سپریم کورٹ کا کڈنی ہل پارک کی زمین مکمل واگزار کرانے کا حکم
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کڈنی ہل پارک کی زمین مکمل واگزارکرانےکاحکم دے دیا،عدالت نے ہل پارک کی زمین پرقائم گھراور نجی اسکول گرانے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہل پارک اراضی قبضہ کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت سپریم کورٹ نے کڈنی ہل پارک کی زمین واگزار کرانے کا حکم دیتےہوئے نجی اسکول کی عمارت مہندم کرنے کی ہدایت کردی۔
سماجی رہنما امبر علی بھائی نے عدالت کو بتایا کہ ہل پارک کی مجموعی زمین 56 ایکڑپر ہے، پی ای سی ایچ ایس نے 4 بنگلے الاٹ کر دیئے، پہاڑی کاٹ کر بنگلے بنا دیئے گئے۔
کمشنر کراچی نے بتایا کہ یہاں پر 13 گھر بنائے گئے ہیں، مکینوں کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی نے تو نالوں پر ہی قبضہ کرا دیا، سارا کیا دھرا پی ای سی ایچ ایس کا ہے، سارے نالے ختم ہو گئے، شاہراہ قائدین کے ساتھ نالہ اب نظر ہی نہیں آتا۔
سپریم کورٹ نے ہل پارک کی زمین پر قائم گھروں کو گرانے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی کو قبضہ ختم کرا کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ الاٹیز رقم کی وصولی کیلئے متعلقہ اداروں سے رجوع کر سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.