ٹی وی کا بھائی اغوا
پاکستان کے معروف ترین یوٹیوب چینلز میں سے ایک ”حقیقت ٹی وی“ نے معافی مانگنے کے بعد ایک ”نئی“ واپسی کا اعلان کیا ہے، لیکن ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ’حقیقت ٹی وی کے بھائی کو اغوا کر لیا گیا ہے‘۔
حقیقت ٹی وی اپنی سیاسی تجزیوں پر مبنی ویڈیوز کیلئے مشہور ہے، اور اس حوالے سے اسے بعض اوقات شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
چالیس لاکھ سے زائد سبسکرائبر والے اس یوٹیوب چینل کی ویڈیوز تواتر سے جاری ہوتی رہتی ہیں، لیکن حیران کن طور پر چھ دن سے اس چینل سے کوئی ویڈیو جاری نہیں کی گئی۔
اچانک ہی حقیقت ٹی وی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے 29 اپریل کو ”ادارے“ سے معافی مانگی گئی اور ملکی سلامتی کے اداروں کا مثبت تشخص پیش کرنے کا اعادہ کیا گیا۔
حقیقت ٹی وی کی جانب سے جاری ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا گیا کہ ’حقیقت ٹی وی کا مقصد ہمیشہ سے آگاہی اور شعور کی ترویج رہا ہے۔ اس کے ساتھ پاکستان اور اس کے تمام اداروں کے مثبت تشخص کے لیے یہ چینل ہمیشہ کمٹڈ رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔ اس دوران کئی بار اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑا جو شاید چینل کی بہتری کےلئے ضروری تھا۔ چینل ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ ملک، اس کی سلامتی اور اس سے ملحقہ تمام اداروں کے مثبت امیج کے لیے متحرک رہے گا۔ اگر حقیقت ٹی وی کی جانب سے کسی ادارے کی دل آزاری ہوئی ہو تو اس پر ہم معذرت خواں ہیں‘۔

اس کے بعد یکم مئی کو ایک اور پیغام جاری ہوا جس میں کہا گیا کہ ’ حقیقت ٹی وی کی جانب سے پاکستان کے ٹاپ ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق صاحب کو مستقل بنیادوں پر اپنے قانونی نمائندے کے طور پر مقرر کر دیا گیا ہے۔ ہمارے چینل کی ہر طرح سے قانونی نمائندگی مستقبل میں میاں علی اشفاق صاحب ہی کریں گے۔’
پوسٹ میں مزید لکھا گیا کہ ’بہت جلد تمام تفصیلات سے پوری قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔‘

اور بدھ، 3 مئی کو اچانک انکشاف کیا گیا کہ حقیقت ٹی وی کے بھائی کو اغوا کرلیا گیا ہے۔
حقیقت ٹی وی کی جانب سے جاری پیغام میں لکھا گیا کہ ’حقیقت ٹی وی کچھ ہی دیر میں اپنے چینل پر واپس آرہا ہے. اب اگر معاملہ یہاں تک آگیا ہے کہ حقیقت ٹی وی کو سبق سکھانے کے لئے اس کے گھر والوں کو غائب کرو گے، اٹھا لو گے تو اس سے کچھ نہیں ہونے والا یاد رکھنا‘۔
ٹوئٹ کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید لکھا گیا کہ ’پورے پاکستان سے گزارش ہے کہ اس ٹرینڈ کو ٹاپ پر لائیں۔ نامعلوم افراد کی جانب سے حقیقت ٹی وی کے بھائی کو اغوا کر لیا گیا ہے اس کو ریلیز کروائیں۔ عدالت آڈر دے چکی ہے کہ فوری طور پر بندے کو عدالت میں پیش کیا جائے‘۔
ساتھ ہی اس کیلئے ہیش ٹیگ ReleaseHaqeeqatTVBrother بھی درج کیا گیا۔

اس کے ساتھ ہی حقیقت ٹی وی کے نامزد وکیل میاں علی اشفاق نے بھی ایک بیان جاری کیا، جس میں لکھا گیا کہ ’حقیقت ٹی وی ہمیشہ کی طرح اپنا معمول کا کام شروع کرتے ہوئے دیکھا جائے گا۔ ان کے اور خاندان کے افراد کے ساتھ ہونے والی شدید زیادتی پر مبنی کارروائیوں کا ازالہ کرنے کے لئے قانونی کارروائی شروع ہے‘۔
انہوں نے طنزیہ سوال اٹھایا کہ ’آواز بند کروانے کے لئے گھر کے افراد اٹھانے سے آگے بھی اب کچھ رہ گیا ہے؟‘
تاہم نہ تو میاں علی اشفاق اور نہ ہی حقیقت ٹی وی کے ٹوئٹر ہینڈل سے بتایا گیا کہ اس چینل کا مالک یا منتظم کون ہے جس کے بھائی کو اغوا کیا گیا ہے۔ ہرجگہ ”ٹی وی کا بھائی“ کے الفاظ ہی استعمال کیے گئے۔ حقیقت ٹی وی کے یو ٹیوب چینل کے About سیکشن میں بھی اس کے منتظمین، ایڈیٹر یا مالک کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں۔
حقیقت ٹی وی کی تازہ ٹوئیٹس کے بعد مداحوں اور فالوورز کی جانب سے اظہار یکجہتی کیلئے متعدد پیغامات جاری کئے گئے۔
جبکہ کچھ نے یوٹیوب چینل کے پیچھے لانچ کے مقاصد پر طعنہ زنی بھی کی۔














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