Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

عسکریت پسند گروپ نے چینی شہریوں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی

بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے چینی شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
شائع 27 اپريل 2022 05:53pm
Photo: REUTERS
Photo: REUTERS

کراچی: ایک کالعدم عسکریت پسند گروپ نے چینی شہریوں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی جو پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں سرگرم کئی گروہوں میں سے ایک ہے نے منگل کے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون نے گروپ کے لیے "خود کی قربانی" دی ہے۔

بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے چینی شہریوں کو باقاعدگی سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

ترجمان جیئند بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ "بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ کے سینکڑوں اعلیٰ تربیت یافتہ مرد اور خواتین اراکین بلوچستان اور پاکستان کے کسی بھی حصے میں حملے کرنے کے لیے تیار ہیں۔"

انہوں نے "اس سے بھی زیادہ سخت" حملوں کی دھمکی دی ہے۔

کراچی یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے گیٹ کے قریب تین چینی اساتذہ اور ایک پاکستانی ڈرائیور اس وقت ہلاک ہو گئے جب حملہ آور نے ان کی وین کے ساتھ بارودی مواد کو اڑا دیا۔

یونیورسٹی کے ایک سیکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس نے پہلے بھی کیمپس میں موجود چینی عملے کے 15 افراد کی حفاظت کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔

ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ فروری میں یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ کیمپس پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔

بی ایل اے نے بتایا کہ بمبار کا نام شاری بلوچ تھا، جس کی عمر 30 برس تھی۔ وہ آٹھ برس کی لڑکی اور چار برس کے لڑکے کی ماں تھی۔

پاکستان میں خواتین کی طرف سے خودکش حملے بہت کم ہیں۔ حالیہ برسوں میں صرف چار بار رپورٹ ہوئے۔

چین کی وزارت خارجہ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ملک میں تمام چینی شہریوں اور مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائے اور مکمل تحقیقات شروع کرے۔

چین نے شہریوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ "سخت احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اور جب تک ضروری نہ ہو باہر نہ نکلیں۔"

چین 54 ارب ڈالر کے پروگرام کے حصے کے طور پر توانائی کے روابط اور بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کر رہا ہے جسے چین پاکیستان اقتصادی راہداری، یا سی پیک، کہا جاتا ہے، دونوں ممالک ان منصوبوں کو لاحق سیکورٹی خطرات سے محتاط ہیں۔

اپریل 2021 میں بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں چینی سفیر کی میزبانی کرنے والے لگژری ہوٹل میں خودکش بم حملے میں چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

اس حملے میں سفیر محفوظ رہے، جبکہ اس کی ذمہ داری پاکستانی طالبان نے قبول کی تھی۔

گزشتہ سال جولائی میں شمال مغربی پاکستان میں ایک ڈیم کے قریب تعمیراتی سائٹ پر انجینئرز کو لے جانے والی ایک بس کو بم کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں نو چینی کارکنوں سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Chinese Citizens

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div