سیٹلائٹس زمین پر موجود خلائی دوربینوں کو اندھا کرنے لگے

سیٹلائٹس کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کی روشنی کا اثر خلا کی تحقیق میں ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
شائع 04 دسمبر 2025 10:05am
تصویربذریعہ/ ناسا، اے ایف پی
تصویربذریعہ/ ناسا، اے ایف پی

خلا میں سیٹلائٹس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کا فائدہ تو زمین پر رہنے والوں کو ہو رہا ہے، جیسے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت مل رہی ہے، مگر یہ خلا میں موجود ٹیلی اسکوپس کے کام میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

رائٹرز کے مطابق نئی تحقیق ثابت کرتی ہے کہ خلا میں اتنی زیادہ سیٹلائٹس کی روشنی سے خلا کے مشاہدات پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔

گروک کا نیا ورژن لانچ: من گھڑت معلومات میں کمی کا دعویٰ

2019 میں خلا میں تقریباً 2,000 سیٹلائٹس تھے، لیکن اب ان کی تعداد 15,000 تک پہنچ چکی ہے۔ اس میں سے زیادہ تر سیٹلائٹس ایلن مسک کے اسٹار لنک نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔ اور آئندہ برسوں میں ان کی تعداد تقریباً 5 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔

ناساکی تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ خلا میں یہ سیٹلائٹس بہت زیادہ روشنی پیدا کرتے ہیں، جو ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ اور SPHEREx جیسے خلا میں موجود ٹیلی اسکوپوں کی تصاویر کو خراب کر دیتی ہیں۔ یہاں تک کہ ہبل کی ایک تہائی تصاویر بھی سیٹلائٹس کی روشنی سے متاثر ہو سکتی ہیں۔

سیٹلائٹس سورج کی روشنی کو اپنے سولر پینلز سے منعکس کرتے ہیں اور زمین و چاند سے آنے والی روشنی بھی ان پر پڑتی ہے، جو خلا میں بہت زیادہ چمک دار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، سیٹلائٹس سے انفراریڈ شعاعیں اور ریڈیو لہریں بھی آتی ہیں جو خلا کے مشاہدات کو مزید مشکل بنا دیتی ہیں۔

جب خلا میں موجود ٹیلی اسکوپ کائنات کے دور دراز سیاروں، سیارچوں اور گلیکسیوں کو دیکھتے ہیں، تو ان سیٹلائٹس کی روشنی ان کی تصاویر کو خراب کر دیتی ہے۔ اس سے سائنسدانوں کو مشکلات پیش آتی ہیں کیونکہ وہ صحیح طور پر یہ نہیں دیکھ پاتے کہ کیا واقعی وہ کوئی نیا سیارچہ دیکھ رہے ہیں یا یہ سیٹلائٹس کی روشنی ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ ایک حل یہ ہو سکتا ہے کہ سیٹلائٹس کو کم مدار میں بھیجا جائے تاکہ ان کی روشنی خلا میں موجود ٹیلی اسکوپوں کو کم متاثر کرے۔ تاہم، اس سے زمین کے اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جو کہ ایک اور بڑا مسئلہ ہو گا۔

اے آئی ٹیکنالوجی امیر اور غریب کے درمیان فرق کو بگاڑ دے گی، یو این رپورٹ کی وارننگ

ایک اور حل یہ ہو سکتا ہے کہ خلا میں کم سیٹلائٹس بھیجے جائیں، مگر یہ اتنا آسان نہیں ہے کیونکہ سیٹلائٹس کی تعداد بڑھانے کی بہت سی وجوہات ہیں، جیسے کہ مصنوعی ذہانت (AI) کی بڑھتی ہوئی ضرورتیں۔

AAJ News Whatsapp

اگرچہ خلا میں سیٹلائٹس کی بڑھتی ہوئی تعداد خلا کے ٹیلی اسکوپوں کے کام کو متاثر کر رہی ہے، لیکن اس کا حل نکالنا ضروری ہے۔

خلا کے مشاہدات کے لیے سیٹلائٹس کی روشنی کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے ہمیں جدید طریقوں کی ضرورت ہے تاکہ ہم بہتر طور پر کائنات کے راز جان سکیں اور اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکیں۔

NASA

satellite

space telescopes

hinder

'light pollution'