Aaj News

پیر, مئ 06, 2024  
27 Shawwal 1445  

کسٹم نے مقامی کپڑا غیر ملکی قرار دے کر ضبط کرلیا؟

امپورٹر نے مقامی مال کو غیر ملکی بتایا، ڈیوٹی ادا نہ کی، انکوائری کمیشن نے محکمے کو غلط قرار دیدیا
شائع 08 فروری 2024 10:22am

کسٹم حکام نے ڈیوٹی ادا نہ کیے جانے بنیاد پر غیر ملکی مصنوعات ضبط کرنے کے نام پر مقامی کپڑا ضبط کرلیا۔

کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ درآمد کنندہ نے دھوکا دینے کی غرض سے مقامی طور پر تیار شدہ کپڑے کو غیر ملکی قرار دیا تھا۔ اپیلیٹ اتھارٹی سے استدعا کی گئی تھی کہ اس امر کا تعین کرے کہ مال ملکی ہے یا غیر ملکی۔

ایک مقامی کمیشن نے ایک مینوفیکچرنگ یونٹ کا معائنہ کیا اور ضبط کیے ہوئے کپڑے کے نمونوں کا موازنہ کیا۔

کسٹم کے عملے نے ایک ٹرینر پر لدا ہوا کنٹینر ضبط کیا تھا۔ چیکنگ کرنے پر غیر ملکی قرار دیا جانے والا ایسا کپڑا برآمد ہوا جس پر ڈیوٹی ادا نہیں کی گئی تھی۔ یہ مال تحویل میں لے کر درآمد کنندہ سے کہا گیا کہ وہ درآمد کی اصل دستاویز پیش کرے۔

درآمد کنندہ قانونی دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہا۔ مال کو تحویل میں لیے جانے کے عمل کو ضبطی قرار دیکر بتایا گیا کہ مالک غیر قانونی طریقے سے لایا گیا اور اور ڈیوٹیز اور ٹیکس بھی ادا نہیں کیے گئے۔

اس مال کے مالک نے اس نکتے پر زور دیا کہ ضبط کیا جانے والا غیر ملکی ساخت کا نہیں تھا اور کسٹم کا عملہ اپنے الزام کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

کسٹم کا محمہ اس موقف پر ڈٹا رہا کہ مال کا مالک اس کی قانونی حیثیت ثابت کرنے میں ناکام رہا اس لیے اس بات کا امکان قوی ہے کہ یہ مال ملک میں غیر قانونی طریقے سے لایا گیا۔ کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ مال کے مالک کو اِس کی قانونی حیثیت ثابت کرنے کا پورا موقع دیا گیا تاہم وہ ناکام رہا۔

دوسری طرف درآمد کنندہ نے متعلقہ چیمبر آف کامرس سے سرٹیفیکیٹ پیش کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ مال مقامی طور پر تیار کیا گیا تھا۔ انکوائری کمیشن نے مقامی مینوفیکشرنگ یونٹ کا معائنہ کیا اور اُسے مکمل طور پر فعال قرار دیا۔

کمیشن نے بتایا کہ یہ مینوفیکچرنگ یونٹ مختلف اقسام کا کپڑا تیار کر رہا تھا اور جو کپڑا کسٹم حکام نے ضبط کیا تھا وہ بھی وہاں تیار کیا جاتا تھا۔ کمیشن نے بتایا کہ درآمد کنندہ نے ثبوت پیش کردیا تھا جبکہ کسٹم کا محکمہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

پاکستان

FAKE IMPORT

GOODS CONFISCATED

DUTY AND TAXES

CUSTOMS DEPARTMENT

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div