Aaj News

اتوار, مئ 05, 2024  
26 Shawwal 1445  

کرم میں شاملات اور املاک کی ملکیت کا تنازعہ فرقہ وارانہ جنگ میں تبدیل، 30 سے زائد جاں بحق

مسلسل لڑائی کی وجہ سے تمام کاروبار اور بازار بند ہیں، انٹر نیٹ سروسز بھی معطل ہیں
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2023 09:02pm

خیبرپختونخوا کے ڈویژن کوہاٹ کے ضلع کرم میں شاملات اور املاک کی ملکیت کا تنازعہ فرقہ وارانہ جنگ میں تبدیل ہوگیا۔ جس کے بعد فریقین ایک ہفتے سے مورچہ زن ہیں اور مسلسل جاری لڑائی میں تیس سے زائد افراد جاں بحق اور پچاس کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

کرم میں لڑائی کا آغاز پندرہ روز قبل مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کی کردار کشی پر مبنی مواد کی تشہیر سے ہوا۔

جس کے بعد کرم کے مختلف علاقوں کنزہ علی زئی اور دوسرا بوشیرہ میں احتجاج کیا گیا۔

اس دوران ایک ٹریکٹر ٹرالی پر فائرنگ اور پھر کانوائے پر جوابی فائرنگ کے نتیجہ میں 6 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرم کے مختلف علاقوں میں مقامی قبائل مورچہ زن ہو کر ایک دوسرے کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

کئی روز سے حکومت اور انتظامیہ کی طرف سے فائر بندی کی کوششیں جاری ہیں اور کمشنر کوہاٹ، آرپی او اور دیگر حکام قومی عمائدین کے ہمراہ سیز فائر کے لیے کوشاں ہیں۔

مسلسل لڑائی کی وجہ سے تمام کاروبار معطل اور بازار بند ہیں اور انٹر نیٹ سروسز بھی معطل ہیں جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ضلع کُرم اراضی تنازع پر حکومت نے خصوصی لینڈ کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ خصوصی لینڈ کمیشن کام مکمّل کرے گا اور جلد زمینی رابطے بحال ہو جائیں گے۔

زمینی رابطے بحال کرنے کے متعلق جرگہ میں دونوں اطراف کے قبائلی عمائدین اور کوہاٹ جرگے نے اہم کردار ادا کیا۔

ضلع کُرم اراضی تنازع پر خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ لیںڈ کمیشن کی سفارشارت کی مںظوری جلد مکمل ہونے کے بعد قانونی طریقہ کار کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا۔

حکومت کا کہنا ہے کہ خوارک، ادویات اور دیگر اشیا ضرروت کی ترسیل ہر صورت ممکن بنائی جائے گی، حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام فسادی عناصر کی منفی پروپیگنڈا پر کان نہ دھرے۔

Parachinar

Kurram Agency

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div