Aaj News

جمعہ, مئ 10, 2024  
01 Dhul-Qadah 1445  

آرمی چیف کا فضائی مشق ”انڈس شیلڈ 2023“ کا مشاہدہ کرنے کیلئے پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس کا دورہ

ترکی، آذربائیجان اور ہنگری کے ائیر چیفس بھی معزز مہمانوں میں شامل
شائع 19 اکتوبر 2023 09:31pm

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے جاری فضائی مشق ”انڈس شیلڈ 2023“ کا مشاہدہ کرنے کے لیے پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس کا دورہ کیا۔ ترکی، آذربائیجان اور ہنگری کے ائیر چیفس بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے جنہوں نے پاک فضائیہ کی 14 ملکی میگا فضائی مشق کا مشاہدہ کیا۔

آرمی چیف کی آمد پر ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے ان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں ان کا تعارف غیر ملکی معززین اور پاک فضائیہ کے پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے کرایا گیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے معزز غیر ملکی معززین کے ہمراہ ایئر پاور سینٹر آف ایکسی لینس کی ٹرینگگ فیسیلیٹی اور مشق کے وسیع دائرہ کار کے بارے میں ایک جامع بریفنگ حاصل کی، جس کا مقصد مشق میں حصہ لینے والی فضائی افواج کے درمیان فضائی جنگ کے جدید تصورات کو مستحکم کرنا، باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ائیر چیف نے جنرل سید عاصم منیر کی طرف سے پاک فضائیہ کی جدت کاری کی مہم میں بھرپور تعاون کی تعریف کی اور 14 اتحادی ممالک کی بھرپور شرکت کو سراہا، جس سے مستقبل کی فضائی جنگ کے پس منظر میں ملٹری ٹو ملٹری تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔

مشق کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ائیر چیف نے زور دیا کہ مشق انڈس شیلڈ حصہ لینے والی فضائی افواج کے لیے اپنی بے مثال مہارت اور آپریشنل صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے پی اے ایف کے ایئر پاور سینٹر آف ایکسی لینس کی جانب سے اس میگا مشق کو کامیابی کے ساتھ ترتیب دینے، فضائی جنگی مشنوں کی باریک بینی سے نگرانی، طرز عمل، تجزیہ اور تشخیص کو یقینی بنانے کے لیے ادا کیے گئے متحرک کردار کو سراہا۔

فضائیہ کے سربراہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مرکز کے جدید ترین انفراسٹرکچر اور وسائل نے اس اہم فضائی مشق کی کامیابی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ائیر چیف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ، ’فضائی مشن کی کامیاب تکمیل کے لیے جنگی کارکردگی کے تمام اجزاء کے موثر استعمال کی ضرورت ہوتی ہے، بشمول الیکٹرانک وارفیئر آپریشنز، فورس ملٹی پلائرز اور معاون عناصر۔ آپریشنل صلاحیتوں پر ان کا اثر پڑتا ہے۔‘

مشق کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف نے فضائی جنگ کی مسلسل بدلتی ہوئی حرکیات کے درمیان مشترکہ مقاصد کے حصول میں کثیر القومی فضائی مشقوں کی بنیادی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے مشق کے شرکاء کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور ایئر پاور سنٹر آف ایکسی لینس کو اس کی جدید ترین سہولیات اور اتنے بڑے پیمانے پر فضائی مشق کے انعقاد میں اہم کردار ادا کرنے پر دلی تعریف کی۔

جنرل سید عاصم منیر نے اعتراف کیا کہ سینٹر کی مہارت اور لگن نے انتہائی ہنر مند اور ماہر فضائی جنگجو تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جو جدید جنگ کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے ائیر چیف کی متحرک قیادت کو بھی سراہا جن کے پختہ عزم اور انتھک کوششوں نے اس مشق کو خطے کی سب سے بڑی فضائی مشقوں میں سے ایک ہونے کی راہ ہموار کی۔

فضائی جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے سائبر، مصنوعی ذہانت، آئی ٹی، خلائی اور خصوصی کے ڈومینز میں اسمارٹ انڈکشنز، جدید ترین ٹیکنالوجیز کو شامل کرنے کے لیے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کے وژن کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

انڈس شیلڈ مشق علاقائی سلامتی کو تقویت دینے اور اتحادی ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں پاک فضائیہ کے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہے۔ یہ مشق آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے، باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور امن و استحکام کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے اور اس کے علاوہ جدید اور خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز کے ذریعے اپنے آسمانوں کو محفوظ بنانے کے لیے پاک فضائیہ کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

Army Chief General Asim Munir

Indus Shield 2023

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div