Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

نکاح کیس میں خاور مانیکا کے ملازم کا عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف بیان قلمبند، سنگین الزامات

کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل طلب کر لئے گئے
اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2023 12:43pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کے خلاف کیس میں خاور مانیکا کے گھریلو ملازم نے اپنا بیان قلمبند کرادیا۔ اس بیان میں ملازم کی جانب سے خاور مانیکا کے دعوے کے حق میں بات کی گئی ہے اور سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی، سول جج قدرت اللہ نے سماعت کی۔

بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے گھریلو ملازم محمد لطیف نے اپنا بیان قلمبند کرادیا، جس کے بعد عدالت نے کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل طلب کر لئے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی۔

ملازم کا بیان

خاور مانیکا کے ملازم کی جانب سے بیان دینے کے کچھ ہی دیر بعد اس بیان کی نقول سوشل میڈیا پر گردش کرنا شروع ہوگئیں۔

لطیف نے کہا کہ خاورفرید مانیکا کے ساتھ گزشتہ35 سال سے گھریلو ملازم ہوں، پرانا ملازم ہوں اس لیے ان کا مجھ سے کسی قسم کا پردہ نہیں ہے، ان کے بچے بھی میرے ہاتھوں میں پلے، میں گھرکے فرد کی طرح ہوں، خاور مانیکا کے پاکپتن شریف، لاہور اور اسلام آباد بنی گالہ میں گھر ہیں۔

گواہ نے کہا کہ خاورمانیکا کسٹم میں ملازم تھے، مختلف جگہوں پران کی پوسٹنگ ہوتی رہتی تھی، ان کی فیملی لاہور یا اسلام آباد میں رہتی تھی، سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے خاورمانیکاکے بنی گالہ گھر میں 2015 میں آنا جاناشروع کیا، 2015 میں کبھی کبھار، 2016-17 میں خاور مانیکا کے گھرآنا جانا زیادہ ہوگیا۔

محمد لطیف نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ عمران خان بشریٰ بی بی کے گھر آتے تھے اور وہ بشریٰ بی بی کے ساتھ کمرے میں چلے جاتے تھے، میں بشریٰ بی بی کے کمرے میں جاتا تھا تو مجھے برا بھلا کہتے تھے۔

بیان میں کئی سنگین الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔ یاد رہے

خاورمانیکا کی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف درخواست

یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کے سابق شوہر خاور مانیکا نے 25 نومبر کو مقامی عدالت میں دوران عدت نکاح پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف درخواست کی تھی۔

اس نکاح میں خاور مانیکا نے عمران خان اور بشری پر نکاح سے قبل تعلقات کا الزام بھی عائد کیا۔

سول جج قدرت اللہ کی عدالت نے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاورمانیکا کا بیان قلمبند کیا۔ درخواست میں خاور مانیکا نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے 1989 میں نکاح ہوا، ہم دونوں خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے تھے۔

مزید پڑھیں:

بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے درخواست دائر

وزیراعظم بننے کیلئے عمران خان نے بشری سے دوران عدت نکاح کیا، مفتی سعید

عمران خان اور بشری کے معاملے پر کئی لوگوں نے فون کیے اس لیے خاموش رہا، خاور مانیکا

خاور مانیکا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم ان کی سالی نے 2014 میں پی ٹی آئی دھرنے کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی سے متعارف کروایا جو پیری مریدی کی آڑ میں ہمارے گھر داخل ہوئے اور میری عدم موجودگی میں بھی کئی بار ہمارے گھر آئے۔

درخواست میں خاور مانیکا نے مؤقف اپنایا کہ کچھ عرصہ بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے ازدواجی زندگی میں مداخلت کی، اس دوران ذلفی بخاری بھی کئی مرتبہ عمران خان کے ہمراہ میرے گھر آئے۔

