاروں کا انتخاب احتیاط سے کیا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ حج کی اجازت پانے والے سعودی عازمین حج کو طبیّ کارکنوں اور سکیورٹی اہلکاروں میں سے احتیاط سے منتخب کیا جائے گا جو کورونا وائرس سے مکمل طور پر صحت یاب ہوچکے ہیں۔ اور ان عازمین کا انتخاب کووڈ 19 سے بحالی کے ڈیٹا بیس سے کیا جائے گا۔

حج 2020 میں مناسک کی ادائیگی کیلئے حفاظتی قوائد و ضوابط

حج اور عمرہ کی ادائیگی کرنے والے مرد و زن کیلئے چہرے کا کھلا ہونا ضروری ہے تاہم کورونا وباء کے پیش نظر ماسک پہننا لازم ہوگا۔ کعبہ اور حجر اسود کو چھونے اور بوسہ دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ طواف اور سعی کے مقامات کو ہر گروہ کی آمد سے قبل جراثیم کش اسپرے سے صاف کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ عرفات اور مزدلفہ میں ہر حاجی کو پیک شدہ کھانا مہیاء کیا جائے گا۔ رمی کیلئے مقررہ وقت پر حاجیوں کا پہنچنا ضروری ہوگا تاکہ ایک منزل پر صرف 50 افراد ہی رمی کرسکیں۔ رمی کیلئے حاجیوں کو کنکریاں پیکٹ میں فراہم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ اگر دوران حج کسی میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئیں تو ڈاکٹر سے معائنے کے بعد ہی حج کے دیگر ارکان ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی اور انہیں اپنے ساتھی عازمین کے ساتھ ہی رہنا ہوگا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div