Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
23 Shawwal 1445  

شمشاد اختر وزیر خزانہ، ڈاکٹر گوہر اعجاز کو بھی اہم وزارت مل گئی

نگراں کابینہ کی تشکیل کل تک مکمل ہونے کا امکان
اپ ڈیٹ 16 اگست 2023 08:52pm

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نگراں کابینہ کے لئے مشاورت مکمل کرلی جبکہ اس کی تشکیل کل تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ سابق گورنر اسٹیٹ بینک شمشاد اختر کو نگراں وزیر خزانہ مقرر کردیا گیا جبکہ حکومت نے ڈاکٹر گوہر اعجاز کو نگراں وزیر صنعت و تجارت بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب نگراں وزیر اعظم انوار الحق کی کابینہ کے اہم ارکان کے چناؤ کا عمل جاری ہے۔

ان کی تقرری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں شامل ہے۔ جس میں 3 ارب ڈالر کے نو ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کے تحت ملک کو گزشتہ ماہ تقریباً 1.2 بلین ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوئی ہے۔

ایسے وقت میں، نگراں سیٹ اپ پر آئی ایم ایف سے وعدہ کی گئی اصلاحات کا اضافی بوجھ ہے۔

اس پس منظر میں نگراں وزیر خزانہ کی تقرری کو انتہائی اہم سمجھا جا رہا تھا جس میں اس عہدے کے لیے کئی نام سامنے آئے تھے۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز کو نگراں وزیر صنعت و تجارت بنانے کا فیصلہ

ادھر ڈاکٹر گوہر اعجاز کو نگراں حکومت کی کابینہ میں اہم وزارت ملنے کا امکان ہے، وفاقی حکومت نے ڈاکٹر گوہر اعجاز کو نگراں وزیر صنعت و تجارت بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق نگراں کابینہ کی تشکیل حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی، ڈاکٹر گوہر اعجاز کو نگراں کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز کو صنعت و تجارت کی وزارت کا قلم دان سونپنے کی تیاری کی جاری ہے۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز مرحوم سینیٹر شیخ اعجاز احمد کے صاحبزادے ہیں، ان کا شمار معروف صنعتکاروں میں ہوتا ہے۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز ایک تجربہ کار کاروباری شخصیت، مخیر، اور ممتاز صنعت کار ہیں جو پاکستان کے ابھرتے ہوئے ٹیکسٹائل سیکٹر کی فخر کے ساتھ نمائندگی کرتے ہیں، وہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ کے طور پر ذمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر میں تبدیلی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز کو ملک کے صنعتی شعبے میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں سال 2022 میں ستارہ امتیاز کے اعزاز سے نوازاگیا جبکہ رواں سال 2023 میں پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے ان کو ہلال امتیاز سے نوازا۔

پنجاب یونیورسٹی نے ڈاکٹر گوہر اعجاز کو 2021 میں مینجمینٹ کے شعبے میں اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا کی تھی۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ باقی وفاقی نگراں کابینہ کی تشکیل کل تک مکمل ہو جائے گی، کابینہ ڈویژن کو تشکیل کے مراحل مکمل کرنے کے لئے گرین سگنل بھی دے دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کی ٹیم میں احد چیمہ بطور مشیر شامل رہیں گے، سابق بیورو کریٹ شہباز شریف کی کابینہ میں بھی بطور مشیر شامل تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ کے لئے سابق خاتون سفیر کا نام بھی زیر غور ہے جب کہ ڈاکٹر وقار مسعود، شاہد آفریدی، گوہر اعجاز کی کابینہ میں شمولیت متوقع ہے۔

اس کے علاوہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کو دو مراحل میں مکمل کیا جائےگا، پہلے مرحلے میں وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیر کامرس، اطلاعات اور نگراں وزیر داخلہ حلف اٹھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

منصب سنبھالتے ہی نگراں وزیراعظم کا بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر فوکس

امریکا پاکستان کے نگراں وزیراعظم کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں

کاکڑ کو نگراں بنانے والے خود ناخوش ہیں، وقت آئے گا جب فیصلے پر روئیں گے، اختر مینگل

ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں کابینہ کے لیے مشاورت مکمل کرلی گئی اور کابینہ میں غیر سیاسی، ٹیکنوکریٹ کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق نگراں کابینہ میں شامل افراد اپنے شعبوں میں کارکردگی کا لوہا منوا چکے ہیں، کابینہ میں شمولیت کے بعد وزیراعظم ان ارکان کو مختلف ٹاسک دیں گے۔

اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ نگران سیٹ اپ کے لئے بہت سے نام سامنے آئے ہیں، جن میں دو سابق آئی جیز، دو سابق گورنرز اسٹیٹ بینک اور سابق وفاقی وزراء کے نام بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا بتانا تھا کہ نگراں حکومت میں وزارت اطلاعات کے لئے بعض سینئرصحافیوں کے نام پر بھی غور کیا رہا ہے۔

نگران کابینہ کے لئے جلیل عباس جیلانی، حفیظ شیخ، شمشاد اختر، رضا باقر، فیصل واوڈا،خرم حمید روکھڑی، مشتاق سکھیرا، شعیب سڈل، قاری سید صداقت علی اور گوہر اعجاز کے نام پر غور جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ میں سرفرازبگٹی، اشتر اوصاف، ذوالفقارچیمہ، محمد علی درانی، احسن بھون، جگنو محسن، عائشہ رضا فاروق کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

اسلام آباد

anwar ul haq kakar

caretaker cabinet

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div