کراچی: تہرے قتل کیس میں اہم شواہد سامنے آگئے، پھٹا ہوا خط ثبوت قرار
کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے فلیٹ میں مبینہ تہرے قتل کیس میں اہم شواہد سامنے آگئے، گھر کے کچرا دان سے ٹکڑوں میں ملنے والے پھٹے ہوئے خط نے کئی رازوں سے پردہ اٹھادیا، پولیس نے خط کو اہم ثبوت قرار دے دیا۔
منگل کو کراچی میں گلشن اقبال کے فلیٹ میں پیش آنے والے مبینہ تہرے قتل کے واقعے کی تفتیش میں مزیدانکشافات سامنے آئے ہیں۔
پولیس کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران پولیس نے ٹکڑوں میں پھٹا ہوا خط برآمد کیا ہے، خط کو گھر کے کچرا دان میں پھینکا گیا تھا، شبہ ہے کہ یہ خط بیٹی نے لکھا یا کسی اور نے لکھوایا ہو ؟ جب کہ پولیس نے خط کو اہم ثبوت قرار دے دیا۔
پولس کا کہنا ہے کہ گھر کے سربراہ اقبال کی جیب سے بھی ایک خط ملا، جسے اقبال کی موت کے بعد ظاہر ہونے والا بتایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق اقبال نے بیان دیا کہ بیوی، بیٹی اور بہو اس کے سامنے انتقال کر گئیں تھیں، اس دوران بیٹے یاسین کئی گولیاں کھائیں اور اقبال کے سامنے موت کے قریب پہنچ گیا۔
کراچی کے مختلف علاقوں سے 3 خواتین سمیت 5 افراد کی لاشیں برآمد
اقبال کا کہنا تھا کہ اس نے ایک پرچہ لکھ کر اپنی جیب میں رکھا تھا تاکہ اگر وہ مر جائے تو پتہ چل سکے کہ کس سے رابطہ کرنا ہے۔
تفتیش میں انکشاف ہوا کہ یاسین کی 2 شادیاں تھیں اور دونوں بیویاں آپس میں رشتہ دار ہیں، یاسین پر کروڑوں روپے قرضہ ہونے کے علاوہ لیاری میں فراڈ کے الزامات بھی ہیں۔
تفتیش میں شبہ ظاہر کیا گیا کہ یاسین نے جان بچانے کے لیے کم مقدار میں گولیاں کھائیں، گھر کے سربراہ اقبال اور اس کا بیٹا یاسین دونوں مرکزی کردار ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کو ملزمان کے طور پر زیرحراست میں لے رکھا ہے، فلیٹ میں تہرے قتل کے معاملے کی تفتیش جاری ہے، مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔












