Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  

اسلام آبادہائیکورٹ کا نوازشریف کوعدالت کے سامنے سرینڈر کرنےکاحکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کوعدالت کے سامنے...
اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2020 02:31pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کوعدالت کے سامنے سرینڈرکرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے نوازشریف کی صحت سے متعلق حکومت سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔

جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2رکنی بینچ نے ایون فیلڈ، فلیگ شپ اور العزیزیہ ریفرنسز پر احتساب عدالتوں کے فیصلوں کیخلا ف سابق وزیراعظم نوازشریف ،مریم نوازاورکیپٹن (ر)محمد صفدرکی اپیلوں پرسماعت کی.

اس موقع پر رہنما (ن) لیگ مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر اور سینیٹر پرویز رشید سمیت دیگر پارٹی رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ ہمارے سامنے نوازشریف کی ایون فیلڈ اورالعزیزیہ کی اپیلیں ہیں ، ایون فیلڈ پراسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمانت دی، العزیزیہ میں پنجاب حکومت نے فیصلہ کرنا تھا۔

خواجہ خارث نے بتایاکہ پنجاب حکومت نے ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی،نوازشریف اب ضمانت پرنہیں ۔

عدالت نے پوچھا کہ کیا نوازشریف خود کوسرینڈرکرنا چاہتے ہیں؟ جس پر خواجہ خارث نے کہا کہ نواز شریف اس وقت بیرون ملک زیرعلاج ہیں، عدالت نے طبی بنیادوں پرضمانت دی تھی۔

جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ اس عدالت کے فیصلے پراثراندازنہیں ہوسکتا۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے تازہ میٹریکل رپورٹ سے متعلق پوچھا تو خواجہ حارث نے کہا کہ نوازشریف کی نئی میڈیکل رپورٹس لاہورہائیکورٹ کوجمع کرائی ، نوازشریف ابھی سفرنہیں کرسکتے۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے وفاق کا مؤقف پوچھا تو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت سے کوئی ہدایت نہ ملنے کا مؤقف پیش کیا۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب نے جواب دیا ہے تووفاق کوبھی جواب جمع کرانا چاہیئے۔

خواجہ حارث نے تسلیم کیا کہ نوازشریف عدالتی فیصلے کے مطابق اب ضمانت پرنہیں ہیں نوازشریف واپس نہ آتے ۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے کہ لاہورہائیکورٹ کی سماعت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کی کارروائی سے کوئی تعلق نہیں ،اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہیں ،فیصلہ اس عدالت نے کرنا ہے۔

نیب نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ نوازشریف کواس عدالت کے سامنے سرینڈرکرنا ہے عدالت نوازشریف کواشتہاری قراردے۔

عدالت نے نواز شریف کو9ستمبر تک عدالت کے سامنے سرینڈرکرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ نواز شریف کو موقع دے رہے کہ سرینڈرکریں اگرسرینڈرنہیں کرتے توقانون کے مطابق کروائی کریں گے۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اگرائیرپورٹ پرگرفتاری کا خدشہ ہےتوحفاظتی ضمانت بھی دے دیتے ہیں۔

عدالت نے سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے نوازشریف کی صحت سے متعلق حکومت سے رپورٹ بھی طلب کرلی ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نوازاورکیپٹن صفدرکا کیس نواز شریف سے الگ کردیا ، ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نوازاورمحمد صفدر کی اپیلوں پرسماعت 23 ستمبرکوہوگی۔