Aaj News

بدھ, مئ 01, 2024  
22 Shawwal 1445  
Live
Azadi March Nov9 2022

کنٹینر سڑکوں پر آنے کو تیار، کل سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز

شاہ محمود قریشی کل وزیر آباد سے لانگ مارچ کی قیادت سنبھالیں گے۔
شائع 09 نومبر 2022 10:39pm
تصویر: ٹوئٹر/پی ٹی آئی
تصویر: ٹوئٹر/پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا کنٹینر دوبارہ سڑکوں پر آنے کو تیار ہے۔

لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کل سے ہوگا اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کل وزیر آباد سے لانگ مارچ کی قیادت سنبھالیں گے۔

شاہ محمود قریشی کل صبح گیارہ بجے سیالکوٹ موٹر وے سے وزیر آباد کیلئے روانہ ہوں گے، موٹروے کے داخلی راستے پر پی ٹی آئی کارکن شاہ محمود قریشی کا استقبال کریں گے ، استقبالیہ اجتماع سے خطاب کے بعد شاہ محمود قریشی لاہور سے وزیر آباد پہنچیں گے۔

دوسری جانب اسد عمر فیصل آباد سے راولپنڈی تک لانگ مارچ کی قیادت کریں گے۔

لانگ مارچ کے دوران حکومت پنجاب کی جانب سے سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

پنجاب میں ن لیگی رہنماؤں پر چھاپے، ایک گرفتار

امتیاز باگڑی نے تقریر میں عمران خان کو روکنے کا اعلان کیا تھا
اپ ڈیٹ 09 نومبر 2022 11:52pm
تصویر بزریعہ فیس بک
تصویر بزریعہ فیس بک

وزیرآباد میں کنونشن کے دوران عمران خان کو دھمکیاں دینے والے مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما چوہدری امتیاز اظہر باگڑی کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

حقیقی آزادی مارچ وزیرآباد پہنچنے سے پہلے امتیاز باگڑی نے اشتعال انگیز تقریر میں عمران خان کو روکنے کا اعلان کیا تھا۔

امتیاز باگڑی کو مولانا ظفرعلی خان چوک سے گرفتار کیا گیا۔

امتیاز اظہر باگڑی حلقہ پی پی 51 سے آزاد الیکشن لڑ چکے ہیں اور ضلع کونسل کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔

پی ٹی آئی کے بہت سے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر حملہ کرنے والے شوٹر نوید کے مسلم لیگ ن کے رہنما امتیاز باگڑی سے قریبی روابط تھے۔

پی ٹی آئی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور فوج کے ایک اعلیٰ افسر پر حملے کا الزام عائد کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں نے حملہ آور نوید مہر اور امتیاز باگڑی کے فیس بک پروفائلز کی ”اسکرین ریکارڈنگ“ شیئر کئے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان پر حملہ کرنے سے پہلے دونوں ایک دوسرے کو جانتے تھے۔

کئی دوسرے لوگوں نے امتیاز باگڑی کا ایک مبینہ ویڈیو پوسٹ کیا جس میں انہوں نے سابق وزیر اعظم پر حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

دوسری جانب پولیس کی جانب سے (ن) لیگ کے صوبائی نائب صدر مستنصر گوندل کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا تاہم وہ شادی میں شرکت کی وجہ سے گرفتار نہ ہوسکے۔

’جس دن تعیناتی ہوئی مارچ ختم‘

عمران کی خواہشات پوری کرنا کسی کے بس میں نہیں، سعید غنی
شائع 09 نومبر 2022 10:16pm

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ اس لانگ مارچ کا مقصد عمران کی مرضی کی تعیناتی ہے، جس دن آرمی چیف کی تعیناتی ہوگی مارچ ختم ہوجائے گا۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں میزبان عاصمہ شیرازی سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ عمران کی خواہشات پوری کرنا کسی کے بس میں نہیں، ان کا مقصد ہر چیز کو متنازع بنانا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں عمران خان کو زبردستی جتوایا گیا، این اے 239 سے عمران خان جیتے ہیں مگر انہوں نے 50 ہزار ووٹ لیے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا کہ رجیم چینج کا پلان پاکستان کے خلاف تھا، لانگ مارچ کا مقصد امپورٹیڈ حکومت کو ہٹانا ہے۔

