کراچی پولیس کا کارنامہ: 28 کروڑ روپے مالیت کی منشیات پکڑی، 5 کروڑ میں بیچ دی
کراچی پولیس کے افسران کا کارنامہ، 28 کروڑ روپے کی منشیات جن سے برآمد کی ان کو ہی صرف5 کروڑ روپے میں فروخت کردی، معاملہ سامنے آنے پر وزیر داخلہ سندھ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
کراچی میں پولیس کی جانب سے منشیات کے خلاف کارروائی ایک نئے تنازع کا شکار ہو گئی ہے۔ پولیس نے 28 کروڑ روپے مالیت کی منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا، تاہم سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ یہی منشیات مبینہ طور پر صرف 5 کروڑ روپے میں فروخت کر دی گئیں۔ معاملہ سامنے آنے پر وزیر داخلہ سندھ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 28 کروڑ روپے مالیت کی منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ بعد ازاں انکشاف ہوا کہ ایس آئی یو کے اہلکاروں نے برآمد کی گئی منشیات مبینہ طور پر منشیات فروشوں کے حوالے کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سب انسپکٹر اعجاز بٹ اور کانسٹیبل رحمت پر الزام ہے کہ انہوں نے 508 کلو چرس اور آئس منشیات منشیات فروشوں کو فروخت کیں۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد وزیر داخلہ سندھ نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی عرفان بلوچ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جبکہ ڈی ایس پی واصف قریشی اور سب انسپکٹر اعجاز بٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق انکوائری کے دوران مزید پولیس افسران اور اہلکاروں کی گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔















