بنگلہ دیش میں حالات مزید کشیدہ، ایک اور نوجوان رہنما پر قاتلانہ حملہ

کُھلنہ میں غازی میڈیکل کالج اسپتال کے قریب حملہ، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا
اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2025 03:07pm

بنگلہ دیش میں سیاسی تشدد کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جہاں نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کے سینئر رہنما محمد مُطّلِب کو نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا۔

بنگلہ دیشی میڈیا نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ این سی پی کے کھلنہ ڈویژنل چیف اور پارٹی کی مزدور تنظیم این سی پی جاتیہ شرامک شکتی کے مرکزی منتظم محمد مطلب شکدر کو پیر کی صبح تقریباً 11 بج کر 45 منٹ پر کھلنہ میں غازی میڈیکل کالج اسپتال کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

حملہ آوروں نے ان کے سر کو ہدف بناتے ہوئے فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہو گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گولی محمد مطلب کے کان کے ایک طرف سے داخل ہو کر جلد کو چیرتی ہوئی دوسری جانب سے نکل گئی، تاہم خوش قسمتی سے ان کی جان خطرے سے باہر ہے۔

زخمی رہنما کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت اب مستحکم بتائی جا رہی ہے۔

سونڈانگا ماڈل پولیس اسٹیشن کے انچارج انیمیش منڈل کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور حملہ آوروں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب نیشنل سٹیزن پارٹی کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

پارٹی کی جوائنٹ پرنسپل کوآرڈینیٹر محمودہ میتو نے فیس بک پر جاری بیان میں فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے فوری انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بنگلہ دیش میں حالات شریف عثمان ہادی کے قتل کے بعد پہلے ہی کشیدہ ہیں۔

رواں ماہ نوجوان سیاسی اور طلبہ رہنما شریف عثمان بن ہادی کے قتل کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور بدامنی کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ 32 سالہ ہادی 2024 کی طلبہ تحریک سے وابستہ ایک نمایاں رہنما تھے، جن کی ہلاکت کو سیاسی تشدد کی ایک بڑی کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔

injured

shot

political leader,

bangladesh.