صداقت عباسی نے کہا کہ عمران خان مرضی کی ایف آئی آر درج کرنے کی کوشش کررہے تھے مگرناکام رہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان 10 نومبر کو پنڈی پہچنا چاہتے تھے، لیکن ان پر پلان کے تحت حملہ کیا گیا، اگر سیاسی نظام چلتا ہے تو عمران خان کا فائدہ ہے، جمہوری آدمی انتخابات کی طرف جاتا ہے، عمران خان جمہوریت کے ذریعے آیا ہے کسی جرنیل کے ذریعے نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 14 پارٹیاں مل کر 14 ہزار ووٹ لیتی ہیں، عمران خان 30 ہزار ووٹ لیتا ہے۔

عمران خان نے فوج کو ایک اور دھمکی دے دی

حملہ کی تفصیلات معلوم ہونے دعویٰ
شائع 09 نومبر 2022 08:23pm
تصویز بزریعہ اے ایف پی
تصویز بزریعہ اے ایف پی

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے حملے کی تفصیلات کا علم ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے فوج کو ایک اور دھمکی دے دی ہے۔

عمران خان نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ وہ ایک اور فوجی افسر کا نام سامنے لانے والے ہیں۔

عمران خان نے اپنے رحیم یار خان اور میانوالی میں دئیے گئے اپنے سابقہ بیانات کی ویڈیوز بھی شئیر کیں اور کہا کہ انہیں قاتلانہ حملے کا پہلے سے علم تھا اور ”اسکرپٹ عین مطابق تھی“۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی پر مطالبے سے دستبردار ہوگئے؟

انہوں نے کہا کہ وہ ایک اور فوجی افسر کا نام سامنے لانے والے ہیں جو کنٹرول روم میں قتل کے منصوبے پر عمل درآمد کی نگرانی کر رہا تھا۔

پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ تین افراد کے خلاف درج کیا جائے۔ یہ افراد وزیراعظم شہباز شریف، وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک اہم پوزیشن پر فائز سینئر فوجی افسر ہیں۔

عمران خان نے ان افسر کو ”ڈرٹی ہیری“ کا لقب دیا تھا اور بعد میں ان کا رینک بھی بتایا اور یہ بھی کہ اس وقت کیا ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔

پیمرا نے ان افسر کا نام شائع کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

پی ٹی آئی احتجاج: پریشان عوام نے خود ہی بند سڑکیں کھولنا شروع کردیں

احتجاج کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑنا
شائع 09 نومبر 2022 04:09pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث بند سڑکیں پریشان عوام نے خود ہی کھولنا شروع کردیں۔

عمران خان پر فائرنگ اور ایف آئی آر کے معاملے پر تحریک انصاف کے کارکنان نے راوالپنڈی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کردیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑنا، جبکہ ٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور لوگ گھنٹوں ٹریف میں پھنسے رہے۔

لیکن اب شمس آباد کے مقام پرعوام نے خود ہی رکاوٹیں ہٹاکر بلاک روڈ کو کھولا اور ٹریفک بحال کردی۔

لائیو

لانگ مارچ کنٹینر دوبارہ سڑکوں پر آنے کیلئے تیار- کڑے سیکورٹی انتظامات

پی ٹی آئی کل سے پھرآزادی مارچ شروع کرے گی، جانیے تازہ صورتحال
اپ ڈیٹ 10 نومبر 2022 09:28am
آزادی مارچ کے شیڈول میں اب تاخیرنہیں ہوگی، فواد چوہدری نے کہہ دیا
آزادی مارچ کے شیڈول میں اب تاخیرنہیں ہوگی، فواد چوہدری نے کہہ دیا

عمران خان پرحملہ: پنجاب کابینہ کا جے آئی ٹی کی تشکیل کا فیصلہ

چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹینرکوخصوصی سیکیورٹی دی جائے گی
شائع 09 نومبر 2022 02:36pm
عمران خان آزادی مارچ کے دوران اپنے کنٹینر پرکھڑے ہیں، تصویر: عمران خان فیس بک آفیشل
عمران خان آزادی مارچ کے دوران اپنے کنٹینر پرکھڑے ہیں، تصویر: عمران خان فیس بک آفیشل

