طارق رحمان کی بنگلہ دیش واپسی پر بھارت خوش کیوں؟

بھارت کے لیے طارق رحمان کی واپسی خصوصی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ بنگلہ دیش کی موجودہ عبوری حکومت کے تحت ’پرو انڈیا‘ عوامی لیگ کو انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے
شائع 25 دسمبر 2025 11:26am

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی)کے رہنما طارق رحمان 17 سال جلاوطنی کے بعد جمعرات کو بنگلہ دیش واپس پہنچ گئے ہیں۔ وہ سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کے بیٹے ہیں، جنہیں ملک کی سیاست میں ”ڈارک پرنس“ کا لقب حاصل ہے۔ طارق رحمان کی واپسی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بنگلہ دیش آئندہ فروری میں اہم انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے، اور یہ انتخابات بھارت کے لیے خطے میں سیکیورٹی کے حوالے سے اہمیت رکھتے ہیں۔

بھارت کے لیے طارق رحمان کی واپسی خصوصی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ بنگلہ دیش کی موجودہ عبوری حکومت کے تحت ’پرو انڈیا‘ عوامی لیگ کو انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے اور خالدہ ضیا شدید علیل ہیں۔ ملک کے عبوری چیف محمد یونس کے دور میں بنگلہ دیشی عوام میں بھارت مخالف بیانیہ زور پکڑتا دکھائی دیا ہے۔ خاص طور پر جماعت اسلامی دوبارہ سیاست میں داخل ہو رہی ہے اور یہ بھارت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق، حالیہ عوامی رائے شماری سے ظاہر ہوتا ہے کہ طارق رحمان کی پارٹی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں جیتنے کی پوزیشن میں ہے، لیکن سابق اتحادی جماعت اسلامی بھی ٹکر پر ہے۔

موجودہ ماحول میں بھارت کے لیے نیشنلسٹ پارٹی ایک زیادہ لبرل اور جمہوری متبادل آپشن ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، نئی دہلی کو امید ہے کہ طارق رحمان کی واپسی سے پارٹی کارکنان میں جوش و خروش بڑھے گا اور بی این پی حکومت بنانے میں کامیاب ہوگی، جس سے بنگلہ دیش کی خارجہ پالیسی دوبارہ پرو انڈیا ہو سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹ طارق رحمان نے لندن میں رہتے ہوئے ایک ’بنگلہ دیش فرسٹ‘ خارجہ پالیسی کی تجویز دی تھی، جس کا مقصد ملک کی خودمختاری کو ترجیح دینا تھا۔

انہوں نے جماعت اسلامی کے ساتھ انتخابات میں الحاق سے انکار کیا اور عبوری حکومت کے طویل المدتی فیصلوں پر تنقید بھی کی۔

یہ اقدام بھارت اپنے لیے خوش آئند سمجھتا ہے کیونکہ اسے امید ہے کہ پی این پی کی حکومت کے آنے سے ملک کی خارجہ پالیسی میں بھارت کے ساتھ تعلقات کو فروغ مل سکتا ہے۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق، طارق رحمان کی وطن واپسی کے موقع پر تقریباً پچاس لاکھ کارکنان نے ایئرپورٹ سے ان کے گھر تک روڈ شو میں شرکت کی۔ اس دوران عبوری حکومت نے اعلیٰ سطح کے سیکیورٹی انتظامات کیے، جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق 10 خصوصی ٹرینوں کے ذریعے تین لاکھ سے زائد حامی دارالحکومت پہنچے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق طارق رحمان کی واپسی بنگلہ دیش کی سیاست میں نیا جوش پیدا کرے گی اور انتخابات سے پہلے پارٹی کے استحکام اور نوجوانوں کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

تاریخ اور تجربے کے لحاظ سے طارق رحمان ایک اہم سیاسی شخصیت ہیں، جنہیں بھارت بھی ایک قابل توجہ شخصیت کے طور پر دیکھتا ہے۔ ان کی سیاسی حکمت عملی، جماعت اسلامی کے بڑھتے اثر و رسوخ میں توازن اور بی این پی کی قیادت میں ممکنہ تبدیلیاں بھارت کے خطے میں مفادات کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہیں۔

BNP

Bangladesh

ٰIndia

Khaleda Zia

Bangladesh Nationalist Party (BNP)

Tarique Rahman