اسرائیل اور غزہ میں جھڑپوں سے 10 افراد جاں بحق ہوگئے
غزہ اور اسرائیل کے درمیان رات بھر فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد کے جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد غزہ سے بھی درجنوں راکٹس فائر کیے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں عسکریت پسند رہنما تیسیر جباری بھی شامل ہے۔
اس حوالے سے اسرائیل نے کہا ہے کہ یہ حملے اس کے فلسطینی اسلامی جہاد گروپ کی جانب سے “فوری ردعمل” کے بعد کیے گئے۔
مقامی صحت کے حکام نے بتایا کہ غزہ میں ایک پانچ سالہ بچی اور درجنوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
فلسطینی گروپ پی آئی جے نے ابتدائی ردعمل میں ایک ہی رات میں اسرائیل پر 100 سے زیادہ راکٹ فائر کر کے جواب دیا۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے کہا ہے کہ اس نے غزہ میں عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر دوبارہ راکٹ حملے شروع کر دیے ہیں، حملے صبح کے اوائل تک جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے مغربی کنارے میں چھاپوں کے دوران پی آئی جے کے 19 ارکان کو گرفتار کیا ہے۔
دوسری جانب مصر، جس نے ماضی میں دونوں فریقوں کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کیا ہے، مبینہ طور پر مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے ایک بار پھر باہمی تعاون کی پیشکش کر رہا ہے۔
مصری میڈیا نے بتایا ہے کہ قاہرہ کے حکام ہفتے کے روز اس عمل کے ایک حصے کے طور پر پی آئی جے کے نمائندوں کے ایک ممکنہ وفد کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
حملوں کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ نے کہا نے کہا ہے کہ“اسرائیل نے دہشت گردی کے خلاف ایک درست آپریشن کیا۔“
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق اس کارروائی میں “تقریباً 15 عسکریت پسند” مارے گئے۔
Comments are closed on this story.