’گروک‘ کی بروقت مدد مریض کو موت کے منہ سے کھینچ لائی

اے آئی 'گروک' سے مشورے کے بعد جب سی ٹی اسکین کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اپینڈکس تقریباً پھٹنے والا تھا۔
شائع 07 دسمبر 2025 11:13am

اے آئی کی مدد نے ناروے کے ایک شہری کی زندگی بچانے میں نہایت اہم کردار ادا کیا۔ 49 سالہ شخص مارک کریچسمان شدید پیٹ درد کے باعث ایمرجنسی روم پہنچے، لیکن ابتدائی طور پر ڈاکٹرز نے انہیں صرف ایسڈ بلاکرز دے کر گھر بھیج دیا۔ شدید درد اور تکلیف میں 24 گھنٹے تک کمی نہ آئی، مارک نے اے آئی اسسٹنٹ ”گروک“ سے مدد لی۔

مارک نے تمام علامات گروک کو بیان کیں، جواب میں گروک نے خبردار کیا کہ یہ ”پرفوریٹڈ السر یا غیر معمولی اپینڈیسائٹس“ ہو سکتا ہے۔ گروک نے تاکید کی کہ فوراً ہسپتال جائیں اور سی ٹی اسکین کروائیں۔

مارک، گروک کی تشخیص اور تجویز کے ساتھ ہسپتال واپس گئے، مگر انہوں نے ڈاکٹرز کو بتایا کہ یہ مشورہ ان کی بہن نے دیا ہے، جو نرس ہیں تاکہ اے آئی کی وجہ سے اسے نظر انداز نہ کیا جائے۔ اسکین کے بعد معلوم ہوا کہ اپینڈکس شدید بڑھ چکا تھا اور تقریباً پھٹنے والا تھا۔ ڈاکٹرز نے فوری سرجری کی، اپینڈکس کو ہٹایا گیا اور یوں اے آئی کی بروقت مدد سے مارک کی جان بچ گئی۔

یہ واقعہ ایلون مسک نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیا، پوسٹ وائرل ہو گئی۔ صارفین نے گروک کے بروقت مداخلت کو اس بات کا ثبوت قرار دیا کہ اے آئی اکثر ہیلتھ سے متعلق وہ کارآمد مشورے دیتا ہے جو مصروف ڈاکٹرز نظر انداز کر دیتے ہیں۔

سالہ طالبعلم نے دل کی بیماری کی تشخیص کرنیوالی اے آئی ایپ تیار کرلی

کئی صارفین نے لکھا کہ اگر اے آئی ڈاکٹروں کی شکل میں دستیاب ہو تو وہ خوشی سے اسے قبول کریں گے، کیونکہ یہ بہتر اور بروقت مشورہ اور تشخیص فراہم کر سکتا ہے۔

طبی تحقیق بھی اے آئی کی اس افادیت کی تصدیق کرتی ہے۔ جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن 2023 سمیت متعدد مطالعات میں دکھایا گیا ہے کہ اے آئی ٹولز، جیسے گروک، اپینڈیسائٹس جیسی بیماریوں کی ‘درست تشخیص’ میں تقریباً 20 فیصد اضافہ کر سکتے ہیں۔ ریٹروسیکل اپینڈیسائٹس میں، جو اپینڈکس کی وہ پوزیشن ہے جو آنت کے پیچھے چھپی ہوتی ہے، روایتی علامات اکثر ظاہر نہیں ہوتیں، اور اس وجہ سے اپینڈیسائٹس کے 5 سے 15 فیصد کیسز میں غلط تشخیص ہو جاتی ہے۔

اس واقعے کے بعد ایکس پر صارفین نے اپنے تجربات بھی شیئر کیے، جن میں گروک کے ذریعے صحت یا پالتو جانوروں کے مسائل میں بروقت رہنمائی کے واقعات شامل تھے۔ گروک کے جواب میں یہ بات بھی اجاگر کی گئی کہ ایکس اے آئی (xAI) کے ماڈلز مریضوں کو معقول اور ہمدردانہ رہنمائی فراہم کرتے ہیں، لیکن یہ پیشہ ورانہ طبی تشخیص یا علاج کا نعم البدل نہیں ہیں۔

Artificial Intelligence

healthcare

Grok

xAI

life saving

Medical AI

Appendicitis