پنجاب کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، لانگ مارچ کنٹینر کو بھی خصوصی سیکیورٹی دی جائے گی۔

پنجاب کابینہ کی کمیٹی برائے لا اینڈ آرڈر کا سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی راجہ بشارت نے بذریعہ ویڈیو لنک راولپنڈی سے صدارت کی، جبکہ مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ، چیف سیکرٹری عبداللہ سنبل اور دیگر افسران بھی شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ پر فائرنگ سے عمران خان سمیت 14 افراد زخمی ہوئے، ایک جاں بحق

اجلاس میں عمران خان حملہ کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی ہائی ویز پٹرول ریاض نذیر گاڑھا کریں گے،دیگر ارکان میں متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

کمیٹی برائے لا اینڈ آرڈر نے لانگ مارچ کے کنٹینر کو عمران خان کے لئے خصوصی سیکیورٹی بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان حملے کی ایف آئی آر لیک، تین ناموں میں سے کتنے شامل ہوئے

چیئرمین کے کمیٹی راجہ بشارت نے کہا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ پی ٹی آئی کی مقامی قیادت سے رابطہ رکھیں، کنٹینر پر بلٹ پروف روسٹرم اور گلاس لازمی نصب کیا جائے گا۔

راجہ بشارت نے کہا کہ اسنائپرز کی تعیناتی اور دیگر سیکیورٹی انتظامات میں کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث بند موٹرویز کو جلد کھولنے اورججز کو راستہ دینے کیلئے پارٹی سے بات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عمران خان نے مرکزی قیادت کا اہم اجلاس طلب کرلیا

اجلاس میں حقیقی آزادی مارچ پر مشاورت کی جائے گی
اپ ڈیٹ 09 نومبر 2022 01:13pm
تصویر: یوٹیوب
تصویر: یوٹیوب

چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہورمیں اپنی رہائشگاہ پرمرکزی قیادت کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔

عمران خان اپنی رہشگاہ پر موجود ہیں انہوں نے آج زمان پارک میں اہم اجلاس طلب کررکھا ہے، جبکہ پارٹی کی مرکزی قیادت عمران خان سے ملاقات کے لیے پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔

اجلاس میں کل سے شروع ہونے والے حقیقی آزادی مارچ پر مشاورت کی جائے گی اورآئندہ کا لائحہ عمل آج فائنل کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے چئیرمن عمران خان زمان پارک میں آج پارٹی رہنماؤں اورارکان اسمبلی سے بھی ملاقات کریں گے۔

عمران خان حقیقی آزادی مارچ کی زمان پارک سے ہی مانیٹرنگ کریں گے اور مارچ کی قیادت کرنے کے لیے زمان پارک سے ہی راولپنڈی پہنچیں گے۔ چئیرمن پی ٹی آئی روزانہ کی بنیادوں پر زمان پارک سے ہی حقیقی آزادی مارچ سے ورچوئل خطاب کریں گے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ کل سے دوبارہ شروع ہوگا۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ آج گوجرانوالہ آور لاہور ڈویژن کے ذمہ داران کی میٹنگ ہوگی، جس کے بعد سینئر لیڈرشپ کا اجلاس ہوگا۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ راولپنڈی پہنچنے کی تاریخ میں اب کوئی توسیع نہیں کی، عمران خان تیسرے ہفتے میں لاکھوں لوگوں کے ساتھ راولپنڈی ہوں گے۔

پی ٹی آئی کا احتجاج: راولپنڈی کے مختلف مقامات پرسڑکیں بند

سڑکوں کی بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا
شائع 09 نومبر 2022 11:41am
مری روڈ پرشمس آباد پر قائم کیمپ کا منظر، تصویر:  نمائندہ آج نیوز
مری روڈ پرشمس آباد پر قائم کیمپ کا منظر، تصویر: نمائندہ آج نیوز
پی ٹی آئی  کارکنان نے گزشتہ روز سے مری روڈ بلاک کر رکھی ہے، تصویر ٹوئٹرپی ٹی آئی اکاؤنٹ
پی ٹی آئی کارکنان نے گزشتہ روز سے مری روڈ بلاک کر رکھی ہے، تصویر ٹوئٹرپی ٹی آئی اکاؤنٹ
تصویر: نمائندہ آج نیوز
تصویر: نمائندہ آج نیوز

