Aaj News

اتوار, مئ 19, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

پی ٹی آئی دور میں بجلی 55 فیصد مہنگی

پی ٹی آئی دورحکومت میں عوام کو بجلی کے جھٹکے بھی لگے ۔ 2018 سے اب تک...
شائع 22 نومبر 2021 08:57pm

پی ٹی آئی دورحکومت میں عوام کو بجلی کے جھٹکے بھی لگے ۔ 2018 سے اب تک بجلی 55 فیصد سے زائد مہنگی ہوئی ۔

ساڑھے گیارہ روپے فی یونٹ ملنے والی بجلی اب سترہ روپے میں عوام کو فروخت کی جا رہی ہے ۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں بجلی کی اوسط قیمت میں 55فیصد تک اضافہ ہوا ۔ موجودہ حکومت آنے سے پہلے بجلی کی اوسط قیمت11 روپے 72 پیسے فی یونٹ تھی، پی ٹی آئی حکومت کے دوران فی یونٹ بجلی کی قیمت میں اوسطاً 6 روپے11 پیسے اضافہ ہوا۔

مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کو بجلی اب سترہ روپے فی یونٹ کے حساب سے دی جا رہی ہے ۔

ذرائع نیپرا کا کہنا ہے فی یونٹ اوسط قیمت 17 روپے سے زیادہ ہو جائے گی ۔ اوسط قیمت فی یونٹ میں بنیادی ٹیرف اورسہہ ماہی ٹیرف بھی شامل ہے ۔

حکومت بجلی بلوں پر 17 فیصد جی ایس ٹی وصول کرتی ہے اور بجلی بلوں پر 1.5فیصد الیکٹریسٹی ڈیوٹی بھی شامل ہوتی ہے، اس کے علاوہ بجلی بلوں میں 45 پیسے فی یونٹ فنانشل کاسٹ سرچارجز لیا جاتا ہے۔

بجلی بلوں میں 35 روپے ٹی وی فیس کے بھی لیے جاتے ہیں ۔ یہ تبدیلی سرکارمیں بجلی کی قیمت بڑھنے کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ۔ اورقیمتوں میں آئی ایم ایف شرائط کےمطابق وفتاً فوقتاً عوام کو جھٹکے لگائے جانے کا عندیہ بھی حکومت کی جانب سے دیا جا چکا ہے ۔

فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی اربوں روپے حکومت وصول کرچکی ہے ۔