بھارتی حملوں میں 33 نہتے پاکستانی شہری شہید اور 62 زخمی ہوئے، ترجمان پاک فوج کی بین الاقوامی میڈیا کو بریفنگ
پاک فوج کے ترجمان، لفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بین الاقوامی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حملوں میں 33 نہتے پاکستانی شہری شہید اور 62 زخمی ہوئے، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں اور بھارت دہشت گردوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ بھارت کی ایجنسیوں نے پاکستان میں دہشت گردی بڑھانے کے لیے بلوچستان میں بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو حمایت فراہم کی۔ پہلگام واقعے سے پہلے بھارتی جاسوسوں کو جہلم سے گرفتار کیا گیا۔ بھارتی جاسوس سے الیکٹرانک آلات اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔
پاک فوج کے ترجمان لفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پاکستان ایئر فورس اور پاکستان نیوی کے سینئر افسران کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں بین الاقوامی میڈیا کو بتایا کہ پہلگام علاقے کا پولیس اسٹیشن سے فاصلہ 30 منٹ کا ہے، پہلگام واقعہ کے بعد 10 منٹ کے اندر پولیس وہاں پہنچ گئی، اس واقعے کا ہمیں کوئی چھوٹا سا بھی ثبوت نہیں ملا، واقعے کے فوری بعد بھارتی سوشل میڈیا سے پاکستان پر الزام لگ گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ دہشتگرد آئے اور حملہ کر کے چلے گئے، بھارتی فوج کہاں تھی؟ بھارت کے بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر آج یہ خونریزی ہو رہی ہے۔ حملہ کیسے ہوا، کس نے کیا، بھارت کے پاس ثبوت کوئی نہیں اور جارحیت شروع کر دی۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت معصوم کشمیریوں کو دہشتگرد ظاہر کر رہا ہے، سرحد پار دہشتگردی کا منتراب رکنا چاہئے۔ کسی نے آپ کو جج بننے اور سزا دینے کا اختیار نہیں دیا۔ بھارت سیاسی مقاصد کیلئے پاکستان پر الزام لگاتا ہے، معصوم لوگوں کو قتل کر کے کہتے ہیں یہ دہشتگرد ہیں، کوئی ثبوت دیتے نہیں اور کہتے ہیں ہم پاکستان پر حملہ کریں گے، بھارت نے مساجد پر حملے کیے۔
پاک فوج کے ترجمان لفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے نیوز کانفرنس میں غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ بھارتی سیاست دانوں نے بھی پہلگام واقعے کے بعد سیکیورٹی پر سنجیدہ سوال اٹھائے۔ بھارتی فوج کے ریٹائرڈ جنرل کے ایس گل نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کردار پر سوال اٹھایا، بھارتی شہری بھی پہلگام میں بھارتی فوج کے مشکوک کردار پر پھٹ پڑے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی حکومت اور فوج بھارتی شہریوں کے سنجیدہ سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیاپال کے مطابق مقبوضہ کمشیر میں حملے بھارت میں انتخابات جیتنے کیلئے کیے گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں جعلی ان کاؤنٹرز قابض بھارت فوج کا معمول ہے۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کے صحافی نے سوال اٹھایا کہ 7 لاکھ فوج ہوتے ہوئے دہشگرد پہلگام کیسے پہنچے؟ سوال کرنے والے صحافی کو اگلے دن ہی بھارتی فوج نے اٹھا لیا۔ بھارت نے عوام اور صحافیوں کے سوال اٹھانے پر سوشل میڈیا پر پابندیاں لگائیں۔
پاکستان میں بھارتی دہشتگردی کے ثبوت میڈیا کے سامنے پیش