راولپنڈی میں تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ تیسرے روزبھی جاری ہے جبکہ شہرمیں چارسے زائد مختلف مقامات پرروڈ بند ہیں۔

پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان پر حملے کے خلاف احتجاج تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے اور کارکنان کی جانب سے راولپنڈی میں چار سے زائد مقامات پراحتجاج کیا جارہا ہے۔

مری روڈ پرشمس آباد پر قائم کیمپ میں کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ روڈ کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، راولپنڈی کے مکینوں کو سڑکوں کی بندش کے باعث عوام مشکلات کا سامنا ہے۔

پولیس کے مطابق شمس آباد کے مقام پرمری روڈ ٹریفک کے لئے بند ہے، آئی جے پی روڈ میں پیرودھائی موڑ، اولڈ ائیرپورٹ روڈ، گلزار قائد کے مقام پربند ہے۔

اس کے علاوہ جی ٹی روڈ سواں پل، رتہ شاہ مارگلہ اورسرائے کالا چوک کے مقام بھی ٹریفک کیلئے بند ہیں۔

عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی پر مطالبے سے دستبردار ہوگئے؟

سابق وزیراعظم کا نیا بیان، معاملات طے پانے کی خبریں پھر گردش میں
شائع 09 نومبر 2022 11:02am
Artwork: Obair Khan/Aaj Digital
Artwork: Obair Khan/Aaj Digital

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بظاہر آرمی چیف کی تعیناتی پر اپنے مطالبے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

عمران خان نے منگل کے روز لاہور میں اپنی زمان پارک کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کی۔ اس گفتگو میں جہاں انہوں نے اپنے اوپر حملہ کرنے والے ملزم کا بیان جھوٹ قرار دیا وہیں انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کے حوالے سے سوال پر جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ ایک بلین ڈالر سوال ہے.“

عمران خان نے خود پرحملہ کرنے والے ملزم کا بیان جھوٹا قراردے دیا

روزنامہ ڈان کے مطابق جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے یہ مطالبہ کیا ہے نئے آرمی چیف کا تقرر ان سے یا ان کی پارٹی کی مشاورت سے کیا جائے تو انہوں نے کہا، ”نہیں۔۔۔ وہ جسے چاہیں لگائیں۔“

اس سے قبل عمران خان اپنے جلسوں سمیت کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کو شہباز شریف کے ذریعے آرمی چیف لگانے کا حق نہیں کیونکہ وہ چور ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان پر حملے کے بعد آزادی مارچ دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کی واحد وجہ آرمی چیف کی تعیناتی ہے۔

لانگ مارچ دوبارہ کیوں شروع کیا گیا

تاہم عمران خان کی جانب سے صحافیوں کو دیا گیا جواب بظاہر ان کی اس پرانی پوزیشن سے ہٹ کر ہے۔

عمران خان کی اس گفتگو کے کچھ ہی دیر بعد منگل کی شب بعض رپورٹرز کو پی ٹی آئی کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان نے ملک بھر میں جاری مظاہرے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور کچھ ہی دیر میں وہ ویڈیو بیان جاری کریں گے۔

لیکن چند گھنٹے بعد پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت چیمہ نے کہاکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں مظاہرے ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

احتجاج ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی نے وضاحت کردی

دارالحکومت میں منگل سے یہ خبر بھی گردش کر رہی ہے کہ اس اہم تعیناتی پر معاملات طے پا گئے ہیں۔ لیکن کسی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ جب کہ ”معاملات طے پانے“ کی خبریں حالیہ چند مہینوں میں کئی بار آچکی ہیں اور غلط ثابت ہوئی ہیں۔

حقیقی آزادی مارچ کا آغاز کل وزیرآباد سے دوبارہ ہوگا، شاہ محمود قریشی

پوری قوم اب تیار بیٹھی ہے الیکشن کی تاریخ لے کر ہی واپس آئیں گے
شائع 09 نومبر 2022 10:19am
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ کا آغاز کل وزیرآباد سے دوبارہ ہوگا، پوری قوم اب تیار بیٹھی ہے الیکشن کی تاریخ لے کر ہی واپس آئیں گے، جب تک رانا ثناء بیٹھا ہے انصاف نہیں ہو سکتا۔

وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب کا دورہ کیا۔

ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے شاہ محمود قریشی ڈپارٹمنٹ کی ورکنگ بارے بریفنگ دیتے ہوئے انہیں مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا آزادی مارچ مزید ایک دن آگے بڑھانے کا اعلان

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان پر حملے کی درج ایف آئی آر قابل قبول نہیں، پورے پاکستان میں عمران خان پر حملے کے خلاف احتجاج جاری ہے،ان پر حملے کی ایف آئی آر متاثرین کی منشا کے مطابق ہونی چاہیئے، ہماری ساری توجہ ایف آئی آر پر ہے، جب تک رانا ثناء بیٹھا ہےانصاف نہیں ہو سکتا۔

پی ٹی آئی رہنماکا مزید کہنا تھا کہ حقیقی آزادی مارچ ہر صورت میں منزل حاصل کرے گا، الیکشن کی تاریخ لے کر ہی واپس آئیں گے، پوری قوم اب تیار بیٹھی ہے۔

پاکستانی سیاست میں تمام فریق تشدد ، دھمکیوں سے گریز کریں، امریکا

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھرعمران خان پرحملے کی مذمت کردی
اپ ڈیٹ 09 نومبر 2022 10:35am
تصویر: امریکی سفارتخانہ
تصویر: امریکی سفارتخانہ

امریکا نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پر حملے کی مذمت کردی ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے، فریقین کو تشدد کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کو جمہوری اور پرامن دیکھنے کا عزم رکھتا ہے اور پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

نیڈ پرائس نے پاکستان کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہارکیا ، وہ آزادی صحافت پر پاکستانی حکام کے ساتھ بھی بات کرتے رہیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی حقوق جیسے اظہار رائے اور احتجاج کی آزادی کو ملحوظ خاطررکھنا چاہیے۔

احتجاج ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی نے وضاحت کردی

عمران خان احتجاج ختم کرنے سے متعلق کچھ دیر میں باضابطہ ویڈیو بیان جاری کریں گے، ذرائع
اپ ڈیٹ 08 نومبر 2022 09:32pm
پی ٹی آئی احتجاج۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی احتجاج۔ فوٹو — فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مختلف شہروں میں جاری احتجاج ختم کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔

ترجمان پنجاب حکومت اور رہنما پی ٹی آئی مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سےایسی ہدایات جاری نہیں کی گئیں، راولپنڈی اوراسلام آباد کےاحتجاج جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مارچ میں شرکت یقینی بنانے کے لئے دیگراضلاع میں احتجاج ختم کیا جا رہا ہے، حقیقی آزادی مارچ پوری قوت کے ساتھ شروع کرنے جارہے ہیں جسے اسلام آباد پہنچایا جائے گا۔

اس سے قبل ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا تھا پارٹی چیئرمین عمران خان احتجاج ختم کرنے سے متعلق کچھ دیر میں باضابطہ ویڈیو بیان جاری کریں گے۔

پارٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو درپیش مشکلات کے باعث احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج: راولپنڈی میں دوسرے روز بھی ٹریفک متاثر، اسکول بند

واضح رہے کہ راولپنڈی میں مسلسل دوسرے روز بھی پی ٹی آئی مظاہرین کی جانب سے متعدد مقامات کو بلاک کرنے کے بعد جڑواں شہروں میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

منگل کی صبح اسلام آباد تک رسائی مشکل ہونے کے بعد شہریوں کو اسلام آباد میں داخلے کے لیے متبادل راستے تلاش کرنے پر مجبور ہونا پڑا، راولپنڈی کے اسکول بھی دو دن کے لیے بند کر دیے گئے۔

دوسری جانب عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کے معاملے پر آئی جی پنجاب کے دفتر کے باہر وکلا نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

انصاف یوتھ ونگ اور انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (آئی ایس ایف) کی جانب سے احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

اس کے علاوہ وزارت داخلہ بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹریز کو امن و امان کی صورتحال قائم رکھنے کے لئے خط لکھ چکا ہے۔

خط میں وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی زمہ داری ہے، لہٰذا تمام بند شاہراوں سے مظاہرین کو فوری ہٹایا جائے۔