Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

'قابل شناخت بیلٹ، نئی بلیک میلنگ کا خدشہ'

سپریم کورٹ میں اوپن بیلٹ پر صدارتی ریفرنس میں سماعت کے دوران...
شائع 22 فروری 2021 07:22pm

سپریم کورٹ میں اوپن بیلٹ پر صدارتی ریفرنس میں سماعت کے دوران سینیٹر رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قابل شناخت بیلٹ پیپرکی وجہ سے ایک نئی قسم کی بلیک میلنگ اورہارس ٹریڈنگ شروع ہو جائے گی۔

سپریم کورٹ میں سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پرسماعت ہوئی ۔

سینیٹررضا ربانی نے دلائل دیئے کہ بیلٹ پیپرزسیل کیے جانے کے باوجود ڈیپ اسٹیٹ کی ان تک رسائی ہوتی ہے یہ بات عدالت مجھ سے بہتر جانتی ہے۔ اس بنا پر بھی ووٹ قابل شناخت نہیں ہونا چاہیے۔ قابل شناخت بیلٹ پیپرکی وجہ سے ایک نئی قسم کی بلیک میلنگ اورہارس ٹریڈنگ شروع ہو جائے گی ۔

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ 'آرٹیکل 20 کے تحت ہرفریق کا حق ہے کہ اسے سنا جائے ۔ لاپتہ افراد اس آئینی حق سے محروم ہیں؟ اعلی ترین منصب پربیٹھے لوگوں کونوٹسزکئے گئے مگر لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہو سکے ۔

اس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'آپ کیا کہنا چاہتے ہیں کہ آئین موجود ہے مگر عملدرآمد نہیں ہو رہا ۔

رضا ربانی نے کہا کہ سینیٹ بیلٹ پر بار کوڈ لگانے کی بات کی گئی,تلخ حقیقت یہ ہے کہ ڈیپ سٹیٹ کی رسائی بیلٹ پیپر تک ہوتی ہے.جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ایسا کوئی معاملہ عدالت کے سامنے نہیں ہے۔ ہم نے بارہا پوچھا کہ کیا کرپٹ پریکٹسز پر کوئی کارروائی ہوئی آج تک؟ جواب نہیں میں ملا ۔

رضا ربانی نے مزید کہا کہ 'اگر بیلٹ پیپر قابل شناخت ہے تو اس کے بہت سے مسائل ہیں. سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہ عمل آئین کے آرٹیکل 226 کی خلاف ورزی ہے ۔ ہم جس دنیا میں رہتے ہیں وہاں ویڈیو بننے میں کتنی دیر لگتی ہے۔جسٹس

اعجاز الاحسن نے کہ ہم بے شک جس دنیا میں رہتے ہیں وہ پرفیکٹ نہیں، مگر بالاخر انصاف کا بول بالا ہوتا ہے؟جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ 'آپ جس سسٹم کو جاری رکھنا چاہتے ہیں وہ انفرادی ہیروازم کو فروغ دیتا ہے۔

رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمانی نظام زوال کی طرف جا رہا ہے ۔ صرف پارلیمان ہی نہیں عدلیہ بھی اس عمل سے متاثر ہوئی ۔ اوپن بیلٹ سسٹم کے تحت ووٹر نا صرف ڈیپ سٹیٹ بلکہ سٹیٹ اورپارٹی سربراہ کے ہاتھوں بھی محفوظ نہیں رہے گا ۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div