Aaj News

ہفتہ, فروری 15, 2025  
16 Shaban 1446  

نو ملکوں سے گزرنے والا دریا، جس پر آج تک کوئی ڈیم نہ بنا سکا، وجہ کیا ہے؟

یہ ناقابل یقین حد تک طویل ہے جو کہ 6,400 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے
شائع 25 جنوری 2025 01:35pm

دریائے ایمیزون دنیا کے سب سے حیرت انگیز قدرتی عجائبات میں سے ایک ہے۔ یہ پیرو میں اینڈیز پہاڑوں سے شروع ہوتا ہے اور بحر اوقیانوس تک پہنچنے سے پہلے جنوبی امریکہ کے نو ممالک سے ہوتا ہوا بہتا ہے۔

دریائے ایمیزون حجم کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا دریا ہے۔ یہ ناقابل یقین حد تک طویل ہے جو کہ 6,400 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے، اور کچھ حصوں میں یہ 11 کلومیٹر تک چوڑائی میں پھیلا ہوا ہے۔ ایمیزون لاکھوں لوگوں کے لیے تازہ پانی کا ایک اہم ذریعہ ہے، جو اسے خطے کے ماحولیاتی نظام کا ایک اہم حصہ بناتا ہے۔

گمشدہ پلوں (Bridges) کا معمہ

ایمیزون دریا ایک اور وجہ سے خاص ہے، اسے عبور کرنے کے لیے کوئی پل موجود نہیں، حالانکہ یہ 9 ممالک سے گزرتا ہے۔ ایمیزون پر پل بنانا کئی وجوہات کی بنا پر انتہائی مشکل ہے۔

ایمیزون دریا کے کنارے نرم اور ناپائیدار مٹی پر مشتمل ہیں، جس کی وجہ سے پلوں کے لیے ٹھوس بنیاد بنانا مشکل ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ ڈیم بننا بھی مشکل ہے۔

گوگل نے امریکی خفیہ ہتھیار ’سمندری شیطان‘ کی تصاویر جاری کرکے بھانڈا پھوڑ دیا

دریا کی غیر معمولی چوڑائی کے لیے ایک بڑے ڈھانچے کی ضرورت ہوگی، جس کے نتیجے میں قابل ذکر انجینئرنگ اور مالیاتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ دریا ایمیزون برساتی جنگل سے گھیرے ہوئے ہے، جو کرہ ارض پر سب سے گھنے اور حیاتیاتی متنوع ماحولیاتی نظاموں میں سے ایک ہے۔ کسی بھی تعمیراتی منصوبے کو گھنے جنگلات کی وجہ سے لاجسٹک رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دنیا کا وہ ساحل سمندر جہاں صرف ڈھانچے موجود ہیں

اور آخری وجہ ایمیزون میں اکثر سیلاب آتا ہے اور اپنا راستہ بدلتا ہے، جو پلوں جیسے مستقل ڈھانچے کی تعمیر کے لیے موزوں نہیں ہے۔

لاگت کا عنصر

یہاں تک کہ اگر ایمیزون پر پل بنانا ممکن ہو تو یہ منصوبہ انتہائی مہنگا ہوگا۔ دریا کے وسیع رقبے، مضبوط دھاروں اور بدلتے ہوئے راستے کو عبور کرنے کے لیے درکار خصوصی انجینئرنگ اس منصوبے کو بہت مہنگی تعمیر بنا دے گی۔

amazon river

flows through 9 countries

remains bridge free