مفتی سعید اور عون چوہدری کے عمران خان کیخلاف بیانات

28 نومبر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں خاور مانیکا کی درخواست پر چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی، سول جج قدرت اللہ نے سماعت کی۔ جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید اور گواہ عون چوہدری نے اپنے اپنے بیانات قلمبند کرائے۔

مفتی سعید کا بیان

عدالت نے گواہ مفتی سعید کا بیان قلمبند کرنا شروع کیا۔ مفتی سعید نے بتایا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ممبر بھی تھا، یکم جنوری 2018 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے رابطہ کیا،

مفتی سعید نے صفحہ سے پڑھ کر بیان قلمبند کروایا تو عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دیکھ کر پڑھنے والےجھوٹ بولتے ہیں آپ نےعہد لیا ہوا زبانی بتائیں۔

مفتی سعید نے بتایا کہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے لاہور بلایا اور کہا نکاح پڑھانا ہے، ہم لاہور ایک گھر میں پہنچے جہاں ایک خاتون بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کر رہی تھی، اور اس نے یقین دہانی کرائی کہ شرعی تقاضے پورے ہیں، میں نے اس یقین دہانی کی بعد نکاح پڑھایا۔

مفتی سعید نے بتایا کہ نکاح کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بنی گالا رہنے لگے، نکاح میں شریک لوگوں میں سے دوبارہ فروری میں رابطہ کیا، مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا یکم جنوری 2018 کو نکاح ضروری تھا، اور بطور چیئرمین پی ٹی آئی اس نکاح کے بعد وہ بڑےعہدے پر فائز ہو جائیں گے۔

مفتی سعید کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک یکم جنوری 2018 والا نکاح غیرشرعی ہے، جنوری 2018 والے نکاح نامے پرمیرے دستخط ہیں، فروری 2018 والا زبانی نکاح میں نے بنی گالا میں پڑھایا تھا۔

عون چوہدری کا بیان

عدالت نے دوسرے گواہ عون چوہدری کا بیان قلمبند کیا۔ عون چوہدری کا کہنا تھا کہ میں حلفاً کہتا ہوں جو عدالت میں بتاؤں گا سچ بتاؤں گا، میں چیئرمین پی ٹی آئی کا پولیٹیکل اور پرسنل سیکرٹری تھا، اور میں ان کے انتہائی قریب تھا، ان کے تمام سیاسی اور فیملی کو دیکھتا تھا۔

عون چوہدری نے بتایا کہ ریحام خان کو نومبر 2015 میں طلاق ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے ریحام خان کو بشریٰ بی بی کے کہنے پر طلاق دی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی نے بذریعہ ای میل دی تھی، عمران خان مجھے بشریٰ بی بی کے پاس لے جانے کا کہتے تھے، اور وہ خود اکیلے بھی بشریٰ بی بی کے پاس جایا کرتے تھے۔

عون چوہدری کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر 2017 کو عمران خان نے کہا کہ اگلے دن بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح کرنا ہے، میں حیران ہوا، اور ان کو بتایا وہ شادی شدہ خاتون ہیں، جس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا بشریٰ بی بی کو طلاق ہو گئی ہے۔

عون چوہدری نے بتایا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے یکم جنوری 2018 کے نکاح کا گواہ ہوں، اگلے دن ہی میڈیا پر شور مچ گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے شادی کرلی ہے، عمران خان کا دوسرا نکاح فروری 2018 میں زبانی طور پر میری موجودگی میں ہوا، انہوں نے پہلا نکاح دوران عدت جان بوجھ کرکیا۔

عون چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا سال کے پہلے دن نکاح کریںگے تووہ ملک کے وزیراعظم بن جائیں گے، پہلے نکاح کے بعد انہوں نے بنی گالا میں رہنا شروع کردیا، ان کا اور بشریٰ بی بی کا پہلا نکاح غیرقانونی اورغیرشرعی ہے

imran khan

bushra bibi

pti chairman

Khawar maneka

khawar manika

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div