Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

سپریم کورٹ کا کراچی بھر سے خطرناک بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم

کراچی :سپریم کورٹ نے کراچی بھرسےخطرناک بل بورڈزفوری ہٹانےکاحکم...
شائع 10 اگست 2020 12:18pm

کراچی :سپریم کورٹ نے کراچی بھرسےخطرناک بل بورڈزفوری ہٹانےکاحکم دے دیا،عدالت نےکمشنرکراچی کوبل بورڈزہٹانےکےاختیارات دے دیئے ۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سائن بورڈز لگانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس نے سائن بورڈز لگانے پر ریمارکس دیئے کہ پبلک پراپرٹیز پر سائن بورڈز کیسے لگا دیئے، اس کی کون اجازت دیتا ہے،، وزیراعلیٰ سندھ اور کمشنر کراچی کہاں ہیں؟ ۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا میٹرو پول پر بورڈ گرا، ذمہ دار کون ہے؟ ان سب کو ابھی بلائیں، پیسے لے کر اجازت دے دی جاتی ہے، لوگوں کی روشنی اور ہوا تک بند کردی گئی ہے، بل بورڈ گرنے سے لوگ زخمی ہوتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ایس ایس پی ساؤتھ سے استفسار کیا کہ بل بورڈز کس نے لگایا تھا، ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا ملزم اشرف موتی والا اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا انہیں تلاش کر رہے ہیں ۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسارکیا کہ کیا وہ سمندر کے نیچے چلے گئے ہیں، عدالت میں فضول باتیں مت کرو جاؤ اور ان کو آدھے گھنٹے میں ڈھونڈھ کر لاؤ۔

کمشنر کراچی نے کہا کہ لوگوں نے پرائیویٹ عمارتوں پر سائن بورڈز لگا رکھے ہیں، پچھلے 4سالوں ہم نے سینکڑوں بل بورڈز اور سائن بورڈ ہٹائے۔

چیف جسٹس نے کہا عمارت کے چاروں طرف بل بورڈز اور سائن بورڈ لگا دئیے ہیں، ایف ٹی سی پر ساری کھٹارا عمارتوں پر بل بورڈز لگے ہوئے ہیں ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جو مقدمہ درج ہوا اس کی پانچ سال تک تحقیقات چلتی رہیں گی۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ نیوپلیکس سنیما پر بہت بڑا اشتہار لگا ہوا تھا ابھی یا نہیں ؟ نیوپلیکس سنیما خود غیر قانونی تعمیر ہوا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ بل بورڈزکو فوری ہٹائے جائیں۔

سپریم کورٹ نے شہر بھر سے خطرناک بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی کو ہورڈنگز اور بل بورڈز ہٹانے کے اختیارات دے دیئے۔

عدالت نے نجی اور پبلک پراپرٹیز سے بورڈز بھی ختم کرنے کا حکم دیا، عدالت نے کمشنر کراچی کو نجی پراپرٹی سے بھی خطرناک بل بورڈز ہٹانے کی ہدایت دی۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کمشنر کراچی جائزہ لیں جو خطرناک ہو وہ نجی پراپرٹی سے بھی ہٹا دیں، کھمبوں پر لگے اشتہارات بھی فوری ہٹائے جائیں۔