براڈشیٹ معاملے میں انکوائری کمیشن کی منظوری
وفاقی کابینہ نے براڈشیٹ کے معاملے پرانکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دیدی ۔ ایف نائن پارک کے عوض سکوک بانڈزجاری کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی ۔
اجلاس میں اسلام آباد کلب کے عوض سکوک بانڈزجاری کرنے کی تجویزپرکابینہ نے وزارت خزانہ کونئی سمری پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔ کووڈ ویکسین کی قیمت کے تعین کا اختیاروزارت صحت کودے دیا گیا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں براڈشیٹ کے معاملے پرجسٹس عظمت سعید پر مشتمل پر ایک رکنی انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دیدی ۔
کابینہ نے ایف نائن پارک کے عوض سکوک بانڈز کے اجراءکی تجویزمسترد کرتے ہوئے وزرات خزانہ کو اسلام آباد کلب کے عوض سکوک بانڈزکے اجراءکی تجویز دے دی ۔
وزیراعظم نے پوچھا کہ ایف نائن پارک کی تجویز کس نے اور کیوں تیار کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوام کے استعمال میں پارک علامتی طورپرگروی نہیں ہونا چاہیئے، اس سے غلط تاثرگیا ۔ فواد چودہری، بابر اعوان کی جانب سے بھی ایف 9 پارک سمری کی کھل کر مخالفت کی گئی ۔
اراکین کابینہ نے رائے دی کہ پارک کے بجائے اشرافیہ کا کلب گروی رکھ دیں تو بہتر ہو گا۔
معاون خصوصی امین اسلم نے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ آڈٹ کے ذریعے نیشنل ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ فنڈ کی رقم میں500 ملین ڈالرکی بےقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ میں پتا چلا کہ 40 لوگوں کی مراعات پوری وزارت کے اخراجات کے برابرتھی ۔ وزیراعظم نے فنڈ کا آڈٹ کرنے پر امین اسلم کوشاباش دی ۔
کابینہ نے کورونا ویکسین خریدنے کے طریقہ کارکی بھی منظوری دے دی۔ پرائیوٹ سیکٹر بھی کورونا ویکسین کی خریداری کرسکے گا۔ ڈونرز کو کورونا ویکسین عطیہ کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی۔
اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ویکسین کی قیمت خطے میں دیگر ممالک سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
Comments are closed on this story.