پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے بعد بھارتی ائر لائنز کو بھاری نقصان پہنچ گیا
پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے بعد بھارتی ائر لائنز کو بھاری نقصان پہنچ گیا، کئی پروازوں کا رخ بدلنا پڑا۔ طویل دورانیہ کی پروازیں مختلف ملکوں کے متبادل ائیر پورٹس پر اتارنا پڑیں۔ عمان سے آنے والی پرواز کو اضافی فیول کے لیے احمد اباد ائیرپورٹ پر اترا۔ ٹورنٹو سے آنے والی پرواز کو ری فیولنگ کے لیے کوپن ہیگن میں اتارا گیا۔
پاکستان کی جانب سے فضائی حدود کی بندش نے بھارتی ائیر لائنز کی متعدد پروازوں کو ہنگامی حالات میں مبتلا کردیا۔ طویل دورانیہ کی پروازوں کو مختلف ملکوں کے متبادل ائیرپورٹس پر اتارنا پڑا جبکہ کئی پروازوں کو اپنا راستہ بدلنا پڑا۔ انڈین ایوی ایشن انڈسٹری کو روزانہ لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، ائیر انڈیا کو یومیہ چھ کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اور اگر یہ صورتحال جاری رہی تو رواں ماہ کے آخر تک خسارہ تین سو پچھتر کروڑ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے کئی بھارتی ائرلائنز کی پروازوں کو اپنی منزلوں کے راستے بدلنے پڑے اور طویل سفر کے دوران متبادل ائرپورٹس پر لینڈنگ کی جا رہی ہے۔
ایئر انڈیا کی ایک پرواز جو شارجہ سے ایران میں تربت کے قریب پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہونے والی تھی، نوٹس جاری ہونے کے بعد اس کا رخ موڑ دیا گیا اور طیارہ عمان سے گزر کر اضافی فیول کے لیے احمد آباد ائرپورٹ پر اترا۔
اسی طرح ٹورنٹو سے آنے والی ائر انڈیا کی پرواز کو کوپن ہیگن میں ری فیولنگ کے لیے اتارا گیا۔ پیرس سے نئی دہلی جانے والی ائر انڈیا کی پرواز کو ابوظہبی اور لندن سے جانے والی پرواز کو بھی ابوظہبی ائرپورٹ پر لینڈ کرایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق روزانہ 100 بھارتی پروازیں پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتی ہیں، اور ان پروازوں کے اضافی راستوں کے استعمال اور تین گھنٹے کے اضافی سفر کے باعث بھارت کو ماہانہ پچاس کروڑ ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ 2019 میں بھی پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد بھارت کو 700 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔
Comments are closed on this story.