ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز
نئے مالی سال 2021،22 کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں10سے15فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے ، کل حجم8400ارب روپے کے لگ بھگ ہوگا، جبکہ تنخواہ دارطبقے پر کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی گئی ہے ۔ اکنامک زونزکوبھی 5سال کیلئےٹیکس چھوٹ پرغور کیا جارہا ہے ۔
نئےمالی سال 2021،22بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ11جون کوپیش کیاجائے گا ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں10سے15فیصداضافےکی تجویزہے ۔
تنخواہ دارطبقےپرکوئی نیاٹیکس نہ لگانےکی تجویز بھی دی گئی ہے ۔ بجٹ کاکل حجم8400ارب روپےکےلگ بھگ ہوگا ۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام900ارب روپےرکھاجائےگا ۔ پنشن کی مدمیں470ارب روپے اور حکومتی جاری اخراجات500ارب روپےتک رکھےجانےکی تجویز ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سبسڈیزکی مدمیں 400ارب روپےرکھےجاسکتےہیں ۔دفاعی بجٹ 1300ارب سے زائد رکھےجانےکاامکان ہے ۔ دس سے زائد طرح کےود ہولڈنگ ٹیکس مکمل ختم کرنے کی تجویزہے ۔
حکام کے مطابق حکومت مہنگائی کےتناسب سےتنخواہ دارطبقہ کوریلیف دینا چاہتی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اکنامک زونزکوبھی 5سال کیلئےٹیکس چھوٹ پرغورکیا جا رہا ہے ۔
Comments are closed on this story.