سنجدی کوئلہ کان دھماکے کی تحقیقات مکمل، ذمہ داروں کا تعین کرلیا گیا

انکوائری رپورٹ منظوری کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھجوائی جائے گی
شائع 08 فروری 2025 03:34pm

کوئٹہ کی سنجدی کوئلہ کان میں ہونے والے گیس دھماکے کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں۔ انکوائری رپورٹ میں کان کے مالک، ٹھیکیدار، منیجر اور انجینئر کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

محکمہ معدنیات کے مطابق انکوائری رپورٹ منظوری کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھجوائی جائے گی، جس کے بعد رپورٹ کو عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔

یاد رہے کہ 9 جنوری کو سنجدی میں کوئلہ کان میں گیس دھماکے کے نتیجے میں 12 کان کُن جاں بحق ہو گئے تھے۔

اس واقعے کے بعد حکومت نے تحقیقات کا حکم دیا تھا تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے اور مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں کوئلے کی کانوں میں اکثر حادثات ہوتے ہیں جہاں کان کے مالکان حفاظتی طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور مزدور خطرناک حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں، گزشتہ سال 46 حادثات میں 82 کان کن جاں بحق ہوئے۔

گزشتہ سال جون میں کوئٹہ سے 50 کلومیٹر دور سنجدی کے علاقے میں کوئلے کی کان کے اندر گیس بھرنے سے کم از کم 11 افراد جاں بحق ہوئے۔

2023 میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی ایک رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ کوئلہ کانوں میں حفاظتی معیارات پر شاذ و نادر ہی عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

Sanjdi Coal Mine Accident

Investigative Report