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کے سامنے جو دہشتگردی ہو رہی ہے وہ پاکستان میں ہو رہی ہے، پاکستان میں دہشت گردی بھارت کر رہا ہے۔ پاکستان میں دہشتگردی پر بھارتی میڈیا خوشیاں مناتا ہے، آپ خود دہشتگردی کے ماسٹر مائنڈ ہے اور کہانیاں بناتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پہلگام واقعہ کا ایک مقصد فتنہ الخوارج اور بلوچستان میں دہشتگردوں کو اسپیس فراہم کرنا ہے۔ مسلح افواج کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے ڈائیورٹ کرنا ہے۔ پہلگام واقعہ کے بعد تمام دہشتگرد تنظیموں کو میسج بھیجا گیا کہ پاکستان میں دہشتگردی بڑھاؤ۔ پہلگام واقعے سے پہلے بھارتی جاسوسوں کو جہلم سے گرفتار کیا گیا۔ بھارتی جاسوس سے الیکٹرانک آلات اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔
ترجمان پاک فوج نے بلوچستان میں بھارتی تخریب کاری کے ثبوت بھی دیے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بین الاقوامی میڈیا کو بلوچستان میں بھارتی تخریب کاری کے ثبوت دکھاتے ہوئے کہا کہ بھارت کالعدم بی ایل اے کی پشت پناہی کر رہا ہے، بھارت فتنہ الخوارج سمیت دوسرے دہشت گرد گروپوں کو معاونت فراہم کر رہا ہے۔ ایک ٹیلی فونز کال میں بھارتی ایجنسی کے افسر نے تسلیم کیا کہ وہ پاکستان میں دہشگردی میں ملوث ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی کا افسر دہشتگردوں کو بھاری رقم دینے کی بات کر رہا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی کا افسر دہشت گردوں کو عوامی مقامات پر حملوں کے لیے کہتا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ 25، 26 اپریل کو فتنہ الخوارج کی سب سے بڑی تشکیل روکی گئی، 71 دہشتگردوں کو مار دیا گیا، کیونکہ یہ دہشتگرد جلدی میں آئے تھے، انہیں بھارتی ایجنسیوں نے کہا کہ فوری جاؤ، جہلم میں ایک دہشتگرد پکڑا گیا، اس دہشتگرد کے موبائل سے بڑی معلومات ملیں، بھارتی ملٹری انٹیلی جنس اس سے دہشتگردی کروا رہی تھی۔
بین الاقوامی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی حملوں میں 14 فوجی جوان بھی زخمی ہوئے، 2 سال کے بچے کو مار کر آپ جشن منا رہے ہیں، شرم کرو، اپنا سینہ پیٹ کر اسے قومی فتح قرار دے رہے ہو، جب ہم سے سوال کرتے ہو کہ پاکستان کیا کرے گا، تو پھر یہ تصاویر یاد رکھنا۔ بھارتی حملوں میں 33 پاکستانی شہید ہوئے اور 62 افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ مجھے بتائیں کون سی انسانیت، جینوا کنونشن اور مذہب اس کی اجازت دیتا ہے، یہ بڑی تعداد میں آئے، 5 جہاز ہم نے گرا دیے، ایل او سی پر بھارت نے فائرنگ کی ، ایل او سی پر پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، ہم اس دہشتگردی کا مسلسل جواب دے رہے ہیں، ہم صرف بھارتی فوج کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، نہ ہی ہمارا یہ کلچر ہے اور نہ مذہب شہریوں کو ٹارگٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی حملوں کے جواب میں صرف بھارتی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ بھارتی حملے کے وقت 57 بین الاقوامی فلائٹس آپریٹ ہورہی تھیں، بھارت کے پاکستان پر حملے کے وقت پاکستان کی فضا میں متعدد مسافر جہاز میں موجود تھے۔ بھارت نے پاکستانی اور غیر ملکی ایئر لائنز کے مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالیں۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ بھارت نے کل پاکستان میں لانگ رینج میزائلوں سے حملہ کیا۔ کہتے ہیں کراچی جل رہا ہے، کراچی پر قبضہ کر لیا، کہتے ہیں جہاز گرا دیا، ایک بھی جہاز کا ملبہ دکھا دو، تمہیں پاکستان کے حملے کا بہت شوق ہے، تمہاری یہ خواہش جلد پوری کر دیں گے، 6 اور 7 مئی کی رات کو ان کا منہ کالا ہوگیا، کیونکہ ہم نے ان کا ہائی ٹیکنالوجی ائیر کرافٹ گرا دیا، اس کے بعد آپ اپنے پائلٹ بھیجنے کی ہمت نہ کر سکے۔ آپ نے ڈرون بھیجے جنہیں ہم نے گرا دیا، ہم اپ کی بوکھلاہٹ اور غصہ سمجھ سکتے ہیں۔