بلیک ہول نے عظیم الجثہ ستارے کو بیچ میں سے پھاڑ کر رکھ دیا، مناظر کیمرے میں قید
خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کی چندرا ایکس رے آبزرویٹری نے ہبل ٹیلی اسکوپ کی مدد سے ایک ایسا منظر ریکارڈ کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلیک ہول ایک بڑے ستارے کو بیچ میں سے پھاڑ رہا ہے۔
اس واقعے کو ماہرینِ فلکیات ٹائڈل ڈزرپشن ایونٹ کا نام دیتے ہیں۔ اس کا مخصوص نام AT2019qiz ہے۔ بلیک ہول کی قوتِ تجاذب اس قدر ہوتی ہے کہ روشنی بھی اِس سے بچ کر نکل نہیں سکتی۔ غیر معمولی قوتِ تجاذب نے عظیم الجثہ ستارے کو کھینچ کر پھاڑ دیا۔
بلیک ہول کی بھرپور قوت سے ستارے کے پھٹنے کا منظر ریکارڈ کرنے کی خاطر ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کے علاوہ NICER اور Swift نامی آلات سے بھی مدد لی گئی۔

بات یہیں تک محدود نہیں رہی۔ ستارے کو پھاڑنے کے بعد اس بلیک ہول کو جو ملبہ ملا ہے اُس کی مدد سے یہ اب ایک اور بڑے فلکی جسم کو تہس نہس کرنے میں جُٹا ہوا ہے۔
جو کچھ ماہرینِ فلکیات نے دریافت اور ریکارڈ کیا ہے اس سے کائنات کے بڑے بلیک ہولز کے بارے میں بہت کچھ جاننے میں مدد مل سکتی ہے۔
یومیہ ایک سورج نگلنے والے بلیک ہول کی دریافت
سائنس کی دنیا میں تاریخ رقم: بلیک ہول کی پہلی تصویرجاری
سب سے پہلے 2019 میں ایک بڑے بلیک ہول کی غیر معمولی قوتِ تجاذب کا پتا چلا تھا جس نے ایک قریبی ستارے کو تباہ کردیا تھا۔ قوتِ تجاذب کے نتیجے میں ایکس شعاؤں کا اخراج ہوتا رہتا ہے اور یہ بڑے فلکی اجسام کے تصادم کو نتیجہ ہے۔













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