بھارت میں پہلی مسجد کہاں بنائی گئی تھی؟
بھارت میں مندروں، مسجدوں اور گرجا گھروں پر اکثر جھگڑا رہتا ہے، انتہاپسند دہائیوں سے دعویٰ کرتے آئے ہی کہ ان کے مندروں کو گرا کر ان کی جگہ مسجدیں اور گرجا گھر بنائے گئے ہیں، جس کی تازہ مثال بابری مسجد ہے، جسے شہید کرکے اس کی جگہ رام مندر بنایا گیا ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں بھارت میں سب سے پہلی مسجد اور گرجا گھر کب اور کہاں تعمیر ہوا تھا؟
بھارتی ریاست کیرالہ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ہندوستان میں سب سے پہلے گرجا گھر، مسجد اور عبادت گاہیں کہیں اور نہیں بلکہ کیرالہ میں بنی تھیں۔
ویب سائٹ کے مطابق ملک کی پہلی مسجد کیرالہ کے تریسور ضلع میں بنائی گئی تھی جو ”چیرامن جمعہ مسجد“ کے نام سے مشہور ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق چیرامن جمعہ مسجد ملک ابن دینار نے 629ء میں تعمیر کروائی تھی۔ اسے ہندوستان کی پہلی قدیم ترین مسجد سمجھا جاتا ہے اور آج بھی اس میں نماز ادا کی جاتی ہے۔

بھارت کا پہلا چرچ بھی کیرالہ میں بنایا گیا تھا۔ یہ چرچ 52 عیسوی میں تریسور ضلع کے پالیور میں قائم کیا گیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ سینٹ تھامس نے اس چرچ کو تعمیر کیا تھا اس لیے اسے سینٹ تھامس چرچ کا نام دیا گیا۔
دریائے پیریار کے کنارے واقع یہ چرچ عیسائیوں کے لیے ایک اہم زیارت گاہ ہے۔

کوچی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اس کا فاصلہ تقریباً 30 کلومیٹر ہے۔
اس کے بعد سینٹ تھامس نے کوڈنگلور، پروور، پالیور، کوکمنگلم، نیرانم، نیلاکل، کولم اور کنیا کماری اضلاع میں چرچ بنوائے۔
یہودیوں کی عبادت گاہ کے بارے میں بات کریں تو کوچی میں پردیسی سنیگاگ ملک کی پہلا اور قدیم ترین یہودی عبادت گاہ ہے۔ یہ سیگاگ 1567 میں بنایا گیا تھا، جہاں یہودی آکر اپنی عبادت کرتے تھے۔


پردیسی سنیگاگ کوچی کے یہودی علاقے میں بنائے گئے سات سنیگاگ میں سے واحد ہے جہاں آج بھی یہودی آکر عبادت کرتے ہیں۔ یہ بھی ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