سندھ حکومت کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا اعلان، ’پنجاب بھی ایکشن لے‘

پنجاب حکومت بھی ڈاکوؤں کے خلاف ایکشن لے، سندھ کا موٹروے محفوظ ہے، کارروائیاں پنجاب میں ہوتی ہیں: ضیا الحسن لنجار
شائع 09 دسمبر 2025 06:26pm

سندھ حکومت نے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف پوری قوت کے ساتھ آپریشن کا اعلان کردیا ہے۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت بھی ڈاکوؤں کے خلاف ایکشن لے، سندھ کا موٹروے محفوظ ہے، کارروائیاں پنجاب میں ہوتی ہیں۔

منگل کو سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ کراچی کا شمار بدترین شہروں میں ہوتا تھا، اب امن وامان کی صورت حال بہت بہتر ہوئی ہے، یہاں ملک بھر سے لوگ آرہے ہیں، ایک چینی قافلے پر حملے کے علاوہ کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، ہم نے خود کش بمباروں کو بھی گرفتار کیا ہے، 11 ڈاکوؤں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، میں پولیس فورس کو سلام پیش کرتا ہوں، سندھ پولیس اپنا کام ذمہ داری سے کر رہی ہے۔

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ ماضی میں کراچی ڈویژن خطرناک شہروں میں 32 ویں نمبر پر تھا، اب شہر کے حالات میں بہتری آ رہی ہے، کراچی میں آبادی زیادہ ہے، ہم آپریشن کرنے جا رہے ہیں، ہمارے رونٹے کچے میں مسائل ہیں، ہم ڈاکؤوں کو مار رہے ہیں، سندھ میں موٹر وے محفوظ ہے، سندھ کا بارڈر ختم ہوتا ہے پنجاب کے بارڈر سے کارروائیاں شروع ہو جاتی ہے۔

ضیا الحسن لنجار نے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف فل اسکیل آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی تیاری کررہے ہیں، پنجاب حکومت بھی ڈاکوؤں کےخلاف کارروائی کرے، سندھ کا موٹروے محفوظ ہے، کارروائیاں پنجاب میں ہوتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کراچی کے لوگ گھوٹکی اور کشمور کے کچے میں شادی کے جھانسے میں چلے جاتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ انہیں ہنی ٹریپ کیا جا رہا ہے، کچے میں کوئی میرج بیورو نہیں ہے جو لوگ شادی کے چکرمیں جاتے ہیں۔

وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی محمد فاروق کو مشورہ دیا کہ اگر کچے کے علاقے سے فون آئے تو آپ نہیں جانا جس پر سندھ اسمبلی میں قہقہے گونج اٹھے۔

ضیا الحسن لنجار نے محمد فاروق سے کہا کہ پتہ نہیں آپ نے ایک شادی کی ہے یا دو مگر کچے کے علاقے میں نہ جانا۔

شکارپور: ڈاکوؤں کے خلاف ڈرون آپریشن، 11 ڈاکو ہلاک

دوسری جانب شکار پور میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف ڈرونز کے ذریعے آپریشن جاری ہے، کارروائی میں 11 ڈاکو مارے گئے۔

منچر قبرستان میں پولیس، رینجز اور جرائم پیشہ افراد کا آمنا سامنا بھی ہوا، ملزمان کی فائرنگ سے خاتون ڈی ایس پی پارس بکرائی اور ان کے شوہر ظہور سومرو سمیت 4 پولیس اور رینجرز اہلکار زخمی ہوئے۔

پولیس کے مطابق صبح سویرے جرائم پیشہ افراد کی اطلاع پر پولیس اور رینجرز پہنچی تو ملزمان نے فائرنگ کردی، جس پر جوابی آپریشن کا آغاز کیا۔

ڈرونز کی مدد سے کارروائی کی گئی جب کہ آپریشن میں بکتر بند گاڑیوں کا بھی استعمال کیا جارہا ہے ، پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔

robbers

operation

Sindh Police

zia ul hassan lanjar

interior minister sindh\