جنرل فیض حمید نے سیاست میں آنے کی تردید کردی
آئی ایس آئی کے سابق سربراہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے اس تاثر کی تردید کی وہ سیاست میں آئیں گے۔
جنرل (ر) فیض حمید کی ایک ویڈیو جمعرات کو وائرل ہوئی جس میں وہ چکوال میں اپنے گاؤں لطیفال میں ایک تقریب میں موجود ہیں اور پی ٹی آئی کے مقامی رہنما ان سے سیاست میں آنے کا مطالبہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اگرچہ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو پی ٹی آئی کی ایک کارنر میٹنگ کی ہے تاہم ”آج نیوز“ کے نمائندے کے مطابق تقریب جنرل (ر) فیض حمید کے گھر میں منعقد کی گئی تھی۔ جہاں کچھ لوگ ان سے ملنے آئے۔
فوجی افسران کی ریٹائرمنٹ پر ان کے گھروں میں ایسی تقریبات کا انعقاد عام بات ہے۔
تاہم ویڈیو نے سوشل میڈیا پر کافی کھلبلی مچائی اور صحافی انصار عباسی نے جنرل فیض حمید سے اس معاملے پر بات کی۔
آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ نہ تو اپنی ریٹائرمنٹ کو دو برس مکمل ہونے پر اور نہ ہی اس کے بعد کبھی سیاست میں آئیں گے۔
فوجی افسران پر پابندی ہوتی ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کم از کم دو برس سیاست میں نہیں آسکتے۔
فیض حمید کی نے شمع جونیجو کے اس دعوے کو بھی ”مکمل جھوٹ“ قرار دیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ”عمران خان کے لیے اصل خطرہ پی ڈی ایم نہیں بلکہ ان کے انتہائی پیارے دوست جنرل فیض ہیں جو پی ٹی آئی کو اس وقت ٹیک اوور کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جب عمران خان نااہل اور گرفتار ہو جائیں گے۔“
شمع جونیجو نے یہ دعویٰ کبھی کیا کہ جنرل (ر) فیض حمید نے چکوال میں اجتماع خود منعقد کیا جہاں انہیں ”باضابطہ طور پر“ سیاست میں آنے کی دعوت دی گئی۔
جنرل (ر) فیض حمید نے انصار عباسی کو بتایا کہ وہ اپنے گاؤں میں تھے جب ان کے رشتے دار اور کچھ دیگر لوگ ملنے آئے۔ ان میں سے کسی نے انہیں سیاست میں شامل ہونے کے لیے کہا۔













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