پی ٹی آئی کا قومی مشاورتی کانفرنس بلانے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے منگل کی شب پی ٹی آئی کے احتجاجی دھرنے پر واٹر کینن کے استعمال کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ عمران خان سے ملاقاتیں عدالتی احکامات کے مطابق کروائی جائیں اور ان کے کیسز میرٹ پر سنے جائیں۔ اسد قیصر نے قومی مشاورتی کانفرنس بلانے کا اعلان بھی کیا۔
بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عوام اور عمران خان کے درمیان رکاوٹیں نہیں ڈالیں جا سکتیں اور موجودہ وقت میں بھی تقریباً 70 فیصد لوگ خان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئین و قانون کے خلاف کوئی کام نہیں کیا اور خان صاحب کی ملاقاتیں عدالت کے احکامات کے مطابق ہونی چاہئیں۔
بیرسٹر گوہر نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ بعض ملاقاتیں سیاسی بنیادوں یا دیگر وجوہات کی بنا پر روکی جا رہی ہیں، اور کہا کہ مینڈیٹ چوری کے بعد پی ٹی آئی نے دھرنے نہیں دیے بلکہ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر مسائل کے حل کی کوشش کی۔
اس موقع پر سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ کل کے واقعے کی وہ بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کیا کہ عمران خان کے کیسز میرٹ پر سنے جائیں، حکومت کا عمل دخل ختم کیا جائے اور ان کی اپنے خاندان اور سیاسی ساتھیوں سے ملاقاتیں بحال ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات قانون اور رولز میں طے شدہ حق ہے، لیکن موجودہ حکومت آئین و قانون کو نظر انداز کر رہی ہے۔
اسد قیصر نے اعلان کیا کہ 20 اور 21 دسمبر کو ایک قومی کانفرنس بلائی جا رہی ہے جس میں تمام سیاسی جماعتیں، بار ایسوسی ایشنز، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندگان شامل ہوں گے تاکہ ملک کے لیے ایک قومی ایجنڈا طے کیا جا سکے۔
انہوں نے جمہوریت پسند لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں پی ٹی آئی کا ساتھ دیں اور خیبر پختونخوا میں گورنر راج یا عمران خان کی منتقلی جیسی غلط فہمیوں پر یقین نہ کریں، کیونکہ یہ ملک کو انتشار کی جانب لے جا سکتا ہے۔
اسد قیصر اور بیرسٹر گوہر نے دونوں نے زور دیا کہ آئین ہر شہری کو پرامن احتجاج اور اپنی رائے کے اظہار کا حق دیتا ہے اور یہی اصول پی ٹی آئی کی تحریک کی بنیاد ہیں۔














