Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
17 Shawwal 1445  

عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی پر مطالبے سے دستبردار ہوگئے؟

سابق وزیراعظم کا نیا بیان، معاملات طے پانے کی خبریں پھر گردش میں
شائع 09 نومبر 2022 11:02am
Artwork: Obair Khan/Aaj Digital
Artwork: Obair Khan/Aaj Digital

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بظاہر آرمی چیف کی تعیناتی پر اپنے مطالبے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

عمران خان نے منگل کے روز لاہور میں اپنی زمان پارک کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کی۔ اس گفتگو میں جہاں انہوں نے اپنے اوپر حملہ کرنے والے ملزم کا بیان جھوٹ قرار دیا وہیں انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کے حوالے سے سوال پر جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ ایک بلین ڈالر سوال ہے.“

عمران خان نے خود پرحملہ کرنے والے ملزم کا بیان جھوٹا قراردے دیا

روزنامہ ڈان کے مطابق جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے یہ مطالبہ کیا ہے نئے آرمی چیف کا تقرر ان سے یا ان کی پارٹی کی مشاورت سے کیا جائے تو انہوں نے کہا، ”نہیں۔۔۔ وہ جسے چاہیں لگائیں۔“

اس سے قبل عمران خان اپنے جلسوں سمیت کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کو شہباز شریف کے ذریعے آرمی چیف لگانے کا حق نہیں کیونکہ وہ چور ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان پر حملے کے بعد آزادی مارچ دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کی واحد وجہ آرمی چیف کی تعیناتی ہے۔

لانگ مارچ دوبارہ کیوں شروع کیا گیا

تاہم عمران خان کی جانب سے صحافیوں کو دیا گیا جواب بظاہر ان کی اس پرانی پوزیشن سے ہٹ کر ہے۔

عمران خان کی اس گفتگو کے کچھ ہی دیر بعد منگل کی شب بعض رپورٹرز کو پی ٹی آئی کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان نے ملک بھر میں جاری مظاہرے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور کچھ ہی دیر میں وہ ویڈیو بیان جاری کریں گے۔

لیکن چند گھنٹے بعد پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت چیمہ نے کہاکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں مظاہرے ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

احتجاج ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی نے وضاحت کردی

دارالحکومت میں منگل سے یہ خبر بھی گردش کر رہی ہے کہ اس اہم تعیناتی پر معاملات طے پا گئے ہیں۔ لیکن کسی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ جب کہ ”معاملات طے پانے“ کی خبریں حالیہ چند مہینوں میں کئی بار آچکی ہیں اور غلط ثابت ہوئی ہیں۔

imran khan

Army chief appointment

Azadi March Nov9 2022

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div