ہانگ کانگ: رہائشی عمارت میں آتشزدگی سے ہلاکتیں 128 ہوگئیں، 200 لاپتہ

7 بلاکس میں لگی آگ پر زیادہ تر قابوپالیا گیا، کنسٹرکشن کمپنی کے 2 ڈائریکٹرز اور انجینئرنگ کنسلٹنٹ گرفتار
اپ ڈیٹ 28 نومبر 2025 01:30pm

ہانگ کانگ میں کثیرالمنزلہ رہائشی کمپلیکس میں لگنے والی ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں 128 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 76 افراد زخمی ہیں جبکہ آگ سے متاثرہ رہائشی بلاکس کے 200 افراد لاپتہ ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ہانگ کانگ کے فائر حکام نے بتایا کہ وہ جمعے تک تلاش اور ریسکیو کارروائیاں مکمل کرنے کی امید رکھتے ہیں، جب کہ شہر میں گزشتہ تقریباً 80 برسوں کی بدترین آگ نے ایک بڑے رہائشی کمپلیکس کو خاکستر کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جمعے کی صبح بھی فائر فائٹرز سلگتے ہوئے کمپلیکس میں کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ڈپٹی فائر سروسز ڈائریکٹر ڈیریک چان نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم سات عمارتوں کے تمام یونٹس میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کہیں مزید جانی نقصان تو نہیں ہوا۔

ہانک کانگ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 7 بلاکس میں لگی آگ پر زیادہ تر قابوپالیا گیا ہے، کنسٹرکشن کمپنی کے 2 ڈائریکٹرز اور انجینئرنگ کنسلٹنٹ گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

حکام نے تقریباً 700 افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا ہے جہاں انہیں ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

آگ کا شکار ہونے والا یہ کمپلیکس 8 بلاکس پر مشتمل ہے، ہر بلاک 31 منزلہ ہے۔ مجموعی طور پر یہاں 2 ہزار کے قریب اپارٹمنٹس اور تقریباً 5 ہزار رہائشی موجود ہیں۔

AAJ News Whatsapp

فائر بریگیڈ کے مزید دستے موقع پر موجود ہیں اور حکام کا کہنا ہے کہ آگ کی شدت کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ میں پیش آنے والی یہ آگ گزشتہ 50 سال کی سب سے ہلاکت خیز آتشزدگی قرار دی جا رہی ہے۔

چین کا تاریخی مندر کیسے آگ کی لپیٹ میں آیا؟

متاثرہ رہائشیوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ 52 سالہ خاتون این جی اپنی بیٹی کی گریجویشن کی تصویر ہاتھ میں لیے زاروقطار روتی رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی اور شوہر ابھی تک باہر نہیں آئے۔ خاتون نے بتایا کہ ان کے بلاک میں آگ ابتدا میں معمولی تھی مگر وقت پر قابو نہ پانے کے باعث پھیلتی چلی گئی۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ “چھوٹی آگ پر بروقت قابو پا لیا جاتا تو شاید یہ تباہی نہ ہوتی۔ اب ہر چیز جل رہی ہے، اتنے لوگ مر گئے۔”

ابوظہبی میں خوفناک آگ، چند گھنٹے میں ہی قابو پا لیا گیا

ایک 70 سالہ رہائشی چو نے بتایا کہ وہ اپنے دوست کے گھر ٹھہری ہوئی تھیں، واپس آئیں تو اپنا گھر اب بھی جلتا ہوا پایا۔
ایک اور متاثرہ 68 سالہ رہائشی وائی وائی چان نے کہا کہ اگرچہ ان کے بلاک میں آگ بجھا دی گئی ہے مگر حالات ایسے ہیں کہ وہ کہیں منتقل بھی نہیں ہو سکتے۔

اسرائیل کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو، ایمرجنسی نافذ

گرینفل کیس کی تحقیقات میں بیرونی دیواروں پر قابلِ اشتعال مواد کی تنصیب اور حکومتی غفلت کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا، جبکہ وہاں آگ کا سبب ایک فریج میں الیکٹریکل فالٹ بنا تھا۔ ہانگ کانگ کے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ابھی حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

تائیوان کی صدر لائی چِنگ تے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ وہ ہلاک شدگان کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتی ہیں اور امید کرتی ہیں کہ لاپتا افراد جلد محفوظ حالت میں مل جائیں گے۔

حکام نے آگ لگانے کے شبے میں تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

Hong Kong

building fire

in residential

45 injured

44 dead