رقص کا عالمی دن، معروف ڈانسرز کی شاندار پرفارمنس

ہمارے جسم کا خون بھی رقص کرتا ہے لیکن ہم لوگ رقص نہیں ، وزیر ثقافت
اپ ڈیٹ 30 اپريل 2023 02:04am

پاکستان سمیت آج پوری دنیا میں رقص کا عالمی دن منایا جا رہا ہے اس حوالے سے آرٹس کونسل کراچی میں ڈانس پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

دنیا بھر میں ہر سال انتیس اپریل کو یہ دن عالمی ڈانس کونسل کے تحت منایا جاتا ہے تاہم برصغیر پاک و ہند کی مٹی اس فن سے ہمیشہ سے ہی زرخیز رہی ہے جسکا مظاہرہ پاکستان اور بھارت کی فلموں میں بھرپور انداز میں کیا جاتا ہے۔

رقص کے عالمی دن کو منانے کے لیے پاکستان بھرکے نامور ڈانسرز ایک ہی چھت تلے جمع ہوئے اور موسیقی کی دھن پر اپنے حرکات و سکنات سے پوری داستان بیان کی ۔

پروگرام میں حصہ لینے والی خاتون ڈانسر دانیہ کنول کا کہنا تھا کہ بحثیت خاتون ڈانسر ہمیں پاکستان میں ڈانس کو پروفیشن کے طور انتخاب کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ سوسائٹی اور فیملی سمیت بہت سی چیزوں کو روزانہ کی بنیاد سماجی دباو برداشت کرنا پڑتا ہے۔

پروگرام میں وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ کی خصوصی شرکت کی، انہوں نے کہا کہ یہ کائنات رقص کرتی ہے سورج رقص کرتا ہے بچوں کی شادی میں ہم رقص کرتے ہیں، ہمارے جسم کا خون بھی رقص کرتا ہے لیکن ہم لوگ رقص نہیں کرتے ہیں، یہ مذہب کا مسئلہ نہیں یہ کلچر کا مسئلہ ہے ہمیں خوش رہنے کی آزادی نہیں خوش رہنا ہمارا بنیادی حق ہے۔

وزیر ثقافت کا مزید کہنا تھا کہ رقص ہماری روایت ہے یہ بابا بلے شاہ کی روایت ہے اور رقص بے خودی ہے ہماری فطرت پوری رقص کرتی ہے، پانچ ہزار سال سے ہمارے پاس رقص کی گواہی موئن جو داڑو کی ناچتی لڑکی کا مجسمہ ہے۔

رقص کے ہزاروں اقسام موجود ہیں جن میں ٹینگو،کتھک،بیلی ڈانس اور خٹک شامل ہیں جو ثقافت کا خوبصورت انداز میں مظاہرہ کرتے ہیں۔

معروف کلاسیکل ڈانسر مانی چاؤ کا انٹرنیشنل ڈانس ڈے پروگرام سے اظہار خیال میں کہنا تھا کہ مجھے اس فیلڈ میں آنے ہوئے 32سال ہوگئے ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔

انٹرنیشنل ڈانس ڈے کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں نگہت چوہدری، محسن بابر، فرخ دربار (کتھک)، وہاب شاہ اینڈ کمپنی، مانی چاﺅ(بھرت ناٹیم)،عبدالغنی اور خرم (فیوژن)، کیف غزنوی ، ارم بشیر اور عبدالستار (سیمی کلاسیکل)، ریحام اور دانیہ (بریک ڈانس)،سمیرا (فوک)، وقار سمراٹ، علی پوپر ، عدنان تال (ہیپ ہوپ)، لامیا فہیم کے علاوہ ڈی جے جون گروپ، ساجن گروپ، دیوانہ گروپ، عدنان جانگیر(لاہور)، یوشا، مسٹر اینڈ مسز سکندر کی شاندار پرفارمنس پیش کیں۔

رقص لطیف انسانی جذبات اور ہاتھوں اور پیروں کی متوازن حرکات کی ہم آہنگی کا نام ہے اور رقص کو اعضاء کی شاعری بھی کہا جاتا ہے۔

ہدایتکار بابر شیخ نے کہا کہ آرٹس ثقافت کا ایک اہم جز ہے اور جو قومیں اپنی ثقافت کھو دیتی ہیں وہ تباہ ہوجاتی ہیں ۔

یاد رے کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے تعاون سے یوم رقص منانے کا مقصد رقص کی تمام اقسام کو یکجا کرکے دنیا کو امن اور دوستی کی مشترکہ زبان کے ذریعے پیغام دینا ہے ۔یہ دن فرانسیسی ڈانسر جارج نوویر کی یوم پیدائش ہے اور اسی مناسبت سے رقص کی بین الاقوامی کمیٹی نے اس دن کوعالمی یوم رقص قرار دیا۔

World International Dance Day