Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

آئین اور قانون کے تحت عدلیہ کی آزادی کسی کو دبانے کی اجازت نہیں،چیف جسٹس

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ ...
شائع 14 ستمبر 2020 12:36pm

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ آئین اور قانون کے تحت عدلیہ کی آزادی کسی کو دبانے کی اجازت نہیں، جج ہونا صرف اعزاز نہیں بلکہ انصاف دینے کی بھاری ذمہ داری ہے ،نظام انصاف میں ہمیں جس مقام پرہونا چاہئے اس کیلئے طویل سفر باقی ہے۔

نئے عدالتی سال کی تقریب میں سپریم کورٹ میں منعقد ہوئی، جس میں ججز، بارنمائندگان اوروکلا ءنے شرکت کی۔

چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے نئے سال کی عدالتی پالسی کا اعلان کردیا ۔

چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے تقریب سے خطاب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ نئے عدالتی سال کی تقریب گزشتہ سال کی کارکردگی جانچنے کا موقع فراہم کرتی ہے ، ججز کی مکمل خودمختاری کے بغیر عوام کو انصاف کی مکمل فراہمی کاتحفظ ممکن نہیں، عدلیہ کے تمام ججز آئین اورقانون کے تحت اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں ۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ بطور جج ایک طرف مراعات یافتہ ہونا ہے دوسری طرف یہ عہدہ بھاری ذمہ داری ہے ،جب میں چیف جسٹس بنا تو محسوس کیا پاکستانی عدلتی نظام میں زیرالتواءمقدمات زیادہ ہیں ،عدالت میں زیرالتواءمقدمات پر اہم فیصلے کئے ،مقدمات کا زیرالتوا ءہونے کا سبب غیرضروری التو اءہے،سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں نئی درخواستیں جمع ہورہی ہیں لیکن پرانی درخواستوں پر سماعت کی جارہی ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جب تک ججز آزاد اور خودمختار نہیں ہوں گے تب تک انصاف ممکن نہیں، آئین اور قانون کے تحت عدلیہ کی آزادی کسی کو دبانے کی اجاز ت نہیں،ہر جج نے عہدے کا حلف لیا ہوتا ہے جس کے باعث وہ انصاف کرنے کا پابند ہے ،جج ہونا صرف اعزاز نہیں بلکہ انصاف دینے کی بھاری ذمہ داری ہے، آئین کا دیپاچہ عدلیہ کے تحفظ کی ضمانت دیتاہے۔

اپنے خطاب میں چیف جسٹس گلزار احمد نے مزید کہاکہ یقین دلاتا ہوں کہ آئین کی بالادستی کیلئے سپریم کورٹ ہر ممکن اقدام کرے گی، وکلاء نے کورونا وائرس کے دوران جرات سے فرائض انجام دیئے، کورونا وائرس کے دوران عدالت نے پیشہ ورانہ روایت برقرار رکھی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ فراہمی انصاف ہر مہذب معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے ،نظام انصاف میں ہمیں جس مقام پر ہونا چاہیئے اس کیلئے طویل سفر باقی ہے،انصاف صرف حقوق کا تعین کرنے کا نام نہیں مساوات قائم کرنے کا نام ہے،قانون کی نظر میں عوام کے حقوق جنس،مذہب اورنسل سے بالاتر ہوتے ہیں ۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے انصاف میں تاخیرپرفوری توجہ کی ضرورت پرزوردیا اورکہاکہ نظام انصاف میں موجود خامیوں کے باعث وائٹ کالرکرائم کا ارتکاب کرنے والے بچ نکلتے ہیں، ایسے جرائم کا شکارپاکستان کے عوام ہوتے ہیں ۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div