سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار کیا ہوگا، ووٹ کیسے کاسٹ کیا جائیگا ؟
سینیٹ کی 48 نشستوں پر انتخابات 2 اپریل کو شیڈول ہیں جس کے لیے قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی۔
سینیٹ انتخابات میں سندھ اور پنجاب کی 12،12 نشستوں جب کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی11،11 اور اسلام آباد کی 2 سیٹوں پر الیکشن ہوں گے۔
سینیٹ انتخابات سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ سسٹم کے تحت کیاجاتا ہے جنرل نشستوں کو کل نشستوں پرتقسیم کیا جائے گا۔
رکن اسمبلی امیدواران کے ناموں کے آگے اپنی ترجیح ظاہرکرے گا ، پہلے ترجیحی امیدوار کے مقررہ ووٹ پورے ہونے پر اضافی ووٹ دوسرے ترجیحی امیدوار کو ازخود ٹرانسفر ہو جائیں گے اور یوں ایوان بالاء کے اراکین کے انتخاب کا عمل ہوگا۔
اسلام آباد کی نشستوں پر اکثریتی ووٹ یا سادہ اکثریت کا فارمولا اپلائی ہوگا تاہم صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹر کی خالی نشستوں کو ایوان کی کل اراکین سے تقسیم کرنے پرکامیاب سینیٹر کیلئے درکار ووٹر کی تعداد نکل آتی ہے۔
اس فارمولے کے تحت پنجاب کی جنرل نشست کیلئے 53 ووٹ ایک جنرل نشست پر سینیٹر منتخب کرینگے۔
سندھ اسمبلی سے 24 ووٹ، خیبر پختونخوا اسمبلی کے20 ووٹ اور بلوچستان اسمبلی سے 9 ووٹ ایک سینیٹر کا انتخاب کرینگے۔
خواتین اور ٹیکنوکریٹس کے حوالے سے خالی نشستوں کو بھی ایوان پر تقیسم کیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.