بیوی بیٹی قتل کیس: ڈی ایس پی عثمان حیدر کا دوست اور باورچی گرفتار
لاہور میں ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور بیٹی کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی ہے۔ پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کے مطابق قتل کے بعد شواہد مٹانے اور تفتیش کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم جدید تفتیش کے نتیجے میں اہم حقائق سامنے آ گئے ہیں۔
لاہور میں ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور بیٹی کے قتل کے معاملے میں پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کے مطابق زیرِ حراست افراد میں ڈی ایس پی کا قریبی دوست شیراز عرف بوبی اور ایک باورچی شامل ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے بعد ڈی ایس پی نے اپنے دوست شیراز عرف بوبی اور باورچی کو فون کیا اور مقتولہ بیوی اور بیٹی کے موبائل فون ان کے حوالے کیے۔ تفتیش کے مطابق باورچی نے مقتولہ بیٹی کا موبائل فون لے کر گجومتہ کا رخ کیا، جبکہ شیراز عرف بوبی مقتولہ بیوی کا موبائل فون لے کر غالب مارکیٹ کی جانب چلا گیا۔
پولیس کے مطابق موبائل فون مختلف سمتوں میں لے جانے کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ ماں اور بیٹی الگ الگ جگہوں پر جا رہی ہیں تاکہ پولیس کو گمراہ کیا جا سکے۔
مزید تفتیش کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ ڈی ایس پی نے قتل کے بعد شیراز عرف بوبی کو ایک پارسل دیا تھا، جس میں مقتولین کا سامان موجود تھا۔ پولیس کے مطابق جب پارسل کی جانچ کی گئی تو اس پر خون کے نشانات پائے گئے، جس کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد کی بنیاد پر کارروائی کو آگے بڑھایا جا رہا ہے اور مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔












