اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹرانس جینڈر ایکٹ کی کئی شقیں خلاف اسلام و سنت قرار دیدیں

گرو کا تصور استحصالاور جدید ”غلامی“ کی ایک قسم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، چئیرمین آئی آئی سی
شائع 15 مارچ 2023 07:32pm
تصویر اے ایف پی
تصویر اے ایف پی

اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کی کئی شقوں کو خلاف اسلام و سنت قرار دیتے ہوئے خود اختیار کردہ شناخت سے متعلق دفعات کو غیر شرعی قرار دے دیا۔

چیئرمین کونسل قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں میں گرو کے تصورکو مسترد کرتے ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ ٹرانس جینڈر پروٹیکشن رائٹس کا جائزہ لیا گیا ہے، اس کی متعدد دفعات اور شقیں شریعت سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔

قبلہ ایاز نے کہا کہ خود اختیار کردہ شناخت غیرشرعی ہے، گرو کا تصور استحصال بھی ہے اور جدید ”غلامی“ کی ایک قسم بھی، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

قبلہ ایازکا کہنا تھا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے ادارے بنا کر ٹرانس جینڈرز کو دوبارہ زندگی کی طرف لائے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے 15 مارچ کو یومِ انسداد اسلامو فوبیا کے بارے میں منسلکہ تفصیلی قرارداد بھی منظور کی۔

Transgender Act 2018

Islamic Ideology Council (IIC)